وزیراعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے اگر ہمارے لوگوں کی ملاقات نہیں ہونے دی گئی تو آئی ایم ایف کی جو شرائط ہیں ان پر ہم وفاقی حکومت کا ساتھ نہیں دیں گے۔

وی نیوز نے معاشی تجزیہ کاروں سے گفتگو کی اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ آئی ایم ایف کی ایسی کون سی شرائط ہیں کہ جن پر صوبوں کا عمل کرنا ضروری ہوتا ہے اور کیا صوبوں کے تعاون کے بغیر آئی ایم ایف پروگرام آگے بڑھ سکتا ہے؟

یہ بھی پڑھیے عمران خان سے ملاقات نہیں ہوئی تو آئی ایم ایف شرائط پر ساتھ نہیں دیں گے، وزیراعلیٰ کے پی

ماہر معیشت اور سینیئر صحافی مہتاب حیدر نے وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبوں کی آئی ایم ایف پروگرام میں بہت زیادہ اہمیت ہے۔ صوبوں کے تعاون کے بغیر نہ آئی ایم ایف پروگرام ڈیزائن ہوا ہے اور نہ ہی یہ آگے بڑھ سکتا ہے۔ صوبوں کا آن بورڈ ہونا بہت ضروری ہے۔ صوبوں نے ریوینیو سرپلس جنریٹ کرنا ہے، زرعی آمدنی کو جمع کر کے وفاق کو دینا ہے۔

مہتاب حیدر نے کہا کہ آئی ایم ایف سے معاہدے سے قبل چاروں صوبوں اور وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ ہونے والے قومی مالیاتی معاہدے پھر دستخط کیے ہوئے ہیں، اس معاہدے میں صوبوں اور وفاق کے درمیان ریوینیو کو بڑھانے کی بات کی گئی ہے کہ کس طرح ریوینیو کو صوبوں نے وفاق کے ساتھ بڑھانا ہے۔ جس طرح جنرل سیلز ٹیکس وفاق وصول کرتا ہے اسی طرح سروسز پر جنرل سیلز ٹیکس صوبے جمع کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ اس معاہدے کے تحت جو سوشل پروڈکشن کے پروجیکٹ ہیں وہ بھی آئی ایم ایف کی شرط کے مطابق وفاق سے صوبوں کو منتقل کیے جاتے ہیں، تو اس لیے صوبوں کے تعاون کے بغیر آئی ایم ایف پروگرام کا آگے بڑھنا ناممکن ہے۔

یہ بھی پڑھیے پاکستان کھربوں ڈالرز کے معدنی ذخائر سے مستفید ہو کر آئی ایم ایف کو خیرباد کہہ سکتا ہے، وزیراعظم شہباز شریف

سینئر صحافی شعیب نظامی نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ ہونے والی بات چیت میں وفاق کے ساتھ ساتھ صوبائی حکومتوں کو بھی اہداف حاصل کرنا ہوتے ہیں، جس میں صوبائی زرعی آمدنی پر انکم ٹیکس، صوبائی آمدنی پر سپر ٹیکس اور وفاق کو صوبوں کی جانب سے سرپلس بجٹ دیا جانا شامل ہے۔

اگر صوبے وفاق کو خسارے میں سرپلس نہیں دیں گے تو آئی ایم ایف کا دیا گیا بجٹ خسارہ قابو کرنے کا ہدف حاصل نہیں ہوگا جو مجموعی طور پر وفاق کے اہداف کو متاثر کرے گا، اس لیے صوبوں کے تعاون کے بغیر آئی ایم ایف پروگرام کا آگے بڑھنا ناممکن ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئی ایم ایف علی امین گنڈاپور عمران خان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف علی امین گنڈاپور صوبوں کے تعاون کے بغیر آئی ایم ایف پروگرام ئی ایم ایف پر ا ئی ایم ایف وفاق کے سکتا ہے کے ساتھ

پڑھیں:

بانی کے مطابق آپریشن حل نہیں ،مذاکرات کے ذریعے امن بحال کیا جائے،علی امین گنڈاپور

