آئی ایم ایف نے بجٹ اہداف پر اعتراضات اٹھا دیے، اہم وزارتوں کے درمیان بھی اختلافات سامنے آگئے
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے آئندہ مالی سال کے مجوزہ بجٹ اہداف پر اعتراضات اٹھاتے ہوئے ترقیاتی منصوبوں کے مالی بوجھ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ذرائع نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کا تھرو فارورڈ 10 ہزار ارب روپے سے تجاوز کر چکا ہے۔
ذرائع نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے وزارتِ منصوبہ بندی سے 500 جاری ترقیاتی منصوبوں کی تفصیلات طلب کر لیں۔
رپورٹ کے مطابق ترقیاتی منصوبوں کی اکثریت مہنگے انفرااسٹرکچر منصوبے ہیں، حکومت کو ترقیاتی بجٹ کی منظوری میں مشکلات کا سامنا ہے۔
وزارت خزانہ و منصوبہ بندی میں اختلاف بھی سامنے آگئے، ذرائع نے دعویٰ کیا کہ بجٹ اہداف پر اتفاق نہ ہونے سے آئندہ مالی سال کی منصوبہ بندی تاخیر کا شکار ہے۔
رپورٹ کے مطابق سالانہ منصوبہ بندی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس ملتوی کردیا گیا، نئی تاریخ بعد میں دی جائے گی۔
اجلاس میں آئندہ مالی سال کے ترقیاتی بجٹ اور معاشی پلان پر سفارشات تیار ہونا تھیں، اجلاس میں رواں مالی سال کی معاشی کارکردگی کا بھی جائزہ لیا جانا تھا۔
ذرائع نے کہا کہ اجلاس میں تاخیر سے بجٹ سازی کے عمل پر منفی اثرات مرتب ہونے کا خدشہ ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ترقیاتی منصوبوں مالی سال
پڑھیں:
جڑواں شہروں کے درمیان جدید تیز رفتار ٹرین چلانے کا فیصلہ
وفاقی حکومت نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے راولپنڈی کے درمیان جدید اور تیز رفتار ٹرین چلانے کا فیصلہ کیا ہے، اس حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر ریلویز کے درمیان منصوبہ جلد از جلد مکمل کرنے پراتفاق کرلیا گیا۔پیر کو اسلام آباد اور راولپنڈی کے درمیان تیز رفتار ٹرین چلانے کا فیصلہ وزیرداخلہ اور وزیرریلویزکی زیرصدارت اجلاس میں ہوا۔اجلاس میں مارگلہ اسٹیشن اسلام آباد سے راولپنڈی صدر اسٹیشن تک ریل منصوبہ جلد ازجلد مکمل کرنے پر اتفاق کیا گیا جب کہ آئندہ ہفتے منصوبےکے فریم ورک ایگریمنٹ کو حتمی شکل دے کر دستخط ہوں گے۔اعلامیے کے مطابق اسلام آباد اور راولپنڈی کے درمیان سفر 20 منٹ میں طےہوگا، وقت اور ایندھن بچےگا جب کہ جدید اور تیز رفتار ٹرین سے ٹریفک کا دباؤ بھی کم ہوگا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تیز رفتار ٹرین کے لیے ٹریک وزارت ریلویز دے گی اور ریل سروس کا انتظام سی ڈی اے سنبھالے گی جب کہ اجلاس میں ریل سروس کے لیے جدید ٹرین امپورٹ کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا ۔اس موقع پر وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کہا کہ جڑواں شہروں کے درمیان ریل سروس کا آغاز عوامی فلاح کا بہترین منصوبہ ہوگا، شہری تقریباً 20 منٹ میں جڑواں شہروں کے مابین تیز اور آسان سفر کر سکیں گے۔وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ وزیراعظم کےعوامی ریلیف کے وژن کا عکاس ہے.منصوبے کی تکمیل سے ہزاروں شہریوں کو سفر کی جدید اور معیاری سہولت ملے گی۔