مانسہرہ: محکمہ سوئی گیس نے بل پر میٹر کی بجائے کتے کی تصویر بھیج دی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
مانسہرہ(نیوز ڈیسک) ضلع مانسہرہ میں محکمہ سوئی گیس کا انوکھا کارنامہ، گیس بل پر میٹر کی بجائے کتے کی تصویر بھیج دی، محکمہ سوئی گیس نے بل پر میٹر کی بجائے کتے کی تصویر دے دی۔
سوئی گیس کے میٹر ریڈر نے کتے کے ڈر سے دور سے ہی میٹر کی تصویر کھینچ لی، اور گاؤں پوٹھہ کے رہائشی محبوب ولد تاج کے سوئی گیس بل پر کتے کی تصویر چھپ کر آ گئی۔
سوئی گیس بل پر کتے کی تصویر دیکھ کر شہریوں کا ہنسی مذاق اور محکمہ پر تنقید کا سلسلہ جاری ہے، شہریوں نے محکمہ سوئی گیس پر تنقید کے نشتر برسا دیئے، جبکہ کچھ حلقوں نے میٹر ریڈر کے عمل کو درست حفاظتی اقدام قرار دیا۔
مزیدپڑھیں:خراب موسم میں ہچکولے کھاتی انڈین ایئرلائن انڈیگو کی پرواز، مسافروں میں خوف اور ’لاہور سے رابطہ‘
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: محکمہ سوئی گیس کتے کی تصویر میٹر کی
پڑھیں:
جامعہ پنجاب سے گرفتار طلبہ کو فوری رہا کیا جائے‘ حافظ ادریس
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250918-08-8
لاہور(صباح نیوز)مرکزی رہنما جماعت اسلامی اور سابق صدر پنجاب یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین حافظ محمد ادریس نے پولیس کی طرف سے جامعہ پنچاب کے طلبہ پر ظلم و تشدد کی شدید مذمتکرتے ہوئے گرفتار طلبہ کو فوری رہا ئی کا مطالبہ کیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ طلبہ و طالبات کے جائز مطالبات پر گفتگو شنید کرنے کے بجائے پکڑ دھکڑ اور مار پٹائی کے واقعات پر سخت افسوس ہوا۔ طلبہ کی یونیورسٹی اور ہاسٹل فیسوں میں بے تحاشا اضافہ معاشی ظلم اور تعلیم کا قتل ہے۔ کئی اضافے پہلی فیسوں کے مقابلے میں سو فیصد بڑھا دیے گئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اس کے ساتھ طالبہ کے ہاسٹلوں میں صفائی اور دیگر شعبوں میں مردوں کا تقرر طلبہ و طالبات اور ان کے والدین کے لیے سخت تکلیف دہ ہے۔ طلبہ و طالبات کا یہ مطالبہ کہ ہاسٹلز میں خواتین عملہ مقرر کیا جائے ہر لحاظ سے جائز ہے، اسے تسلیم کرنے کے بجائے ہلاکو خان والا رویہ اختیار کرنا ارباب حل و عقد کے لیے شرم بلکہ مر مٹنے کا مقام ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ گرفتار طلبہ کو فوری رہا کیا جائے، ان پر بنائے گئے ناجائز مقدمات ختم کیے جائیں، فیسوں میں اندھا دھند اضافوں کی بجائے قابل برداشت اور مناسب اضافہ کیا جائے اور طالبات کے تمام ہوسٹلز میں خواتین عملے کا تقرر کیا جائے۔ طلبہ اور ان کے والدین کو عوامی احتجاج کے جمہوری حق سے کسی صورت میں محروم نہیں کیا جا سکتا۔ پرامن مظاہروں کو پرتشدد بنانے کا جرم حکومت کے کھاتے میں جاتا ہے۔