اسلام آباد ہائی کورٹ کا ڈاکٹر ضیاء القیوم کی بحالی کیس میں ایچ ای سی کو نوٹس
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
اسلام آباد ہائی کورٹ کا ڈاکٹر ضیاء القیوم کی بحالی کیس میں ایچ ای سی کو نوٹس WhatsAppFacebookTwitter 0 26 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس)اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) سے برخاست کیے گئے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر ضیاء القیوم کی عہدے پر بحالی کی درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے ایچ ای سی سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔
جسٹس راجہ انعام امین منہاس نے حکم امتناعی کی فوری استدعا مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ “پہلے فریقین کے کمنٹس آ جانے دیں، پھر دیکھیں گے۔ ہم ایسا حکم امتناع جاری نہیں کر سکتے، سپریم کورٹ کی واضح ہدایات ہیں کہ اداروں اور ایچ ای سی کے کام میں مداخلت نہ کی جائے۔”
عدالت نے مزید کہا کہ فی الحال نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا جا رہا ہے، جواب آنے کے بعد کیس کا جائزہ لیا جائے گا۔ سماعت ملتوی کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ کیس کی آئندہ تاریخ تحریری حکمنامے میں جاری کی جائے گی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرامریکہ اور چین دوستی کی راہ اختیار کریں تو دنیا میں حقیقی امن ممکن ہے،محمد عارف امریکہ اور چین دوستی کی راہ اختیار کریں تو دنیا میں حقیقی امن ممکن ہے،محمد عارف اسپیکر قومی اسمبلی کیخلاف عدم اعتماد کسی بھی وقت آ سکتی ہے ، سلمان اکرم راجہ کا بڑا دعوی حیدرآباد میں 40من وزنی بیل جے ایف 17 تھنڈر کے چرچے، 50لاکھ میں فروخت پی ایس ایل 10کے فائنل میں پاک بحریہ کو شاندار خراجِ تحسین، اعلی شخصیات کی شرکت پی ایس ایل فائنل، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا لاہور قلندرز کو 202 رنز کا ہدف وزیراعظم شہباز شریف کی وفد کے ہمراہ ترک صدر اردوان سے ملاقات،دو طرفہ تعاون کے فروغ پر اتفاقCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اسلام ا باد ایچ ای سی
پڑھیں:
تحریک انصاف کا ممکنہ احتجاج ، اسلام آباد ہائیکورٹ کے اطراف بھاری نفری تعینات، قیدی وین اوربکتربند گاڑیاں پہنچا دی گئیں
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27 مئی 2025)پاکستان تحریک انصاف کے ممکنہ احتجاج کے پیش نظر اسلا م آباد ہائیکورٹ کے اطراف بھاری نفری تعینات کر دی گئی، قیدی وین اور بکتر بند گاڑیاں بھی ہائی کورٹ کے باہر پہنچا دی گئی ہیں، احتجاج کے پیش نظر اسلام آباد ہائی کورٹ کے اطراف میں سکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے ہیں، سیکورٹی اداروں کو کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے الرٹ کر دیا گیا ہے۔بتایاگیا ہے کہ عدلیہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے آج احتجاج کی کال دی گئی تھی اس تناظر میں آج اسلام آباد ہائی کورٹ اور دیگر مقامات پر سکیورٹی ہائی الرٹ ہے۔پی ٹی آئی کے اراکین قومی اسمبلی اور کارکنان اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر عدلیہ سے اظہارِ یکجہتی کیلئے جمع ہو گئے ہیں۔(جاری ہے)
پی ٹی آئی ارکان اسمبلی و کارکنان عدلیہ سے اظہار یکجہتی کریں گے۔
تحریک انصاف کے رہنماوں کا کہنا ہے کہ 190 ملین پاونڈز نیب کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کیس تاحال مقرر نہیں ہو سکا ہے۔ پی ٹی آئی قیادت آج پھر کیس مقرر کروانے کیلئے ہائیکورٹ آئے گی۔پی ٹی آئی رہنماﺅںکاکہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے کیس مقرر نہ ہونے پر پارٹی میں شدید بے چینی پائی جا رہی ہے۔ آج ہم ایک بار پھر عدالت سے کیس مقرر کرنے کی اپیل کرینگے۔مشیر اطلاعات خیبر پختونخواہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر آج بھرپور احتجاج ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم کی زنجیریں توڑ کر بانی کے کیسز سنے جائیں۔ عدالتی نظام مفلوج ہو چکا ہے اور انصاف میں تاخیر انصاف سے انکار کے مترادف ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی پی ٹی آئی کے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اور سینیٹر شبلی فراز اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچے تھے جہاں انہوں نے کیس کی جلد سماعت کیلئے عدالتی حکام سے رابطے کئے۔ پی ٹی آئی قیادت کی جانب سے سزا معطلی کا کیس مقرر کروانے کیلئے سرگرم کوششیں جاری تھیں۔ پی ٹی آئی رہنماء شبلی فراز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ رہنماء پی ٹی آئی نے کہا کہ کسی کیلئے انصاف کے دروازے بند ہونے سے عدم استحکام ہوگا۔ قائم مقام چیف جسٹس نے بیرسٹر گوہر اور لطیف کھوسہ کو کمٹمنٹ کی تھی کہ رواں ہفتے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی درخواستیں مقرر ہونی تھیں۔ قائم مقام چیف جسٹس نے وعدہ کیا تھا کسی عام آدمی نے نہیں اور قائم مقام چیف جسٹس کے وعدے میں کوئی بات تو ہوگی۔ انہوں نے کہا تھاکہ ہم آئین اور قانون پر یقین رکھتے ہیں۔ ہم پریشر ڈالنے کیلئے آتے رہیں گے۔سائل عدالت میں انصاف لینے آتے ہیں اور اگر سائل کو انصاف فراہم نہ کیا جائے تو یہ زیادتی ہے۔ہم کوشش کر رہے ہیں بانی پی ٹی آئی کے کیسز لگیں اور میرٹ پر فیصلے ہوں۔