اسلام میں کفر اور حق آپس میں اکٹھے نہیں ہوسکتے:ڈی جی آئی ایس پی آر
اشاعت کی تاریخ: 25th, May 2025 GMT
ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح کیا کہ پاک فوج نے صرف دشمن کے عسکری اہداف کو نشانہ بنایا، ہم نے سویلین آبادی، مندر یا بنیادی ڈھانچے کو نقصان نہیں پہنچایا۔ انسانی حقوق اور عالمی قوانین کا مکمل احترام کیا گیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے خبردار کیا کہ اگر بھارت نے دوبارہ ایسی حماقت کی تو پاکستان کا جواب شدید تر ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ دشمن کے ناپاک عزائم مٹی میں ملا دیے گئے ہیں۔ انہوں نے بھارت پر الزام عائد کیا کہ وہ افغانستان کو پاکستان کے خلاف استعمال کرتا ہے۔ افغان بھائیوں سے اپیل کی گئی کہ وہ بھارت کے آلہ کار نہ بنیں۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے انکشاف کیا کہ فیلڈ مارشل نے 26 مقامات پر بھارت کو جواب دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ مظفرآباد کا سات سالہ ارتضیٰ جس بریگیڈ ہیڈ کوارٹر کی شیلنگ سے شہید ہوا تھا اسے تباہ کیا گیا۔ 6 اور 7 مئی کی رات معصوم بچوں کو شہید کرنے والے بھارتی جہازوں کے اڈوں کو بھی تباہ کیا گیا۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہم امن چاہتے ہیں اور ہماری پہلی ترجیح ہمیشہ امن ہی ہے۔ افغانستان ہمارا برادر اور پڑوسی اسلامی ملک ہے۔ پاکستان میں ہر دہشتگردی کے پیچھے بھارت کا چہرہ ہے اور دہشتگرد ہندوستان کے پیروکار ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں کا خیبرپختونخوا اور پختون روایات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستانی قوم اور پاک افواج ایک ساتھ ہیں۔نہوں نے مزید کہا کہ ’خارجی نورولی کہتا ہے شریعت میں اجازت ہے آپ کافر سے مدد لے سکتے ہیں، مگر اسلام میں کفر اور حق آپس میں اکٹھے نہیں ہوسکتے۔ وہ سمجھے تھے کہ یہاں کے عوام اور فوج ایک دوسرے سے دور ہیں۔ یہ قوم اور فوج ہمیشہ سے متحد تھی، متحد رہے گی۔‘ڈی جی آئی ایس پی آر نے زور دے کر کہا، ’ہمارا پہلا انتخاب امن ہے۔‘س دوران ڈی جی آئی ایس پی آر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’انہوں (بھارت) نے سوچا کہ حملے کریں گے اور پاکستان جواب نہیں دے گا۔ آپ نے دیکھا آپ سب کس طرح اپنے ملک کے پیچھے کھڑے ہوئے۔ اپنے ملک کے پیچھے پورا پاکستان کھڑا ہوا۔ اللہ کے حکم سے یہ آہنی دیوار کھڑی ہوئی۔ آہنی دیوار نے وہ تمام غلط حکمت عملی جو بھارت، مودی نے کی تھی، اس کو غلط ثابت کیا۔‘دوسری جانب وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے بھی اس شاندار آپریشن پر سیکیورٹی فورسز کو سراہتے ہوئے کہا کہ فورسز نے اعلیٰ پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے دشمن کے ناپاک عزائم کو ناکام بنایا۔وزیر اعظم نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پوری قوم اپنی سیکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑی ہے۔وزیر اعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز ملک کی سرحدوں کے دفاع اور دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے اپنے عزم میں غیر متزلزل ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ کامیاب کارروائیاں اس امر کی نشاندہی کرتی ہیں کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مسلسل اہم کامیابیاں حاصل کر رہا ہے اور دشمن کے منصوبے ناکام بنا رہا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ڈی جی آئی ایس پی آر نے دشمن کے کیا کہ کہا کہ
