آزاد کشمیر میں ایس کام کے علاوہ فائبر آپٹک کسی اور کمپنی کے پاس نہیں جس کی وجہ سے سروس سلو ہے، سیلولر موبائل کمپنیوں کو آپٹیکل فائبر کیلئے این او سی کے ایشوز تھے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی محتسب کے ریجنل کمشنر آئی آر ڈی منصور قادر ڈار نے کہا ہے کہ آزاد جموں و کشمیر میں موبائل و انٹرنیٹ سروس کو بہتر بنانے کیلئے کام کر رہے ہیں۔ خراب موبائل و انٹرنیٹ سروس کی وجہ سیلولر موبائل کمپنیوں کے پاس آپٹیکل فائبر نہ ہونا اور آزادکشمیر میں کشمیر کونسل کی جانب سے یو ایس ایف فنڈ کی عدم فراہمی ہے۔ آزاد کشمیر میں ایس کام کے علاوہ فائبر آپٹک کسی اور کمپنی کے پاس نہیں جس کی وجہ سے سروس سلو ہے، سیلولر موبائل کمپنیوں کو آپٹیکل فائبر کیلئے این او سی کے ایشوز تھے جن کو یکسو کرنے پر کام کیا جا رہا ہے، بالخصوص چیف سیکرٹری آزاد کشمیر اس حوالے سے ون ونڈو این او سی پر کام کر رہے ہیں۔USF وہاں کام کرتا ہے جہاں موبائل کمپنیز اپنے ٹاور اس وجہ سے نہیں لگاتیں کہ ان کا خرچہ زیادہ اور انکم کم ہوتی ہے ایسی جگہوں پر یو ایس ایف فنڈ سے ٹاور لگائے جاتے ہیں۔

یو ایس ایف فنڈ پاکستان کے ریموٹ ایریاز میں کام کر رہا ہے۔ یو ایس ایف فنڈ کی فراہمی کے لیے حکومت آزاد کشمیر کام کر رہی ہے۔ اگر فائبر آپٹک کے لیے این او سی اور یو ایس ایف فنڈ مل جائے تو سروس کے مسائل تقریبا حل ہو جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈائریکٹر پی ٹی اے ناصر خان کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کمشنر آئی آر ڈی منصور قادر ڈار نے کہا کہ موبائل کمپنیز کا ریگولیٹری ادارہ پی ٹی اے ہے ہم ان سے جواب لیتے ہیں۔ وفاقی محتسب کا باقاعدہ ای کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم موجود ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ وفاقی محتسب کے دفتر کے گزشتہ سال اکتوبر میں قیام سے لیکر آج تک یعنی 7 سے آٹھ ماہ میں 1400 شکایتیں درج ہوئیں جن میں سے 950 کو نمٹا دیا گیا۔ انہوں نےکہا کہ حکومت آزاد کشمیر کے شکرگزار ہیں جنہوں نے یہاں دفتر قائم کرنے میں معاونت کی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: یو ایس ایف فنڈ وفاقی محتسب کام کر

پڑھیں:

پی پی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بے نتیجہ ختم

ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی عدم اعتماد کی صورت میں نئے قائد ایوان پر بھی تذبذب کا شکار ہے، پارلیمانی پارٹی اجلاس میں قائد ایوان کا نام بھی فائنل نہ ہو سکا جس کے بعد آزاد کشمیر کی قیادت زرداری ہاؤس سے واپس روانہ ہو گئی۔ اسلام ٹائمز۔ پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بے نتیجہ ختم ہو گیا، وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف عدم اعتماد پر فیصلہ نہ ہو سکا۔ ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی عدم اعتماد کی صورت میں نئے قائد ایوان پر بھی تذبذب کا شکار ہے، پارلیمانی پارٹی اجلاس میں قائد ایوان کا نام بھی فائنل نہ ہو سکا جس کے بعد آزاد کشمیر کی قیادت زرداری ہاؤس سے واپس روانہ ہو گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کب اور کیسے پیش کی جائے گی؟ فیصلہ نہ ہو سکا، پی پی آزاد کشمیر میں وزیراعظم کے نام پر اختلافات تاحال برقرار ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی پی کی قیادت آزاد کشمیر پارلیمانی پارٹی کی گروپنگ ختم کرانے میں ناکام رہی، پارلیمانی پارٹی کے دھڑوں نے اپنے امیدوار کی حمایت کی دست برداری سے انکار کیا، پارلیمانی پارٹی سردار یعقوب، لطیف اکبر، چوہدری یاسین کے دھڑوں میں تقسیم ہے اور قیادت پیپلز پارٹی پارلیمانی پارٹی کو وزیراعظم کے نام پر قائل نہ کر سکی۔ ذرائع کے مطابق پی پی قیادت نے وزیراعظم کے نام کے فیصلے کا اختیار پارلیمانی پارٹی سے لے لیا ہے، وزیراعظم آزاد کشمیر کے امیدوار کا فیصلہ پی پی قیادت خود کرے گی، پی پی قیادت کی جانب سے مظفر آباد میں وزیراعظم کے نام کا اعلان متوقع ہے۔

متعلقہ مضامین

  • آزاد کشمیر ہمیں جہاد سے ملا اور باقی کشمیر کی آزادی کا بھی یہ ہی راستہ ہے، شاداب نقشبندی
  • پاکستانی ویزا 24 گھنٹوں میں مل جاتا ہے، براہ راست فلائٹ کا مسئلہ ہے: بنگلا دیشی ہائی کمشنر
  • وفاقی حکومت گلگت بلتستان کی ترقی اور نوجوانوں کے بہتر مستقبل کیلئے پُرعزم ہے: شہباز شریف
  • پی پی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بے نتیجہ ختم
  • امن و امان کی صورتحال ،کوئٹہ میں موبائل انٹرنیٹ سروس معطل
  • پاکستان کو جنگ نہیں بلکہ بات چیت کے ذریعے تعلقات بہتر بنانے چاہییں، پروفیسر محمد ابراہیم
  • کوئٹہ، امن و امان کے باعث موبائل انٹرنیٹ سروسز 24 گھنٹوں کیلیے بند
  • کوئٹہ: موبائل فون، انٹرنیٹ ڈیٹا سروس 24 گھنٹے کیلئے معطل
  • کوئٹہ میں موبائل انٹرنیٹ ڈیٹا سروس معطل
  • کوئٹہ میں سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر موبائل انٹرنیٹ سروس 24 گھنٹے کے لیے معطل