امن و امان کی بگڑتی صورتحال، پنچایت نظام لانے کی تجویز
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
پنجاب میں امن وامان کی تشویشناک صورتحال کے پیش نظر ن لیگی رکن اسمبلی امجد علی جاوید نے پنجاب میں دوبارہ پنچایت نظام لانے کی تجویز پیش کردی۔ پنچایت بل 2025ء کے نام سے بل پنجاب اسمبلی میں پیش کردیا گیا، اسپیکر نے متعلقہ کمیٹی کو بھجوادیا۔پنجاب میں امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر ن لیگی رکن نے صوبہ بھر میں پنچایت نظام لگانے کی تجویز دیدی۔
پنجاب میں انصاف کی رفتار کو بہتر بنانے کیلئے پنچایت بل 2025ء کے نام سے بل پنجاب اسمبلی میں پیش کردیا گیا، ہر ضلع اور یونین کونسل میں ایک کمیٹی بنانے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ کمیٹی گھریلو جھگڑوں، چھوٹے مالی تنازعات، معمولی جرائم کا فیصلہ 30 دنوں میں کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔
اسمبلی ذرائع کے مطابق چھوٹے چھوٹے معاملات تھانوں و کچہریوں میں لٹک جانا بل کا باعث بنا۔ اسپیکر نے بل متعلقہ کمیٹی کو بھجوادیا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کی تجویز
پڑھیں:
پنجاب کے کئی شہروں میں موسلادھار بارشیں، کہوٹہ میں کلاوڈ برسٹ سے سیلابی صورتحال، بچہ جاں بحق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:ملک کے مختلف حصوں میں مون سون بارشوں کا سلسلہ زور پکڑ گیا ہے، جس کے باعث نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونے، چھتیں گرنے اور سیلابی کیفیت پیدا ہونے کے واقعات سامنے آ رہے ہیں، اسلام آباد، راولپنڈی اور لاہور سمیت متعدد شہروں میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق راولپنڈی کے علاقے کہوٹہ میں کلاوڈ برسٹ (Cloudburst) کے باعث شدید سیلابی کیفیت پیدا ہوگئی، جس سے برساتی پانی گھروں اور دکانوں میں داخل ہوگیا، محلہ چاہت میں ایک افسوسناک واقعے میں مکان کی چھت گرنے سے ایک کمسن بچہ جاں بحق ہو گیا، جبکہ اس کے والدین اور دو بہن بھائیوں کو زخمی حالت میں ملبے سے نکال لیا گیا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق راولپنڈی کے سید پور ولیج میں سب سے زیادہ 131 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ پی ایم ڈی (پاکستان میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ) میں 81 ملی میٹر، گولڑہ میں 31 ملی میٹر اور چکلالہ میں 25 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
دوسری جانب لاہور میں بھی صبح سے بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے، جس سے موسم خوشگوار ہو گیا ہے اور گرمی و حبس کا زور ٹوٹ گیا ہے، لاہور کے پانی والا تالاب کے علاقے میں سب سے زیادہ 74 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ شہریوں نے موسم کی خوشگواری پر سکھ کا سانس لیا تاہم کئی علاقوں میں پانی کھڑا ہونے سے آمدورفت متاثر ہوئی۔
پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (PDMA) کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بارش کے باعث مختلف حادثات میں صوبے بھر میں 2 افراد جاں بحق اور 6 زخمی ہو چکے ہیں۔
مزید برآں نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (NDMA) نے 10 جولائی تک ملک بھر میں شدید بارشوں، ندی نالوں میں طغیانی اور ممکنہ سیلابی صورتحال کے پیشِ نظر الرٹ جاری کر دیا ہے۔ الرٹ میں پنجاب، سندھ، بلوچستان، خیبرپختونخوا، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے حساس علاقوں میں احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
خیال رہےکہ این ڈی ایم اے نے کہا ہے کہ متعلقہ ضلعی انتظامیہ، ریسکیو ادارے اور مقامی حکومتیں ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار رہیں اور عوام کو ممکنہ خطرات سے بروقت آگاہ کریں۔
محکمہ موسمیات نے آئندہ چند روز کے دوران مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے، جس کے باعث شہریوں کو محتاط رہنے اور غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