پاکستان اپنے آبی حقوق پر سمجھوتہ نہیں کر ے گا: معین وٹو
اشاعت کی تاریخ: 25th, May 2025 GMT
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر آبی ذخائر معین وٹو نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنا عالمی قوانین کی صریحاًخلاف ورزی ہے، پاکستان اپنے آبی حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا اور تمام دستیاب فورمز پر اس معاملے کو اٹھایا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی ہوٹل میں''انسٹیٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز اینڈ میڈیا ریسرچ '' کے زیراہتمام ''بھارت کی پاکستان کے پانی پر جارحیت، کیا جنگ کے بادل ابھی بھی منڈلا رہے ہیں، نتائج اور آگے کا راستہ''کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سابق صوبائی وزیر آبپاشی محسن لغاری، سینئر صحافی سہیل وڑائچ ، مجیب الرحمن شامی، آئی آئی آر ایم آر کے چیئرمین محمد مہدی، صدر یاسر حبیب خان، آبی ماہر چوہدری محمد شفیق، سابق انڈس واٹر کمشنر زشیراز جمیل اور آصف بیگ نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ وفاقی وزیر محمد معین وٹو نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ ایک بین الاقوامی قانونی دستاویز ہے جسے یکطرفہ طور پر معطل اور نہ ہی ختم کیا جا سکتا ہے۔ بھارت نے دو دن کیلئے جہلم کا پانی روکا تھا لیکن اب نارمل ہے، خدشہ ہے کہ بھارت مستقبل میں کوئی بھی ایسا قدم اٹھا سکتا ہے۔ سابق صوبائی وزیر محسن لغاری نے زور دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کا کوئی قانون بھارت کو معاہدے کی یکطرفہ معطلی کی اجازت نہیں دیتا، اگر ایسے معاہدے ختم ہونے لگیں تو عالمی نظام درہم برہم ہو جائے گا۔ چیئرمین انسٹیٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز اینڈ میڈیا ریسرچ محمد مہدی نے کہا کہ انڈس واٹر ٹریٹی کے حوالے سے بھارت کے یکطرفہ اقدامات جنوبی ایشیاء میں آبی سلامتی کے لیے چیلنج ہیں۔ بھارت کا رویہ جارحیت کے مترادف ہے جسے پاکستان انتہائی سنجیدگی سے لے رہا ہے۔ البتہ بھارت دریائے چناب کاپانی روک سکتا ہے لیکن اس کے لئے کسی بھی منصوبے کی تعمیر کے لئے سالوں درکار ہیں۔انہوں نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ پوری دنیا کے لئے ٹیسٹ کیس ہے کیونکہ اس کی خلاف ورزی ہوتی ہے تو دنیا میں ہونے والے عالمی معاہدوں کی ساکھ خطرے میں پڑ جائے گی۔ امریکہ نے ثالثی کی پیشکش کی ہے اب اس کی ذمہ داری ہے کہ وہ بغیر تاخیر کئے پانی کے مسئلے کو حل کرائے۔ آبی ماہر چوہدری محمد شفیق نے خبردار کیا کہ زیر زمین پانی کی سطح خطرناک حد تک گر رہی ہے جبکہ بھارت سمندر میں جانے والے پانی کو بنیاد بنا کر پروپیگنڈا کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا بہت سا پانی بغیر استعمال کے سمندر میں جا رہا ہے، جسے بچانے کی ضرورت ہے۔ معروف صحافی مجیب الرحمان شامی نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ معطل کرنا بھارت کے مفاد میں بھی نہیں، جنگوں کے باوجود یہ معاہدہ قائم رہا ہے، پاکستان میں پانی کا مسئلہ گھمبیر ہوتا جا رہا ہے۔ سینئر صحافی سہیل وڑائچ نے کہا کہ ہمیں اس حساس معاملے پر جذباتیت کی بجائے دانشمندی سے کام لینا ہو گا اور باہمی تنازعات کو مل بیٹھ کر حل کرنا چاہیے۔ سابق انڈس واٹر کمشنر شیراز جمیل نے کہا کہ دریائے چناب کا سارا پانی مقبوضہ جموں و کشمیر سے آتا ہے، بھارت اس پر ڈیم بنا کر پانی روک سکتا ہے جس سے پاکستان کو خشک سالی کا سامنا ہو سکتا ہے۔ سابق انڈس واٹر کمیشن کے کمشنر آصف بیگ نے کہا کہ بھارت طویل مذاکرات کی آڑ میں تعمیرات جاری رکھتا ہے، جو معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔ بھارت نے معاہدے سے بڑے فوائد حاصل کیے ہیں، لیکن اب وہ ٹریٹی سے فرار چاہتا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: انڈس واٹر نے کہا کہ کہ بھارت سکتا ہے رہا ہے
پڑھیں:
محمد یوسف کا شاہد آفریدی کیخلاف عرفان پٹھان کی غیرشائسہ زبان پر ردعمل، اپنے ایک بیان کی بھی وضاحت کردی
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد یوسف نے بھارتی آل راؤنڈر عرفان پٹھان کے حالیہ بیان پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ کھیل میں شائستگی اور احترام کو ہر حال میں مقدم رکھا جانا چاہیے۔
سماجی رابطے کی سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے ایک بیان میں محمد یوسف نے سوال اٹھایا کہ آخر بھارتی میڈیا اور عوام نے عرفان پٹھان کے اس بیان پر داد کیوں دی جس میں انہوں نے شاہد آفریدی کے حوالے سے غیرشائستہ زبان استعمال کی۔
I didn’t mean any disrespect to any sportsman who plays for his country with passion and grace, but why were the Indian media and people praising Irfan Pathan when he said that Shahid Khan Afridi was barking like a dog? Shouldn’t that have been rejected by everyone who talks…
— Mohammad Yousaf (@yousaf1788) September 16, 2025
انہوں نے کہاکہ ایسے الفاظ کبھی بھی تعریف یا پذیرائی کے قابل نہیں ہو سکتے، بلکہ ان سب کو مسترد کرنا چاہیے جو وقار، عزت اور کھیل کی روح کی بات کرتے ہیں۔
محمد یوسف نے زور دیا کہ کھلاڑیوں کے درمیان میدان میں مقابلہ ضرور ہوتا ہے لیکن وہ اپنے ملکوں کے سفیر بھی ہوتے ہیں، اس لیے کسی کھلاڑی کو دوسرے کی تضحیک کرنے کے بجائے کھیل میں وقار اور باہمی احترام کو فروغ دینا چاہیے۔
محمد یوسف نے ٹوئٹ میں اپنے ایک بیان کی بھی وضاحت کی، اور کہاکہ ان کا مقصد کسی کھلاڑی کی دل آزاری کرنا نہیں تھا جو اپنے ملک کے لیے جذبے اور وقار کے ساتھ کھیلتا ہے۔
Mohammad Yousuf calls Surya Kumar Yadav “Suar” Kumar Yadav ????????????
He also claims umpires were hired by BCCI to give decisions against Pakistan ????pic.twitter.com/LOEIyIXyPC
— Farid Khan (@_FaridKhan) September 16, 2025
واضح رہے کہ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے محمد یوسف نے کہا تھا کہ بھارت فلمی دنیا سے نکل ہی نہیں پا رہا، یہ امپائر کو ساتھ ملا کر کھیلنے کی کوشش کرتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews ردعمل شاہد آفریدی عرفان پٹھان غیرشائستہ زبان محمد یوسف وی نیوز