یوکرین پر روس کے تابڑ توڑ ڈرون حملوں پر تشویش کا اظہار
اشاعت کی تاریخ: 25th, May 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 25 مئی 2025ء) اقوام متحدہ نے یوکرین میں روس کے حالیہ میزائل اور ڈرون حملوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے جن میں کم از کم 13 شہری ہلاک اور 65 زخمی ہو گئے ہیں۔
ملک میں انسانی حقوق کی صورتحال پر اقوام متحدہ کے نگران مشن (ایچ آر ایم ایم یو) نے خبردار کیا ہے کہ گنجان آبادیوں پر طاقتور دھماکہ خیز ہتھیاروں سے حملوں کے سنگین نتائج برآمد ہونے کا خدشہ ہے۔
Tweet URLمشن کے مطابق، اتوار کی رات سے اگلے دن تک جاری رہنے والے حملے اس جنگ میں اب تک اس نوعیت کی سب سے بڑی کارروائی ہیں۔
(جاری ہے)
دارالحکومت کیئو سمیت یوکرین کے 10 علاقوں میں ان حملوں سے لوگوں کے گھروں سمیت شہری تنصیبات کو بھی نقصان پہنچا۔روس کے ان حملوں میں کم از کم تین بچے ہلاک اور نو زخمی ہوئے۔ مشن اس کارروائی سے ہونے والے نقصان کی مصدقہ تفصیلات جمع کر رہا ہے۔
مشن کی سربراہ ڈینیل بیل نے کہا ہے کہ یہ حملہ شہری علاقوں میں طاقتور اسلحے کے استعمال سے لوگوں کی زندگیوں کو لاحق خطرات کی المناک عکاسی کرتا ہے۔
حالیہ واقعات اس جنگ میں انسانی جانوں کا ایک اور بڑا نقصان ہیں جنہوں نے لوگوں کے دکھوں میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔دور مار ہتھیاروں کا استعمالیوکرین کے حکام نے بتایا ہے کہ روس کی فوج نے حالیہ حملوں کے دوران فضا، سمندر اور خشکی سے کارروائی کی اور ملک پر کم از کم 367 میزائل داغے۔ اس سے پچھلی رات بھی ایسا ہی حملہ کیا گیا تھا جس میں دارالحکومت کیئو کو نشانہ بنایا گیا۔
مشن نے کہا ہے کہ شہری علاقوں پر طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کے حملے مارچ اور اپریل میں انسانی جانوں کے بڑے پیمانے پر نقصان کا بنیادی سبب تھے۔ اگرچہ مئی میں انسانی نقصان اب تک قدر ےکم تھا تاہم حالیہ حملے کے بعد یہ اپریل کے نقصان سے تجاوز کر جائے گا۔
شہری تنصیبات کی تباہییوکرین کے لیے اقوم متحدہ کے امدادی رابطہ دفتر کے نمائندے میتھائس شمالے نے بھی روس کے حملوں میں شہریوں کے نقصان پر گہری تشویش ظاہر کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ یوکرین بھر میں شہریوں کے لیے کوئی بھی جگہ محفوظ نہیں رہی۔ حملوں میں لوگوں کے گھروں اور شہری تنصیبات کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔انہوں نے غیرسرکاری امدادی اداروں اور حکومتی خدمات کا شکریہ ادا کیا ہے جو حملوں سے متاثرہ لوگوں کو فوری مدد کی فراہمی میں مصروف ہیں۔ نمائندے کا کہنا ہے کہ شہریوں کو کسی بھی طرح کے حالات میں عسکری کارروائیوں کا ہدف نہیں بنانا چاہیے۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے روس کے
پڑھیں:
نارڈ اسٹریم گیس پائپ لائن دھماکوں کے ملزم کی جرمنی حوالگی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 16 ستمبر 2025ء) اٹلی کی ایک عدالت نے نارڈ اسٹریم گیس پائپ لائن دھماکوں میں مبینہ طور پر ملوث یوکرین کے شہری کی جرمنی حوالگی کی منظوری دے دی ہے۔
بولونیا کی عدالت کے مطابق 49 سالہ ملزم، جو پچھلے ماہ اٹلی میں چھٹیاں گزارنے کے دوران گرفتار ہوا تھا، کی جرمنی حوالگی میں کوئی قانونی رکاوٹ نہیں ہے۔
ملزم پر الزام ہے کہ وہ 2022 میں ڈنمارک کے جزیرے بورنہولم کے قریب ان دھماکوں کے پیچھے ماسٹر مائنڈ تھا، جنہوں نے نارڈ اسٹریم ون اور ٹو کو شدید نقصان پہنچایا۔یہ پائپ لائنز روسی گیس کو جرمنی پہنچانے کے لیے بنائی گئی تھیں لیکن حملے کے وقت وہ فعال نہیں تھیں کیونکہ روس نے اپنی گیس سپلائی پہلے ہی روک دی تھی۔ جرمن استغاثہ کے مطابق ملزم سرہی کے، جس کا مکمل نام جرمنی کے رازداری سے متعلق قوانین کی وجہ سے افشا نہیں کیا گیا، مبینہ طور پر اس گروہ کا حصہ تھا، جس نے پائپ لائنز پر دھماکا خیز مواد نصب کیا۔
(جاری ہے)
اگر حوالگی کا عمل مکمل ہو گیا تو اس پر جرمنی میں دھماکے اور آئین مخالف تخریب کاری کے الزامات کے تحت مقدمہ چلایا جائے گا۔ملزم نے الزامات کی تردید کی ہے اور دعویٰ کیا ہے کہدھماکوں کے وقت وہ یوکرین میں موجود تھا۔ جرمن جریدے ڈیئر اشپیگل کے مطابق وہ یوکرین کی خفیہ ایجنسی ایس بی یو کا سابق ایجنٹ ہے۔ سرہی کے، کو اٹلی کے ساحلی سیاحتی مقام رِمِنی کے قریب اس وقت حراست میں لیا گیا، جب وہ اپنی بیوی اور دو چھوٹے بچوں کے ساتھ چھٹیاں گزار رہا تھا۔
اطالوی حکام کو شبہ ہے کہ وہ بحیرہ روم میں روس کے ''شیڈو فلیٹ‘‘ پر حملوں میں بھی ملوث رہا ہو سکتا ہے۔ملزم کے وکیل نیکولا کینسٹرینی نے فیصلے کے خلاف اٹلی کی سپریم کورٹ آف کیسّیشن میں اپیل دائر کر دی ہے اور مؤقف اختیار کیا ہے کہ ملزم کے بنیادی حقوق مثلاً منصفانہ ٹرائل اور قید کے بہتر حالات کو ''خودکار عدالتی تعاون‘‘ کے نام پر نظرانداز نہیں کیا جانا چاہیے۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اٹلی اور جرمنی قریبی عدالتی تعاون رکھتے ہیں اور سپریم کورٹ کی جانب سے فیصلے کے کالعدم ہونے کے امکانات بہت کم ہیں۔
ادارت: کشور مصطفیٰ