واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی میں کمی اور جنگ بندی کا کریڈٹ امریکا کی شمولیت اور معاونت کو جاتا ہے، اور اب دونوں ممالک کے دیرینہ تنازعات کے حل کا ایک نیا موقع سامنے آیا ہے۔

ترجمان نے واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ اگرچہ ماضی میں کئی بار یہ تنازعات حل نہیں ہو سکے، لیکن اب امید کی ایک نئی کرن نظر آ رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ دونوں ممالک کے لیے ایک سنہری موقع ہے کہ وہ دیرپا امن کے لیے آگے بڑھیں۔

ٹیمی بروس نے اس بات پر زور دیا کہ خوش آئند بات یہ ہے کہ پاکستان اور بھارت دونوں جنگ بندی جاری رکھنے کے لیے سنجیدہ اور پرعزم ہیں۔

یاد رہے کہ حالیہ دنوں بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر بھی اس بات کو تسلیم کر چکے ہیں کہ پاک بھارت کشیدگی میں کمی میں امریکا نے اہم کردار ادا کیا ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

تنازعات کو بڑھاوا دینے سے کسی کا فائدہ نہیں، امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، پاکستان مودی کے اشتعال انگیز الزامات کو مسترد کردیا

پاکستان نے راجستھان میں حالیہ عوامی خطاب کے دوران بھارتی وزیر اعظم کی جانب سے لگائے گئے بے بنیاد، اشتعال انگیز اور غیر ذمہ دارانہ الزامات کو واضح طور پر مسترد کیا ہے۔

پاکستانی وزرات خارجہ کے مطابق تحریفات، غلط بیانیوں اور اشتعال انگیز بیانات سے بھرے ان ریمارکس کا واضح طور پر تنگ سیاسی فائدے کے لیے علاقائی کشیدگی کو ہوا دینا ہے۔

وزرات خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کے بیانات نہ صرف عوام کو گمراہ کرنے کی دانستہ کوشش کی عکاسی کرتے ہیں بلکہ ذمہ دار ریاستی نظام کے اصولوں کی بھی خلاف ورزی کرتے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ دھمکیوں کا سہارا لینا اور ایک خودمختار ملک کیخلاف فوجی کارروائی پر فخر کرنا اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کے قائم کردہ اصولوں کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ یہ خطرناک رویہ علاقائی امن و استحکام کو نقصان پہنچاتا ہے۔

وزرات خارجہ کے مطابق  پاکستان دہشتگردی کیخلاف عالمی جنگ میں ایک مستقل اور فعال شراکت دار ہے۔ پاکستان کو دہشتگردی کی کارروائیوں سے جوڑنے کا کوئی بھی الزام حقیقتاً غلط اور صریح طور پر گمراہ کن ہے۔ یہ ایک حربہ ہے جو اکثر بھارت کے اپنے اندرونی چیلنجوں سے توجہ ہٹانے، بالخصوص بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں اس کی جابرانہ پالیسیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر پردہ ڈالنے کی بھارت کی کوششیں اچھی طرح سے دستاویزی ہیں اور عالمی برادری نے اسے تیزی سے تسلیم کیا ہے۔ کشمیری عوام کی حالت زار اور حق خود ارادیت کے لیے ان کی منصفانہ جدوجہد کو جارحانہ بیان بازی اور سیاسی انحطاط سے چھپایا نہیں جا سکتا۔

پاکستان نے بھارتی قیادت پر زور دیا کہ وہ ذمہ داری اور تحمل کا مظاہرہ کرے۔ بڑھتے ہوئے بیانات اور جارحانہ انداز تناؤ کو بڑھانے کے علاوہ کوئی اور مقصد پورا نہیں کرتا۔

پاکستان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بھارت کو فرضی بیانیے کا سہارا لینے اور انتخابی فائدہ اٹھانے کے لیے جنگجوؤں کا سہارا لینے کے بجائے پرامن بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے تصفیہ طلب تنازعات کو حل کرکے پختگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

وزرات خارجہ کے مطابق پاکستان پرامن بقائے باہمی، علاقائی استحکام اور تعمیری مشغولیت کے لیے پرعزم ہے۔ تاہم ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ پاکستان کے عوام اور اس کی مسلح افواج ملک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے پوری طرح تیار اور اہل ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی مہم جوئی یا جارحیت کا پرعزم اور متناسب جواب دیا جائے گا۔ پاکستان نے ماضی میں بھی اپنے عزم کا مظاہرہ کیا ہے اور اگر ضرورت پڑی تو دوبارہ بھی کرے گا۔

وزرات خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ عالمی برادری کو بھارت کے جارحانہ انداز اور نفرت پر مبنی بیانیے کا سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہیے جس سے علاقائی امن کو خطرہ ہے۔

جنوبی ایشیا میں استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے ایسی بیان بازی اور اقدامات کی حوصلہ شکنی ضروری ہے۔ تنازعات کو بڑھاوا دینے سے کسی کو فائدہ نہیں ہوتا، اور پائیدار امن کا راستہ بات چیت، باہمی احترام اور بین الاقوامی قانون کی پاسداری میں مضمر ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • تنازعات کو بڑھاوا دینے سے کسی کا فائدہ نہیں، امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، پاکستان مودی کے اشتعال انگیز الزامات کو مسترد کردیا
  • بھارتی وزیر خارجہ نے پاک بھارت کشیدگی کم کرانے میں امریکی کردار کا اعتراف کر لیا
  • امریکی ناظم الامور کی ملاقات، پاکستان خطے میں تنازعات کے حل کیلئے امریکہ کیساتھ کھڑا ہے: بلاول
  • آپریشن سندور جاری مگر فی الوقت غیر فعال، جنگ بندی دوطرفہ معاملہ ہے، بھارتی وزیر خارجہ
  • واشنگٹن میں اسرائیلی سفارت خانے کے دو ملازم فائرنگ میں ہلاک
  •  معرکہ بنیان مرصوص: امریکی صدر ٹرمپ ایک بار پھر پاکستانی عوام اور قیادت کے معترف 
  • پاکستان اور بھارت کو فوری جنگ بندی کرنے اور تجارت کرنے کو کہا، صدرٹرمپ
  • مہنگائی سے پریشان عوام پر ایک بم گرانے کی تیاری، بجلی کی قیمت مزئد بڑھنے کا امکان
  • ضلع کرم میں پائیدار قیام امن کیلئے گورنر کاٹیج میں جرگہ