بلال بن ثاقب وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے بلاک چین اور کرپٹو مقرر
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
پاکستان کرپٹو کونسل کے چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) بلال بن ثاقب—فائل فوٹو
پاکستان کرپٹو کونسل کے چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) بلال بن ثاقب کو وزیرِ اعظم شہباز شریف کا معاون خصوصی برائے بلاک چین اور کرپٹو مقرر کر دیا گیا۔
وزیرِ اعظم آفس سے بلال بن ثاقب کی تقرری نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا اور انہیں وزیرِ مملکت کا درجہ دے دیا گیا۔
بلال بن ثاقب کی تقرری رول 4(6)، رولز آف بزنس 1973ء کے تحت کی گئی ہے۔
ملاقات میں ملک کی ڈیجیٹل معیشت کے مستقبل پر گفتگو کی گئی۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر سے پاکستان کرپٹو کونسل کے سی ای او بلال بن ثاقب نے ملاقات کی تھی۔
ملاقات میں ملک کی ڈیجیٹل معیشت کے مستقبل پر گفتگو کی گئی تھی۔
بلال بن ثاقب نے کہا تھا کہ ہم ایسی نسل کےلیے کام کر رہے ہیں جو ڈیجیٹل فنانس، ڈی سینٹر لائزیشن اور اے آئی کو موقع سمجھتی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پاکستان کرپٹو کونسل کے بلال بن ثاقب سی ای او
پڑھیں:
حکومت کا بٹ کوائن مائننگ اور اے آئی ڈیٹا سینٹرز کی ترقی کیلئے اہم اقدام کا اعلان
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) حکومت نے بٹ کوائن مائننگ اور اے آئی ڈیٹا سینٹرز کی ترقی اور فروغ کے لیے 2 ہزار میگاواٹ بجلی مختص کرنے کا اعلان کیا ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوزنے بتایا کہ وزارت خزانہ سے جاری بیان کے مطابق منصوبے کا مقصد اضافی بجلی کو منافع بخش بنانا، ہائی ٹیک ملازمتیں پیدا کرنا، اربوں ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری کو متوجہ کرنا اور حکومتی آمدن میں نمایاں اضافہ کرنا ہے۔
بٹ کوائن کرنسی کی سائنس: کیا اس میں انویسٹمنٹ کرنی چاہیے؟
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ یہ سٹرٹیجک اقدام پاکستان کے ڈیجیٹل تبدیلی کے سفر میں اضافی توانائی کو جدت، سرمایہ کاری اور بین الاقوامی آمدنی میں بدل کر اقتصادی صلاحیتوں سے بھرپور استفادہ میں معاون ثابت ہوگا۔
اس حوالے سے پاکستان کرپٹو کونسل کے سی ای او بلال بن ثاقب نے کہا کہ اس اقدام سے پاکستان ایک عالمی کرپٹو اور اے آئی پاور ہاؤس بن سکتا ہے۔
واضح رہے کہ بِٹ کوائن ایک کرپٹو کرنسی ہے جسے آپ ڈیجیٹل کرنسی بھی کہہ سکتے ہیں مگر یہ دنیا بھر میں استعمال ہونے والی کرنسیوں سے مختلف ہےکیونکہ اسے کنٹرول کرنے کے لیے کوئی مستند مالی ادارہ نہیں ہے۔
کراچی، انٹرمیڈیٹ کے 28 مئی کو ہونے والے پرچے ملتوی
مزید :