لاہور، شہید جمہور ڈاکٹر ابراہیم ریئسی کی برسی
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
علامہ سید جواد نقوی نے شہید کے حوالے سے اظہار خیال کیا جبکہ شہید کی صاحبزادی نے کہا کہ ڈاکٹر ابراہیم ریئیسی جامعہ عروۃ الوثقیٰ آنا چاہتے تھے، مگر ان کو یہاں نہیں آنے دیا گیا، مگر آج میں ان کی بیٹی اس عالی شان ادارے میں موجود ہوں، شہید زندہ ہوتے ہیں، یقیناً شہید بھی اس تقریب میں شریک ہوں گے۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
لاہور، جامعہ عروۃ الوثقیٰ میں شہیید ابراہیم رئیسی کی برسی کی تقریب
لاہور، جامعہ عروۃ الوثقیٰ میں شہیید ابراہیم رئیسی کی برسی کی تقریب
لاہور، جامعہ عروۃ الوثقیٰ میں شہیید ابراہیم رئیسی کی برسی کی تقریب
لاہور، جامعہ عروۃ الوثقیٰ میں شہیید ابراہیم رئیسی کی برسی کی تقریب
لاہور، جامعہ عروۃ الوثقیٰ میں شہیید ابراہیم رئیسی کی برسی کی تقریب
لاہور، جامعہ عروۃ الوثقیٰ میں شہیید ابراہیم رئیسی کی برسی کی تقریب
لاہور، جامعہ عروۃ الوثقیٰ میں شہیید ابراہیم رئیسی کی برسی کی تقریب
لاہور، جامعہ عروۃ الوثقیٰ میں شہیید ابراہیم رئیسی کی برسی کی تقریب
لاہور، جامعہ عروۃ الوثقیٰ میں شہیید ابراہیم رئیسی کی برسی کی تقریب
لاہور، جامعہ عروۃ الوثقیٰ میں شہیید ابراہیم رئیسی کی برسی کی تقریب
لاہور، جامعہ عروۃ الوثقیٰ میں شہیید ابراہیم رئیسی کی برسی کی تقریب
لاہور، جامعہ عروۃ الوثقیٰ میں شہیید ابراہیم رئیسی کی برسی کی تقریب
لاہور، جامعہ عروۃ الوثقیٰ میں شہیید ابراہیم رئیسی کی برسی کی تقریب
لاہور، جامعہ عروۃ الوثقیٰ میں شہیید ابراہیم رئیسی کی برسی کی تقریب
لاہور، جامعہ عروۃ الوثقیٰ میں شہیید ابراہیم رئیسی کی برسی کی تقریب
لاہور، جامعہ عروۃ الوثقیٰ میں شہیید ابراہیم رئیسی کی برسی کی تقریب
لاہور، جامعہ عروۃ الوثقیٰ میں شہیید ابراہیم رئیسی کی برسی کی تقریب
لاہور، جامعہ عروۃ الوثقیٰ میں شہیید ابراہیم رئیسی کی برسی کی تقریب
لاہور، جامعہ عروۃ الوثقیٰ میں شہیید ابراہیم رئیسی کی برسی کی تقریب
لاہور، جامعہ عروۃ الوثقیٰ میں شہیید ابراہیم رئیسی کی برسی کی تقریب
اسلام ٹائمز۔ لاہور میں جامعہ عروۃ الوثقیٰ میں شہید جمہور ڈاکٹر ابراہیم رئیسی شہید کی برسی کی مناسبت سے تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ تقریب کی صدارت علامہ سید جواد نقوی نے کی جبکہ شہید ابراہیم رئیسی کی صاحبزادی ڈاکٹر ریحانہ سادات رئیسی بطور مہمان خصوصی شریک ہوئیں۔ ڈی جی خانہ فرہنگ ایران ڈاکٹر مسعودی بھی خصوصی طور پر شریک ہوئے۔ تقریب میں شہید سے محبت کرنیوالے شہریوں، طلبہ و طالبات اور علمائے کرام کی کثیر تعداد شریک ہوئی۔ علامہ سید جواد نقوی نے شہید کے حوالے سے اظہار خیال کیا جبکہ شہید کی صاحبزادی نے کہا کہ ڈاکٹر ابراہیم ریئیسی جامعہ عروۃ الوثقیٰ آنا چاہتے تھے، مگر ان کو یہاں نہیں آنے دیا گیا، مگر آج میں ان کی بیٹی اس عالی شان ادارے میں موجود ہوں، شہید زندہ ہوتے ہیں، یقیناً شہید بھی اس تقریب میں شریک ہوں گے۔.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جامعہ عروۃ الوثقی ڈاکٹر ابراہیم
پڑھیں:
پاکستان بالخصوص خیبر پختونخوا میں کہیں بھی امن نہیں، پروفیسر ابراہیم
میران میں امن جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے صوبائی امیر کا کہنا تھا کہ کہیں لوگ شہید اور زخمی ہوتے ہیں اور کہیں لوگوں کو اغواء کرلیا جاتا ہے اور پھر ان کا پتہ نہیں چلتا کہ کس نے کس مقصد کے لیے اغواء کرلیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ پاکستان بالخصوص خیبر پختونخوا میں کہیں بھی امن نہیں ہے، روزانہ کوئی نہ کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما ہوتا ہے، کہیں لوگ شہید اور زخمی ہوتے ہیں اور کہیں لوگوں کو اغواء کرلیا جاتا ہے اور پھر ان کا پتہ نہیں چلتا کہ کس نے کس مقصد کے لیے اغواء کرلیا ہے۔ نورڑ سے ایک استاد اغواء ہوا اور اسے تاحال بازیاب نہیں کرایا جاسکا۔ ان کی بازیابی کے لیے تحریک شروع کی گئی، جرگے ہوئے، دھرنے اور ہڑتال ہوئی لیکن سرکاری استاد کو بازیاب نہ کرایا جاسکا۔ بنوں امن پاسون کمیٹی کے فیصلے کے مطابق بنوں کی تمام تحصیلوں میں امن جرگے منعقد کیے جائیں گے، ہماری جدوجہد پُرامن ہے، پُرامن طریقے سے اسے جاری رکھیں گے۔ ہماری یہ تحریک اسکول ٹیچر فرمان علی شاہ کی بازیابی اور امن کے قیام تک جاری رہے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے میریان میں امن جرگے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما سابق سینیٹر باز محمد خان، میریان قوم کے رہنما ڈاکٹر پیر صاحب زمان، شوکت ایاز خان ،چیئرمین تحصیل میریان پیر کمال شاہ، ملک طاہر خان مغل اور میریان قوم کے دیگر عمائدین موجود تھے۔ پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا کہ نوجوان جوش کی بجائے ہوش سے کام لیں، مشران پر بھروسہ رکھیں، یہ مسئلہ جذبات سے حل نہیں ہوگا۔ اس کے لیے طویل جدوجہد کی ضرورت ہے۔ ہم قومی اتحاد و اتفاق کے لیے کوشاں ہیں۔ اتحاد و اتفاق کے ساتھ آگے بڑھیں گے، ذمہ داران پر بھی دباؤ ڈالیں گے کہ ہم مسئلے کے حل تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ میریان اور نورڑ قوم کے دکھ درد میں شریک ہیں۔ انہوں نے فوج اور انتظامیہ سے اپیل کی کہ اپنی پالیسیاں تبدیل کرلیں۔ ناقص پالیسیوں کی وجہ سے ملک کا امن تباہ و برباد ہے۔