گورنر خیبر پختونخوا کی سی ایم ایچ کوئٹہ آمد، اے پی ایس بس حملہ کے زخمی بچوں کی عیادت کی
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
سٹی 42 : خیبر پختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی اے پی ایس بس حملہ کے زخمی بچوں کی عیادت کیلئے کوئٹہ پہنچ گئے ۔
گورنر خیبر پختونخوا نے وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کے ہمراہ سی ایم ایچ کوئٹہ کا دورہ کیا ۔ جہاں فیصل کریم کنڈی نے اے پی ایس بس حملہ کے زخمی بچوں کی عیادت کی، انہوں نے بچوں کے ساتھ پیار و شفقت کیا اور ان کی صحت دریافت کی ۔
گورنر فیصل کریم کنڈی نے زخمی بچوں کا حوصلہ بڑھایا اور ان کی جلد صحتیابی کی دعا کی ۔
آئی جی پنجاب کا لاہور قلندر کو جیت کی مبارکباد
ہسپتال انتظامیہ کیجانب سے گورنر خیبر پختونخوا اور وزیر اعلیٰ بلوچستان کو زخمی بچوں کو علاج معالجہ کی سہولیات سے متعلق بتایا گیا ۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا زخمی بچوں
پڑھیں:
خیبرپختونخوا اسمبلی میں عدم اعتماد کی تیاری، 30 ایم پی ایز آزاد ہو چکے، فیصل کریم کنڈی کا دعویٰ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے انکشاف کیا ہے کہ صوبائی اسمبلی میں تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے 30 اراکین اسمبلی اب آزاد حیثیت اختیار کر چکے ہیں اور جب اپوزیشن کے پاس مطلوبہ نمبرز مکمل ہوں گے تو تحریک عدم اعتماد لائی جا سکتی ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ سیاست میں ملاقاتیں معمول کا حصہ ہوتی ہیں اور سیاسی اتحاد بنتے بھی ہیں اور ٹوٹتے بھی ہیں، اگر اپوزیشن کے پاس اکثریت ہو تو آئینی و طور پر تحریک عدم اعتماد لانے کا حق حاصل ہے۔
گورنر کا کہنا تھا کہ جب نمبرز مکمل ہوں گے تو ہمیں کوئی نہیں روک سکتا، آئین میں یہی طریقہ کار ہے، سینیٹ انتخابات میں خیبرپختونخوا سے پیپلز پارٹی 5 نشستیں حاصل کرنے کی کوشش کرے گی۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن سے دیرینہ تعلقات ہیں، موجودہ سیاسی حالات میں بات چیت اور مفاہمت کی گنجائش ہمیشہ موجود رہتی ہے، خیبرپختونخوا میں “لوٹ مار جاری ہے اور تحریک انصاف اندرونی اختلافات کا شکار ہو چکی ہے۔
علاقائی سیکیورٹی صورتحال پر بات کرتے ہوئے گورنر نے دعویٰ کیا کہ صوبے میں ہونے والی دہشت گردی میں افغان سرزمین استعمال ہو رہی ہے، افغان حکومت اپنی سرزمین دہشت گردوں کے لیے استعمال نہ ہونے دے۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف قومی سطح پر اتحاد وقت کی ضرورت ہے اور تمام سیاسی قوتوں کو اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے یکجا ہونا ہوگا۔