وزیراعلیٰ پنجاب نے برسوں سے رائج برتھ اور ڈیتھ رجسٹریشن فیس ختم کردی
اشاعت کی تاریخ: 25th, May 2025 GMT
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے برسوں سے رائج برتھ اور ڈیتھ رجسٹریشن فیس ختم کردی
رپورٹ کے مطابق ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پنجاب میں برتھ و ڈیتھ رجسٹریشن رولز 2025 نافذ ہوگیا جس کے تحت پنجاب میں برتھ اور ڈیتھ رجسٹریشن فیس ختم کردی گئی، پنجاب بھر میں برتھ اور ڈیتھ کی رجسٹریشن بلا معاوضہ کرائی جاسکے گی۔
وزیراعلی مریم نوازشریف کی ہدایت پر برتھ اور ڈیتھ کمپیوٹرائزڈ سر ٹیفکیٹ بھی مفت جاری ہوگا، شہری یونین کونسل اور میونسپل کمیٹی میں 7سال تک بلامعاوضہ اندراج کراسکتے ہیں، پنجاب میں برتھ اور ڈیتھ کی لیٹ رجسٹریشن پر کورٹ ڈگری کی شرط بھی ختم کردی گئی۔
مریم نواز نے کہا کہ شناخت ہر شہری کا بنیادی حق ہے، شہریوں کے لئے آسانیاں پیدا کرنا چاہتے ہیں، سروسز کے حصول کے لئے ڈیتھ او ربرتھ ڈیجیٹل سر ٹیفکیٹ لازم ہے-
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کے شہری برتھ اور ڈیتھ کا بروقت اندراج کرا کراپنے شہری حقوق کا تحفظ یقینی بنا سکتے ہیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ڈیتھ رجسٹریشن میں برتھ
پڑھیں:
سی ایم پنجاب گرین کریڈٹ پروگرام کے تحت ای بائیکس کی رجسٹریشن میں نمایاں اضافہ
لاہور:سیکریٹری ماحولیات پنجاب صلوت سعید کی ہدایات پر سی ایم پنجاب گرین کریڈٹ پروگرام کے تحت ای بائیکس کی رجسٹریشن میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
ترجمان ادارہ ماحولیات پنجاب ساجد بشیر کے مطابق گزشتہ آٹھ ماہ میں ای بائیکس کی تعداد 1248 تک پہنچ گئی، صرف اگست 2025 میں 755 نئی ای بائیکس رجسٹرڈ ہوئیں۔
ترجمان نے بتایا کہ ای بائیکس کے استعمال سے شور، دھوئیں اور ٹریفک دباؤ میں نمایاں کمی واقع ہو رہی ہے۔ اسکیم کے تحت شہریوں کو 5 گرین کریڈٹ کی سہولت حاصل ہے، جس کے تحت ای بائیک کی خریداری اور پروگرام کے ساتھ رجسٹر کروانے پر 50 ہزار روپے دیے جا رہے ہیں۔ یہ رقم براہ راست شہری کے بینک اکاؤنٹ یا موبائل والٹ میں منتقل کی جاتی ہے۔
مزید کہا گیا کہ دوسری قسط کے 50 ہزار روپے کے اجرا کے لیے 6 ماہ میں 6 ہزار کلومیٹر چلانا لازمی ہے، جس کا ریکارڈ گرین کریڈٹ ایپ پر اپ لوڈ کرنا ہوگا۔ اس طرح مجموعی طور پر ایک لاکھ روپے فراہم کیے جائیں گے۔
ساجد بشیر کے مطابق ای بائیکس ماحول دوست اور کم اخراج والی ٹرانسپورٹ کا مستقبل ہیں، جبکہ پروگرام کے ذریعے سالانہ ہزاروں ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کمی متوقع ہے۔ پنجاب حکومت کا ہدف ہے کہ 2030 تک صوبے کی 30 فیصد ٹرانسپورٹ کو الیکٹرک پر منتقل کیا جائے۔