شناخت کیلئے 96 سالہ خاتون کو بستر سمیت بلوانے والا بینک تنقید کی زد میں
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
میکسیکو کے شہر اواکساکا میں ایک بینک نے 96 سالہ معمر خاتون کو شناخت کی تصدیق کے لیے بستر سمیت بینک برانچ میں حاضر ہونے پر مجبور کیا جس پر بینک کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
فیڈیلیا واسکیز نونو نامی خاتون جو مختلف بیماریوں کے باعث بستر سے اٹھنے سے قاصر تھیں، کو ایمبولینس کے ذریعے اسٹریچر پر بینک برانچ لایا گیا۔
ان کے بیٹے نے بتایا کہ انہوں نے بینک کو خاتون کی شناخت کی تصدیق کے لیے تمام ضروری دستاویزات، وکالت نامہ اور قانونی نمائندگی کے کاغذات جمع کروائے تھے لیکن بینک نے اصرار کیا کہ خاتون کو خود برانچ میں آنا ہوگا۔
یہ اقدام اس وقت اٹھایا گیا جب خاتون کی بایومیٹرک رجسٹریشن میں خرابی کے باعث ان کی پنشن کی ادائیگی چھ ماہ سے معطل تھی۔
اس واقعے کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں جن میں خاتون کو اسٹریچر پر بینک برانچ لاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ عوام نے بینک کے اس اقدام کو بے حس اور غیر انسانی قرار دیا۔ بہت سے صارفین نے سوال اٹھایا کہ بینک نے معمر اور بیمار خاتون کے لیے متبادل طریقے کیوں نہیں اپنائے۔
اس واقعے کے بعد انسانی حقوق کی تنظیموں اور حکام نے بینک کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ بینک کی اس پالیسی کو معمر افراد کے حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا گیا اور بینکنگ سسٹم میں معمر اور معذور افراد کے لیے مزید سہولیات فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
الفاظ سے عاری، بھونک کر بات کرنے پر مجبور،کتوں کے درمیان پلنے والا بچہ ریسکیو
تھائی لینڈ کے ضلع لاپلائی میں ایک گھر سے 8 سال کے ایسے بچے کو ریسکیو کیا گیا جو مکمل تنہائی میں صرف 6 کتوں کے درمیان رہائش پذیر تھا اور بھونک کر بات چیت کرتا تھا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق تھائی این جی او اور حکام نے اسکول پرنسپل اور اہل علاقہ کے اطلاع دینے پر ایک خستہ حال گھر پر چھاپہ مارا جہاں سے 6 کتوں کے درمیان رہنے والے ایک بچے کو ریسکیو کیا گیا۔
تنہائی اور کتوں میں گھرا بچہ کون ہے؟
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بچے کی والدہ منشیات کی عادی ہے جو روزانہ بچے کو لکڑی سے بنے خستہ حال مکان میں کئی گھنٹوں کیلئے کتوں کے درمیان اکیلا چھوڑ کر کھانے کی تلاش کیلئے نکل پڑتی تھی۔
ریسکیو کیا گیا بچہ 2 سال سے اسکول نہیں گیا تھا، یوں بچہ کسی دوست اور نگران کے بغیر صرف کتوں کی صحبت میں پلتا رہا اور یہی وجہ تھی کہ بچے نے بھی کتوں کی نقل کرتے ہوئے بات چیت کیلئے بھونکنا شروع کردیا۔
رپورٹس کے مطابق بچےکی ماں اور 23 سالہ بھائی دونوں ہی منشیات کے عادی ہیں، حکومت کی جانب سے خاتون کو بچے کی تعلیم کے لیے 400 بھات کی سبسڈی فراہم کی گئی لیکن اس کے باوجود بچے کا کبھی اسکول میں داخلہ نہیں کروایا گیا۔
ماں کے برے رویے اورمنشیات کے عادی ہونے کی وجہ سے پڑوسیوں نے بھی بچے کو اپنے ساتھ کھلانا مناسب نہیں سمجھا، نتیجتاً بچہ کبھی سماجی نہیں ہوا حتیٰ کہ الفاظ میں بات کرنا بھی نہ سیکھ سکا۔
ریسکیو آپریشن کی قیادت کرنے والی خاتون نے بتایا کہ ’بچہ بولنے کے بجائے صرف بھونکتا ہے، جسے دیکھنا شدید افسوسناک ہےتاہم اب بچے کو شیلٹر ہوم منتقل کردیا گیا ہے جہاں اس کی اچھی دیکھ بھال کی جا رہی ہے۔
Post Views: 2