اداکارہ حرا سومرو کی صاف گوئی، جذباتیت اور انڈسٹری سے محبت
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
مشہور اداکارہ حرا سومرو نے نجی چنیل کے پروگرام میں شرکت کرتے ہوئے اپنی زندگی، مزاج اور انڈسٹری سے محبت پر کھل کر بات کی حرا سومرو کا کہنا تھا کہ اگرچہ لوگ انہیں تیز سمجھتے ہیں مگر درحقیقت وہ نہایت معصوم ہیں انہوں نے اپنی شخصیت سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کی سب سے اچھی بات صاف گوئی ہے جبکہ بری بات یہ ہے کہ وہ بہت جذباتی ہیں اور غصے میں جلدی آ جاتی ہیں ان کے بقول ان کے شوہر کا کہنا ہے کہ وہ بہت ضدی ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ خود ان کے شوہر بہت چالاک ہیں iیک سوال کے جواب میں حرا سومرو نے واضح کیا کہ شوبز انڈسٹری میں کام کرنے کا شوق انہیں خود ہے اور اس کے پیچھے کوئی دوسری وجہ نہیں ہے انہوں نے خدا کی قسم کھا کر یہ بات کہی کہ انڈسٹری میں آنے کا ان کا فیصلہ صرف اپنے شوق کی بنیاد پر تھا حرا سومرو نے مردوں کے چار شادیوں کے حق میں بات کرتے ہوئے کہا کہ مردوں کو کسی مشورے کی ضرورت نہیں کیونکہ وہ بہت سمجھدار ہوتے ہیں خواتین کو یہی مشورہ ہے کہ پریشان نہ ہوں اور خوش رہیں شادی شدہ خواتین تو ویسے بھی خوش ہوتی ہیں پی ایس ایل 10 سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے اداکارہ نے کہا کہ وہ کراچی کی رہائشی ہونے کے ناطے کراچی کنگز کو سپورٹ کرتی تھیں لیکن اب انہیں لگتا ہے کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز فائنل جیت سکتی ہے پاک بھارت کشیدگی پر بھی انہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی میڈیا نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ہے نہ ہم نے دہلی میں بم پھوڑے اور نہ کسی نے شاہ رخ خان کے بنگلے پر قبضہ کیا انہوں نے میڈیا کے کردار کو متوازن اور مثبت قرار دیا حرا سومرو کی صاف گو گفتگو اور منفرد انداز نے شو میں ناظرین کو خوب محظوظ کیا اور ان کے مداحوں کو ان کی شخصیت کا ایک نیا پہلو دیکھنے کو ملا
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ
پڑھیں:
تنزانیا: انتخابات میں خاتون صدر کامیاب‘ملک گیر پرتشدد مظاہرے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دودوما (انٹرنیشنل ڈیسک) تنزانیا کی خاتون صدر سامیہ صولحو حسن نے صدارتی انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کر لی ۔ الیکشن کمیشن نے ہفتے کے روز نتائج کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ سامیہ نے 97.66 فی صد ووٹ حاصل کیے اور تمام انتخابی حلقوں میں سبقت برقرار رکھی۔ ابتدائی نتائج میں انہیں 95 فی صد ووٹ ملے تھے، جو کہ ملک گیر ہنگاموں کے 3دن بعد جاری کیے گئے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق عام انتخابات میں اپوزیشن جماعتوں نے دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے ملک گیر مظاہروں کا اعلان کیا تھا جو بدستور جاری ہیں ۔ انتخابات میں صدر سامیہ کے مرکزی حریف یا تو قید میں تھے یا انہیں الیکشن میں حصہ نہیں لینے دیا گیا تھا۔ جس سے نتائج میں دھاندلی کے الزامات کو تقویت ملی تھی۔ اپوزیشن جماعت چادیما نے انتخابی نتائج کو مسترد کرتے ہوئے شفاف الیکشن کا مطالبہ کیا ۔ احتجاج کے دوران شہروں میں جھڑپوں کے دوران سیکڑوں افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوگئے۔ اپوزیشن نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس تشدد میں اب تک 700 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں ۔ ادھر حکومت کی جانب سے اپوزیشن کے پیش کردہ اعداد و شمار پر پہلے رد عمل میں وزیرِ خارجہ محمود ثابت کومبو نے انہیں انتہائی مبالغہ آمیز قرار دیا اور طاقت کے بے جا استعمال کی تردید کی۔ مظاہرین نے سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کیں گاڑیوں کو نذر آتش کیا اور سیکورٹی فورسز پر پتھراؤ کیا ۔ جواب میں پولیس اور فوج نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے شیل فائر کیے اور گولیاں چلائیں۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے مظاہرین کی ہلاکتوں پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکورٹی فورسز کو غیر ضروری طاقت کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کم از کم 100ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے جبکہ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ حقیقی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔ پرتشدد واقعات کے بعد دارالسلام اور دیگر حساس علاقوں میں کرفیو نافذ کر دیا ہے انٹرنیٹ سروسز معطل ہیں اور فوج کو سڑکوں پر تعینات کر دیا گیا ہے۔