راؤ دلشاد:محکمہ داخلہ نے"پنجاب کنٹرول آف غنڈہ ایکٹ 2025" کا مسودہ تیار کر لیا۔

  مسودہ کے مطابق  ایکٹ غنڈوں کی شناخت، نگرانی و روک تھام کیلئے جامع قانونی فریم ورک فراہم کرتا ہے۔امن عامہ اور معاشرتی فلاح کیلئے خطرہ بننے والے عناصر قانون کی گرفت میں آئیں گے۔ایکٹ میں غنڈوں، بدمعاشوں کی قانونی شناخت واضح کی گئی۔غنڈہ ایسا شخص ہے جو عادتاً بدنظمی، مجرمانہ سرگرمی یا سماج مخالف رویے میں ملوث ہو۔غنڈہ امن عامہ کیلئے خطرہ اور عوامی پریشانی کا باعث بننے والا شخص ہے۔

اوکاڑہ ؛ ٹریفک حادثہ میں باپ سمیت 3 بچے جاں بحق ہوگئے

ایکٹ کے تحت کسی بھی شخص کو غنڈہ قرار دینے کا اختیار ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹی کو دیا گیا۔منشیات فروشی، جوے، بھتہ خوری، سائبر کرائم یا ہراسانی میں ملوث شخص کو غنڈہ قرار دیا جا سکتا ہے۔کسی شخص کو غنڈہ قرار دینے کے بعد ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹی متعدد پابندیاں عائد کر سکتی ہے۔غنڈہ قرار دینے کے بعد ڈی آئی سی مستقبل میں اچھے سلوک کی خاطر ضمانتی بانڈز بھروا سکتی ہے۔

غنڈے بدمعاش شخص کو نو فلائی لسٹ میں رکھا جا سکتا ہے۔غنڈے بدمعاش کا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک کیا جا سکتا ہے۔ایسے شخص کے ڈیجیٹل آلات اور ڈیٹا کو ضبط کیا جا سکتا ہے۔غنڈے بدمعاش کے بینک اکاؤنٹس منجمد کیے جا سکتے ہیں۔غنڈے بدمعاش کے اسلحہ لائسنس کینسل کیے جا سکتے ہیں۔

بھارت میں بننے والے آئی فون پر 25 فیصد ٹیرف، ٹرمپ نے دھمکی دیدی  

غنڈے بدمعاش کیلئے کمیونٹی سروس کے احکامات پر عملدرآمد لازم قرار دیا گیا۔غنڈے بدمعاش کو حساس عوامی مقامات پر جانے سے روکا جا سکتا ہے۔ایکٹ غنڈوں کی ٹیکنیکل سرویلنس کی اجازت دیتا ہے۔غنڈوں کی نگرانی کیلئے ڈیجیٹل مانیٹرنگ اور بائیو میٹرک ڈیٹا کولیکشن کی جاسکے گی۔قانون کے مطابق متاثرہ شخص ڈویژنل، صوبائی یا اپیل کمیٹیوں میں نظر ثانی اپیل دائر کر سکتا ہے۔

ریٹائرڈ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی سربراہی میں قائم ٹریبونل اپیل پر سماعت کرے گا۔ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹی کےاحکامات کی خلاف ورزی پر3سے5سال قید ، 15 لاکھ تک جرمانہ ہوگا۔جرم دہرانے والے مجرمان کو 7 سال تک قید اور 20 لاکھ روپے تک کے جرمانہ ہوگا۔مجوزہ قانون عوامی تحفظ کیلئے عادی مجرمان کی منفی سرگرمیوں کو مؤثر انداز میں روکے گا۔

 قربانی کےجانوروں کی چوری میں ملوث عناصرکیخلاف کریک ڈاؤن

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

پنجاب حکومت نے تنخواہوں سے متعلق بڑی پابندی عائد کردی

لاہور(نیوز ڈیسک)پنجاب حکومت نے تنخواہوں کی نقد ادائیگی پر پابندی عائد کردی ہے۔

پنجاب حکومت کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق یکم ستمبر سے تمام سرکاری ملازمین، کنٹریکٹ، ڈیلی ویجز ورک چارج ملازمین کو تنخواہ تنقد ادا نہیں کی جائے گی۔

پنجاب کے تمام بلدیاتی ادارے بھی اس میں شامل ہوں گے۔

محکمہ خزانہ کی طرف سے تمام صوبائی محکموں کو احکامات جاری کردیے گئے ہیں۔

محکمہ خزانہ پنجاب کا کہنا ہے کہ محکموں کے اندر شفافیت اور بروقت ادائیگی کے لیے قدم اٹھایا گیا ہے، تنخواہ کی چیک کے ذریعے بھی ادائیگی پر پابندی ہوگی۔

پنجاب میں ہر سال کڑوڑوں روپے کی جعلی ادائیگیاں، ورک چارج، ڈیلی ویجز کے نام پر ہوتی ہیں، تنخواہوں کی ادائیگیوں کے ڈیجیٹل ہونے سے جعلسازی میں کمی واقع ہوجائے گی۔
مزیدپڑھیں:حکومت کا ملک بھر میں پنکھوں سے متعلق بڑا فیصلہ

متعلقہ مضامین

  • کرپٹو کرنسی ۔۔۔۔کیا پاکستانی معیشت تیار ہے؟
  • پنجاب حکومت نے تنخواہوں سے متعلق بڑی پابندی عائد کردی
  • خواجہ سعد رفیق نے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن ارکان کیخلاف ریفرنس کی مخالفت کردی
  • قیمتوں پر کنٹرول کیلئے حکومت کا چینی کی بڑی درآمد کا فیصلہ
  • غفلت، کام چوری اور کرپشن میں ملوث افسران اور اہلکار سزا کیلئے تیار رہیں: وزیر صحت پنجاب
  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیکا ایکٹ پر بحث، سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی
  • پنجاب حکومت نے’’رائٹ مینجمنٹ پولیس‘‘ کیلئے فنڈز جاری کر دیئے
  • اہلبیت ؓکی عظیم قربانی کو رہتی دنیا تک فراموش نہیں کیا جا سکتا، گورنر پنجاب
  • ایران نے لاکھوں افغان مہاجرین کو ڈیڈلائن، 'ملک چھوڑیں یا گرفتاری کیلئے تیار ہوجاؤ'
  • متنازع پیکا ایکٹ ترمیم 2025ء کیخلاف درخواستیں سماعت کیلئے مقرر