کراچی میں کوروناوائرس سے 4 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
کراچی میں کم از کم چار افراد کوروناوائرس سے جاں بحق ہو چکے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق یہ تمام افراد معمر اور پہلے سے موجود طبی مسائل جیسے کمزور مدافعتی نظام کا شکار تھے۔
تمام اموات آغا خان یونیورسٹی اسپتال میں رپورٹ ہوئیں جہاں کورونا کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
ماہرین صحت نے اس موسم گرما میں کورونا کیسز میں اضافے کو "غیر معمولی" قرار دیا ہے کیونکہ عام طور پر اس موسم میں وائرس کی سرگرمی کم ہوتی ہے۔
آغا خان اسپتال کے ماہر متعدی امراض پروفیسر ڈاکٹر سید فیصل محمود کے مطابق اسپتال میں روزانہ کی بنیاد پر کورونا کے مریض داخل ہو رہے ہیں جو تشویشناک رجحان ہے۔
جاں بحق ہونے والوں میں سے اکثر کو پہلے سے موجود صحت کے مسائل لاحق تھے جو وائرس کے خلاف ان کی مزاحمت کو مزید کمزور کرتے ہیں۔
ماہرین صحت عوام کو درج ذیل احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کرتے ہیں:
1) بھیڑ بھاڑ والے مقامات پر ماسک کا استعمال کریں۔
2) ہاتھوں کی صفائی کا خاص خیال رکھیں اور سینیٹائزر کا استعمال کریں۔
3) ویکسینیشن اور بوسٹر ڈوز مکمل کروائیں، خاص طور پر معمر افراد اور کمزور مدافعتی نظام رکھنے والے افراد۔
4) اگر آپ یا آپ کے آس پاس کسی کو نزلہ، زکام یا بخار کی علامات ہوں تو فوری طور پر ٹیسٹ کروائیں اور خود کو قرنطینہ کریں۔
واضح رہے کہ یہ حالیہ اموات اس بات کی یاد دہانی ہیں کہ کورونا وائرس ابھی مکمل طور پر ختم نہیں ہوا اور ہمیں مسلسل احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھارت، آندھرا پردیش میں مندر میں بھگدڑ، 9 افراد ہلاک
ANDHRA PRADESH:بھارت کی ریاست آندھرا پردیش میں مندر میں بھگدڑ سے 9 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
آندھراپردیش کے حکام نے بتایا کہ کاسیگوبا میں واقع سری وینکاٹیسوارا سوامی مندر میں ہندو مذہبی تقریب کے دوران یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب وہاں عبادت کے لیے لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔
ریاست کے نائب وزیراعلیٰ پاوان کالیان نے بتایا کہ اس واقعے کی انکوائری کی جائے گی اور تصدیق کی کہ بھگدڑ میں 9 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
مندر میں ہلاک ہونے والے افراد میں 8 خواتین اور ایک لڑکا شامل ہے اور زخمیوں میں سے ایک کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔
مقامی انتظامیہ اور میڈیا کے مطابق مندر میں گنجائش سے زیادہ تقریباً 25 ہزار افراد موجود تھے اور وہاں داخلے اور اخراج کے لیے الگ سے دروازہ نہیں تھا اور افراتفری اس وقت پھیل گئی جب ہجوم پر ریلنگ گری تھی جیسے ہی عبادت گزار مندر کی پہلی منزل کی طرف چڑھ رہے تھے۔
حکام نے بتایا کہ مندر کی انتظامیہ سرکاری نہیں بلکہ نجی ہاتھوں میں ہے اور منظوری کی ضرورت نہیں ہے اور انتظامیہ کو بھی آگاہ نہیں کیا گیا، اس لیے حفاظت اقدامات نہیں کیے جاسکے۔
خیال رہے کہ آندھرا پردیش میں پیش آنے والا یہ پہلا حادثہ نہیں ہے بلکہ 2025 میں پہلے بھی مندروں سمیت دیگر مقامات پر اس طرح کے حادثات پیش آچکے ہیں۔
جنوبی ریاست تامل ناڈو میں ستمبر میں مشہور اداکار کی سیاسی ریلی میں بھی اسی طرح کا حادثہ پیش آیا تھا اور 39 شہری ہلاک ہوگئے تھے۔
جون میں کرناٹکا میں کرکٹ اسٹیڈیم کے باہر پیش آنے والے واقعے میں 11 افراد ہلاک ہوئے تھے۔