وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی کی ماسکو میں روسی نائب وزیر توانائی سے اہم ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور خارجہ، سفیر سید طارق فاطمی نے روسی فیڈریشن کے دو روزہ سرکاری دورے کے دوران روس کے فرسٹ ڈپٹی وزیر توانائی پاویل سوروکن سے ملاقات کی۔
یہ بھی پڑھیں: طارق فاطمی کی روس میں مزید اہم ملاقاتیں، بھارتی شرانگیزیوں پر پاکستان کا کیس احسن طور پر پیش
ملاقات میں پاکستان اور روس کے درمیان توانائی کے شعبے میں جاری تعاون کا جائزہ لیا گیا۔ طارق فاطمی نے توانائی کے میدان میں روس کے ساتھ شراکت داری کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں یہ تعلق مزید مستحکم ہوگا۔ انہوں نے پاکستان کی توانائی سلامتی کے لیے روسی تعاون پر شکریہ بھی ادا کیا۔
معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ توانائی کا شعبہ دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون کا ایک اہم اور ترجیحی میدان بن چکا ہے، جہاں حکومتی اور نجی سطح پر شراکت داری کو فروغ مل رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: طارق فاطمی کی روسی وزیر خارجہ سے اہم ملاقات، وزیراعظم کا خط بھی پہنچایا
روسی فرسٹ ڈپٹی وزیر توانائی پاویل سوروکن نے فروری میں اپنے دورہ پاکستان اور وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے دو طرفہ تعلقات میں پیش رفت کو سراہا۔ انہوں نے پن بجلی، ایل پی جی اور آئل ریفائنریوں کی جدید کاری جیسے شعبوں میں تعاون کے امکانات کی نشاندہی کی اور اس امید کا اظہار کیا کہ روس، توانائی کے شعبے میں پاکستان کے ساتھ قریبی اشتراک کا خواہاں ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ رواں سال اسلام آباد میں ہونے والے پاکستان-روس بین الحکومتی کمیشن (IGC) کے دسویں اجلاس میں توانائی کے معاملات ایجنڈے کا اہم حصہ ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان، فلسطین جنگ بندی معاہدے کے تمام مراحل پر عملدرآمد کا مطالبہ کرتا ہے، طارق فاطمی
ملاقات کو دونوں جانب سے انتہائی سودمند قرار دیا گیا، جہاں توانائی سمیت باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news روس طارق فاطمی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: طارق فاطمی
پڑھیں:
صدر مملکت کا دورہ چین کے موقع پر شنگھائی الیکٹرک کے چیئرمین سے ملاقات
اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری نے چین کے سرکاری دورے کے دوران شنگھائی الیکٹرک کے چیئرمین وُو لی سے ملاقات کی جس میں پاکستان کی توانائی ضروریات اور جاری منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔صدر مملکت کے دورہ چین کے موقع پر صدر مملکت کو کمپنی کے پاکستان میں جاری توانائی منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی جب کہ صدر زرداری نے پاکستان کی توانائی ضروریات پوری کرنے میں شنگھائی الیکٹرک کے کردار کو سراہا۔آصف علی زرداری نے کہا کہ کمپنی نے نہ صرف بجلی کے منصوبوں کے ذریعے ملک کی ضروریات پوری کیں. بلکہ روزگار کے مواقع فراہم کرنے اور سماجی و معاشی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔صدر مملکت نے شنگھائی الیکٹرک کو پاکستان کے ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن نظام میں سرمایہ کاری کی دعوت دی اور کہا کہ اگر کوئی زیر التوا مسائل ہیں تو انہیں دوستانہ ماحول اور باہمی تعاون کے جذبے کے تحت حل کیا جائے گا۔انہوں نے مزید یقین دہانی کرائی کہ پاکستانی حکومت چینی انجینئرز اور کارکنوں کے لیے محفوظ اور سازگار ماحول یقینی بنانے کے لیے حفاظتی اقدامات کو مزید مضبوط کرے گی۔ملاقات کے دوران تھر میں کوئلہ گیسیفیکیشن پلانٹ کے قیام کے لیے مفاہمتی یادداشت پر بھی دستخط ہوئے۔ یہ منصوبہ تھر کے کوئلے پر مبنی پہلا کوئلہ گیسیفیکیشن اور فرٹیلائزر پراجیکٹ ہوگا جو نہ صرف توانائی کی ضروریات پوری کرے گا بلکہ زرعی شعبے کو بھی سہارا دے گا۔یہ یادداشت ایم ایف ٹی سی کول گیسیفیکیشن کے سی ای او شاہد تواوالا اور سینو سندھ ریسورسز/ شنگھائی الیکٹرک کے سی ای او مسٹر لِن جیگن نے دستخط کی۔صدر مملکت کے ہمراہ خاتونِ اول بی بی آصفہ بھٹو زرداری، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، سینیٹر سلیم مانڈوی والا، وزیر اطلاعات و ٹرانسپورٹ سندھ شرجیل انعام میمن اور وزیر منصوبہ بندی و توانائی سندھ سید ناصر شاہ بھی موجود تھے جب کہ چین اور پاکستان کے سفراء نے بھی تقریب میں شرکت کی۔