کراچی، این آئی سی ایچ میں انتظامی بحران شدت اختیار کرگیا، ینگ ڈاکٹر کا اوپی ڈی کا بائیکاٹ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
کراچی:
سندھ میں بچوں کے سب سے بڑے اسپتال (این آئی سی ایچ) میں طبی اور انتظامی بحران شدت اختیار کرگیا ہے، جہاں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن سندھ کی جانب سے او پی ڈی کا مکمل بائیکاٹ کیا گیا۔
این آئی سی ایچ میں انتظامی بحران کے خلاف مظاہرین نے کہا کہ اسپتال میں کولنگ سسٹم ناکام ہوچکا ہے، جس سے آئی ٹی یو اور وارڈز کی سروسز بری طرح متاثر ہو رہی ہیں۔
احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں نے دعویٰ کیا کہ اسپتال میں ڈاکٹروں کی شدید کمی ہے اور حکومت تعیناتیوں میں تاخیر کر رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی کی ناقص صورت حال کے باعث ڈاکٹرز پر تشدد کے واقعات معمول بن چکے ہیں، ریڈیالوجی ڈپارٹمنٹ کی سروسز معطل ہوچکی ہیں اور ادویات کی قلت نے والدین کو مہنگی دوائیں جیب سے خریدنے پر مجبور کر دیا ہے۔
ڈاکٹروں کے مطابق وہ زکوٰۃ اور عطیات کے ذریعے مریض بچوں کے لیے ادویات کا بندوبست کرنے پر مجبور ہیں۔
مذکورہ ڈاکٹروں نے مطالبہ کیا کہ بچوں کو علاج کی سہولیات، عملے کو تحفظ اور اسپتال کا نظام شفاف بنایا جائے، بصورت دیگر او پی ڈی سروسز غیر معینہ مدت کے لیے بند کر کے دھرنا دیا جائے گا۔
دوسری جانب اسپتال کے ڈائریکٹر ناصر سدل نے احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں کو او پی ڈی بحال کرنے کی ہدایت کی، جس پر ان کے اور ڈاکٹروں کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی: زیر تعمیر عمارت سے گر کر مزدور جاں بحق
کلفٹن بلاک 2 ضیا الدین اسپتال کے قریب زیر تعمیر عمارت سے گرکر ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق بوٹ بیسن تھانے کی حدود کلفٹن بلاک 2 ضیاءالدین اسپتال کے قریب واقع ایک زیر تعمیر بلڈنگ کی پندرہویں منزل سے گر کر ایک مزدور جاں بحق ہوگیا۔ واقعہ بدھ کی شام ساڑھے پانچ بجے کے قریب پیش آیا۔
اطلاع ملنے پرپولیس اور فلاحی ادارے کے رضا کارموقع پرپہنچے اور لاش ضابطے کی کارروائی کیلئے جناح اسپتال منتقل کی گئی۔
ایس ایچ او ریاض نیازی کے مطابق متوفی کی شناخت 24 سالہ علی اصغر ولد جلال خان کے نام سے ہوئی، جو بلڈنگ کی بالائی منزل سے ریمپ اتاررہا تھاکہ وہ اپنا توازن برقرارنہیں رکھ سکا اور پندرویں منزل سے گرکر موقع پر جاں بحق ہوگیا۔
ایس ایچ او کے مطابق متوفی کا آبائی تعلق کشمور سے تھا،جبکہ متوفی نوجوان کے رشتے داروں سے پولیس نے رابط کیا اور ضروری کارروائی کے بعد لاش رشتے داروں کے حوالے کردی گئی ہے۔
متوفی کے رشتے داروں کا کہنا تھاکہ تدفین سے فارغ ہوکر واقعے کا مقدمہ درج کرائیں گے۔