  اسلام آباد: خیبرپختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کا مؤقف ہے کہ ملک کو درپیش مسائل کا حل آپریشنز میں نہیں بلکہ مذاکرات کے ذریعے امن کے قیام میں ہے۔
اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کو آئسولیشن میں رکھا گیا ہے، جہاں ان سے ایف آئی اے کے افسران پوچھ گچھ کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ایف آئی اے کی ٹیم عمران خان سے ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ، خاص طور پر ٹوئٹر (ایکس) سے متعلق سوالات کر رہی ہے، جس پر عمران خان نے جواب دیا کہ اکاؤنٹ میرا ہے، اگر کچھ سنجیدہ پوچھنا ہے تو کریں، وقت ضائع نہ کریں۔
وزیر اعلیٰ کے مطابق عمران خان نے ملک میں امن کے قیام کے لیے پھر زور دیا ہے کہ “تمام فریقین کو مذاکرات کی میز پر آنا ہوگا، اور عوام کو اعتماد میں لیا جانا چاہیے۔ ماحولیاتی تبدیلی” پر عمران خان کی پیش گوئی درست ثابت ہوئ
علی امین گنڈاپور نے مزید کہا کہ عمران خان نے برسوں پہلے ماحولیاتی تبدیلی کو ایک بڑا مسئلہ قرار دیا تھا اور آج پوری دنیا اس خطرے کو تسلیم کر رہی ہے۔ جلسے کا مقصد عوامی شعور اور انصاف کی بحالی ہے”
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں جلد ایک بڑا جلسہ ہوگا، جس کا مقصد عمران خان کی رہائی، قانون کی بالادستی اور عام شہریوں کو ان کے آئینی حقوق دلوانا ہے۔ انہوں نے عوام سے جلسے میں بھرپور شرکت کی اپیل کی۔
ملاقات سے روکنا غیر قانونی ہے
علی امین گنڈاپور نے شکایت کی کہ انہیں بارہا کوشش کے باوجود عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی، حالانکہ عدالتی احکامات موجود ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میری ملاقات کو روکا جا رہا ہے، جو کہ قانون اور عدلیہ کی توہین ہے۔ اگر یہی روش جاری رہی تو میں عدلیہ کے تحفظ کے لیے ریلی نکالوں گا۔”سیاست کو جنازوں سے دور رکھو
اپنے اوپر ہونے والی تنقید کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں فوجی کا بیٹا ہوں، اور ہمیشہ شہدا کا احترام کرتا ہوں۔ میں کسی ایک جنازے پر نہ جا سکا تو اسے سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کا ذریعہ نہ بنایا جائے۔ سیاست کو جنازوں سے نہیں، مسائل کے حل سے جوڑا جائے۔

Post Views: 9

متعلقہ مضامین

  • جون 2026ء تک وفاق اور صوبوں میں کیش لیس معیشت لے آئیں گے: حکام اسٹیٹ بینک
  • علی امین گنڈاپور کیخلاف شراب برآمدگی کیس کی سماعت بغیر کارروائی کے ملتوی
  • علی امین گنڈاپور کیخلاف شراب برآمدگی کیس کی سماعت بغیر کارروائی ملتوی
  • علی امین گنڈاپور کیخلاف شراب برآمدگی کیس کی سماعت بغیر کاروائی ملتوی
  • پاکستان کی کسی کو پروا نہیں، انا پر جنگیں بڑی جا رہی ہیں: گنڈاپور
  • بانی کے مطابق آپریشن حل نہیں ،مذاکرات کے ذریعے امن بحال کیا جائے،علی امین گنڈاپور
  • پی ٹی آئی کے اندر منافق لوگ موجود ہیں، ایک دن بھی ایسا نہیں کہ بانی کی رہائی کیلئے کوشش نہ کی ہو،علی امین گنڈاپور
  • اب جنازوں پر سیاست ہو رہی ہے: علی امین گنڈاپور
  • ہمارے احتجاج سے قاضی فائز عیسیٰ کو ایکسٹینشن نہیں ملی،علی امین گنڈاپور
  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اپنے ہی ساتھیوں پر برس پڑے