جرمنی: ہیمبرگ اسٹیشن پر چاقو حملہ، 12 افراد زخمی، 39 سالہ خاتون گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 25th, May 2025 GMT
جرمنی کے شہر ہیمبرگ کے مرکزی ریلوے اسٹیشن پر ایک چاقو بردار خاتون کے حملے میں کم از کم 12 افراد زخمی ہو گئے، جن میں سے 6 کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ پولیس نے 39 سالہ خاتون حملہ آور کو موقع پر ہی گرفتار کر لیا۔
بین الاقوامی خبررساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق، ہیمبرگ پولیس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بتایا کہ خاتون نے تنہا حملہ کیا اور واقعے کی تحقیقات تیزی سے جاری ہیں۔ ابتدائی طور پر حملہ آور کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔
فائر ڈپارٹمنٹ کے ترجمان کے مطابق زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ جرمن میڈیا نے بعض اطلاعات میں کہا ہے کہ شدید زخمیوں کی تعداد کم ہے۔
حملے کے بعد، جرمن ریلوے کمپنی ڈوئچے بان نے بتایا کہ اسٹیشن کے چار پلیٹ فارم عارضی طور پر بند کر دیے گئے ہیں، جس سے مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
جرمنی میں حالیہ مہینوں میں پے در پے پرتشدد حملوں نے سیکیورٹی خدشات کو بڑھا دیا ہے۔ اتوار کے روز بھی بیلفیلڈ شہر کی ایک بار میں چاقو حملے سے چار افراد زخمی ہوئے تھے، جس کے بعد حملہ آور کے انتہا پسند خیالات کے شبہے پر وفاقی استغاثہ نے تفتیش شروع کی تھی۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
جرمنی: وزیر دفاع نے ہنگامی دفاعی منصوبوں کا خاکہ پیش کیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 08 جولائی 2025ء) اس بل کو بعض قدامت پسندوں کی جانب سے لازمی فوجی خدمات کی واپسی کے مطالبات اور بہت سے بائیں بازو کے قانون سازوں کی طرف سے اس طرح کے اقدام کی مخالفت کے درمیان سمجھوتہ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جسے 2011 میں جرمنی میں معطل کر دیا گیا تھا۔
جرمن فوج میں نئے کمانڈ ڈھانچے کے ساتھ اصلاحات کا آغاز
جرمن حکومت روس کی علاقائی جارحیت کی وجہ سے یورپ میں سکیورٹی کی بدلی ہوئی صورت حال کے مدنظر 2026 تک ایک نئی ملٹری سروس اسکیم شروع کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
دریں اثنا، جرمن صدر فرانک والٹر اشٹائن مائر بالٹک خطے میں سلامتی کی صورتحال پر بات چیت کے لیے لاتویا میں ہیں، جو کہ ماسکو کے سامراجی عزائم سے خطرے کی زد میں ہے۔
(جاری ہے)
آپ بل کے بارے میں آپ کو کیا جاننا چاہیےنیوز میگزین ڈیر اسپیگل نے بل کے 50 صفحات پر مشتمل متن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی ہنگامی بھرتی اس صورت میں ہو سکتی ہے ’’جب دفاعی صورتحال کی ضرورت ہو" اور وہاں کافی رضاکار نہ ہوں۔
‘‘جرمن فوج کو یورپ کے دفاع کے لیے 'ریڑھ کی ہڈی' ہونا چاہیے، جرمن وزیر دفاع
اسپیگل نے لکھا ہے کہ اس بل کا مقصد رضاکارانہ خدمات کو مزید پرکشش بنانا بھی ہے، رضاکاروں کو بطور سرکاری شارٹ سروس فوجی ماہانہ 2,000 یورو ماہانہ سے زیادہ دیے جائیں گے جو موجودہ تنخواہ کی شرحوں سے 80 فیصد زیادہ ہے۔
میگزین کے مطابق، پسٹوریئس کو امید ہے کہ اس سے رضاکاروں کو بنیادی تربیت ختم ہونے کے بعد فوج میں برقرار رہنے کی ترغیب ملے گی، اور ساتھ ہی ریزروسٹوں کی تعداد دوگنا ہو کر دو لاکھ ہو جائے گی۔
جرمن بجٹ میں فلاح وبہبود کی بجائے دفاعی اخراجات کو ترجیح؟
اسپیگل نے کہا کہ بل میں یہ طے نہیں کیا گیا ہے کہ بنیادی تربیت کتنی مدت تک چلنی ہے، لیکن خیال یہ ہے کہ چھ ماہ کی مدت زیر غور ہے۔
نیٹو کے نئے رہنما خطوط کے تحت، جرمن فوج کو تنازع کی صورت میں مجموعی طور پر چار لاکھ ساٹھ ہزار فوجیوں کی ضرورت ہو گی۔
اس وقت جرمنی کے پاس ایک لاکھ 82 ہزار سے زیادہ فعال فوجی اور 49 ہزار سے زیادہ فعال ریزرو ہیں۔
پسٹوریئس کم از کم 60 ہزار مزید فعال فوجیوں اور مجموعی طور پر دو لاکھ ریزروسٹ دیکھنا چاہیں گے۔پسٹوریئس کی سوشل ڈیموکریٹک پارٹی (ایس پی ڈی) کے بہت سے لوگ، خاص طور پر اس کے یوتھ ونگ، لازمی فوجی سروس کو دوبارہ متعارف کرانے کی مخالفت کرتی ہے، جس کی متعدد قدامت پسند سیاست دان حمایت کرتے ہیں، اور اس بل کو دونوں نقطہ نظر کے درمیان سمجھوتہ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
ادارت: صلاح الدین زین