پڑھیں:
بھارت کا شور، اندرونی خوف کی گواہی
بھارت کا خود کو ایک بڑی جمہوریت کہلانے کا دعوی، بسا اوقات اس کی اپنی حرکتوں کی روشنی میں ایک بھونڈا مذاق محسوس ہوتا ہے۔ خاص طور پر جب وہ خطے کے امن کو دائو پر لگا کر اپنے میڈیا اور ریاستی اداروں کے ذریعے جھوٹ، پروپیگنڈا، اور بے بنیاد الزامات کی بارش کرتا ہے، تو اس کا اصل چہرہ بے نقاب ہو جاتا ہے۔ پاکستان کے خلاف بھارتی میڈیا کی زہریلی مہم، جعلی سرجیکل اسٹرائیکس اور گیدڑ بھبکیوں کی ایک طویل داستان ہے، جسے اب پوری دنیا بخوبی سمجھنے لگی ہے۔بھارتی ریاست اور اس کے پٹھو میڈیا نے ہمیشہ عوام کی توجہ اصل مسائل سے ہٹانے کےلیےپاکستان کو ایک دشمن کے طور پر پیش کیا۔ مہنگائی، بیروزگاری، کسانوں کی خودکشیاں، اقلیتوں پر مظالم اور داخلی بغاوتوں سے نظریں چرا کرہرناکامی کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرانا ایک آزمودہ ہتھکنڈہ بن چکا ہے۔ 2016 اور 2019 میں کیے گئے مبینہ سرجیکل اسٹرائیکس اس پروپیگنڈا مہم کا حصہ تھے۔ بھارتی صحافت اب پیشہ ورانہ دیانت داری کی علامت نہیں بلکہ ایک پروپیگنڈا مشینری کی صورت اختیار کر چکی ہے۔ ایسے اینکرز جو چیخ کر رپورٹنگ کرتے ہیں، حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرتے ہیں اور عوامی جذبات کو بھڑکاتے ہیں، وہ دراصل ریاستی ایجنڈے کے محافظ بن چکے ہیں۔ ان کے لیے سچ اہم نہیں، ریٹنگ اہم ہے۔ نریندر مودی کی قیادت میں میڈیا کو اس حد تک زیرِ اثر لے آیا گیا ہے کہ اب سچ بولنا ایک ”جرم” اور حکومت پر تنقید ”غداری” بن چکی ہے۔ 2019 میں بالاکوٹ کے نام پرجس حملے کاڈھنڈورا پیٹا گیا، اس میں نقصان صرف ایک درخت کو ہوا، جس کا مقدمہ بھی بھارتی حکومت کےخلاف فائل ہوا۔ پاکستانی ایئر فورس نے جوابی کارروائی میں دشمن کے دو طیارے مار گرائے اور دنیا کو بتایا کہ ہم پر حملے کی قیمت چکانا آسان نہیں۔ یہ ایک ایسا ملک ہے جو اندرونی بحرانوں سے نکلنے کے لیے جنگ کا ماحول پیدا کرتا ہے، اپنے میڈیا کے ذریعے سچ کو جھوٹ میں بدلتا ہے اور عوام کو حقیقت سے دور رکھتا ہے۔ بھارت کو سمجھنا چاہیے کہ اگر وہ واقعی عالمی برادری میں ایک باعزت مقام چاہتا ہے تو اسے پاکستان دشمنی کی اس خطرناک پالیسی سے باز آنا ہوگا۔پاکستانی عوام کو بھی چاہیے کہ وہ دشمن کے پروپیگنڈے سے ہوشیار رہیں۔ ہر جھوٹی خبر، ہر من گھڑت ویڈیو اور ہر مشکوک مہم کو فوری قبول نہ کریں بلکہ سچ کی تلاش کریں۔ میڈیا، تعلیمی اداروں، اور سیاسی قیادت کو مل کر ایک ایسا بیانیہ تشکیل دینا ہوگا جو پاکستان کے نظریے، خودداری اور سلامتی کا دفاع کرے۔یقین رکھیے، بھارتی بزدلانہ کارروائیاں اور گیدڑ بھبکیاں ہمیں ہماری منزل سے نہیں ہٹا سکتیں۔ ہم نے اس وطن کو قربانیوں سے حاصل کیا ہے اور اسی جذبے سے اسے قائم و دائم رکھیں گے۔ دشمن کی ہر سازش، ہر چال اور ہر نفسیاتی حملے کو ناکام بنانے کا عزم ہماری رگوں میں دوڑتا ہے۔ ہم پرامن قوم ہیں، مگر جب بات وطن کی ہو تو ہم سیسہ پلائی دیوار بن جاتے ہیں۔ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ میڈیا کی جنگ اب محض ٹی وی چینلز اور اخبارات تک محدود نہیں رہی۔ سوشل میڈیا بھی ایک طاقتور ہتھیاربن چکا ہے اور دشمن اس پلیٹ فارم کو بھی خوب استعمال کرتا ہے۔ جعلی اکائونٹس، گمراہ کن ویڈیوز، جھوٹی خبریں اور سوشل انجینئرنگ کے ذریعے ہمارے نوجوانوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ بھارت کی سائبر وارفیئر حکمتِ عملی کا بڑا حصہ یہی ہے کہ وہ پاکستان میں انتشار پھیلائے، قوم کو اداروں کے خلاف کرے اور عوام کو مایوس کرے۔ ہمیں ان ہتھکنڈوں سے خبردار رہنا ہوگا، اپنے سوشل میڈیا استعمال میں ہوشیاری سے کام لینا ہوگااور ہر خبر کو بغیر تحقیق کے آگے پھیلانے سے گریز کرنا ہوگا۔
دشمن کو سب سے زیادہ خوف ہماری یکجہتی، ایمان اور حب الوطنی سے ہے۔ بھارت جانتا ہے کہ جب پاکستانی قوم متحد ہو جاتی ہے تو وہ ہر جارحیت کو خاک میں ملا دیتی ہے۔ چاہے وہ سرحدوں پر ہو یا معیشت میں، تعلیمی میدان ہو یا سفارتی محاذ، پاکستانی قوم نے ہر جگہ اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بھارت کی پوری کوشش ہوتی ہے کہ وہ ہمارے اندرونی اختلافات کوہوادے تاکہ ہم اپنی اصل طاقت یعنی اتحاد کو کھو دیں۔ مگر پاکستان ایک نظریہ کانام ہے،ایک شعور کا استعارہ ہے، قربانیوں سے مزین ایک سرزمین ہے۔ اس کے باسیوں نے لا الہ الا اللہ کی بنیاد پر ملک حاصل کیا تھا اور وہی نظریہ آج بھی ہمیں جوڑ کر رکھے ہوئے ہے۔ دشمن کی گیدڑ بھبکیاں نہ کل ہمیں خوفزدہ کر سکیں، نہ آج کر سکتی ہیں اور نہ ہی کل کر سکیں گی۔ اگر دشمن کو ہم سے خطرہ ہے تو وہ ہماری فوج سے زیادہ ہماری عوام کے جذبے سے ہے کیونکہ جب قوم کا ہر فرد ایک سپاہی بن جائے تو دنیا کی کوئی طاقت اسے جھکا نہیں سکتی۔پاکستان نے ہمیشہ دنیا کو امن، دوستی اور باہمی احترام کا پیغام دیا ہے۔ ہم نے امن کی خواہش کو کمزوری نہیں بننے دیا، بلکہ دشمن کو یہ باور کرایا ہے کہ ہم امن چاہتے ہیں، لیکن عزت کے ساتھ۔ ہم کسی سے جنگ نہیں چاہتے، مگر اگر جنگ مسلط کی گئی تو ہر میدان میں مقابلہ کریں گے، چاہے وہ سرحد ہو، سفارتی فورم ہو یا میڈیا کی جنگ۔ دشمن کو ہر جگہ شکست دیں گے، کیونکہ ہمارے پاس نہ صرف حق ہے بلکہ وہ قوت بھی ہے جو سچائی کی حفاظت کرتی ہے۔ہمیں نہ تو بھارتی میڈیا کی گیدڑ بھبکیوں سے ڈر ہے، نہ اس کی فوجی چالاکیوں سے خوف ہے۔ہمارے پاس نہ صرف مضبوط افواج ہیں بلکہ ایک باشعور قوم بھی ہے، جو سچ اور جھوٹ میں فرق جانتی ہے، جو ہر آزمائش میں اپنے وطن کے ساتھ کھڑی رہی ہے اور آئندہ بھی کھڑی رہے گی۔ بھارت کی بزدلی، اس کی جھوٹی اکڑاور میڈیا کی چیخ وپکار دراصل اس کی کمزوریوں کا عکس ہے۔وقت آ چکا ہے کہ دنیا بھارت کے اصل چہرے کو پہچانے۔ یہ ایک ایسا ملک ہے جو خود کو جمہوریت کا گڑھ کہتا ہے مگر صحافت، اقلیتوں اور ہمسایہ ممالک کے خلاف نفرت انگیز اقدامات سے باز نہیں آتا۔ اس کا میڈیا ایک خوفزدہ قوم کی چیخ ہےجو خود کو مضبوط دکھانا چاہتی ہے مگر اندر سے ٹوٹ چکی ہے۔ پاکستان کا مستقبل روشن ہے، کیونکہ ہم امن چاہتے ہیں، ترقی چاہتے ہیں اور دنیا میں ایک مثبت کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔ دشمن کی بزدلی ہمیں نہ کبھی روک سکی ہے، نہ روک سکے گی کیونکہ ہم وہ قوم ہیں جو قربانی دینا جانتی ہے اورجو ڈٹ جانا جانتی ہے۔