بیجنگ : چین کی وزارت تجارت، نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن اور دیگر 8 محکموں نے “ڈیجیٹل انٹیلی جنٹ سپلائی چین کی ترقی کو تیز کرنے کے لئے خصوصی ایکشن پلان” جاری کیا۔ یہ پلان واضح طور پر زراعت، مینوفیکچرنگ، ہول سیل اور ریٹیل جیسے کلیدی شعبوں میں ڈیجیٹل ذہین سپلائی چین کی ترقی کو تیز کرتا ہے، پورے معاشرے میں لاجسٹکس کی لاگت میں کمی کو فروغ دیتا ہے، اور متعدد ڈیجیٹل انٹیلی جنٹ سپلائی چین لیڈرز اور سپلائی چین سینٹر شہروں کو فروغ دیتا ہے.

ایکشن پلان میں زراعت، مینوفیکچرنگ، ہول سیل اور ریٹیل سمیت پانچ اہم شعبوں پر توجہ مرکوز کی گئی ہے، جن میں متعدد اسمارٹ فیکٹریوں اور اسمارٹ سپلائی چینز کی تعمیر، ہول سیل سپلائی چین کی انضمام کی صلاحیتوں کو بڑھانا، ریٹیل کاروباری اداروں میں اومنی چینل معلومات کو ضم کرنے کے لئے ڈیجیٹل انٹیلی جنٹ ٹیکنالوجی کے استعمال میں مدد دینا، پورے معاشرے کے لئے لاجسٹک اخراجات میں کمی کو فروغ دینا، اور تجارت، بندرگاہ اور شپنگ کی مربوط ترقی کی حمایت کرنا شامل ہے۔2030 تک ، ایک مثالی اور پروموٹیبل ڈیجیٹل انٹیلی جنس سپلائی چین کی تعمیر اور ترقی کا ماڈل تشکیل دیا جائے گا ، ایک گہرا ایمبیڈڈ ، ذہین ، موثر ، آزاد اور کنٹرول شدہ ڈیجیٹل انٹیلی جنس سپلائی چین سسٹم بنیادی طور پر اہم صنعتوں اور کلیدی شعبوں میں قائم کیا جائے گا ، اور تقریباً 100 قومی ڈیجیٹل انٹیلی جنس سپلائی چین کے رہنمائی اداروں کو فروغ دیا جائے گا ، اور ملک کی صنعتی اور سپلائی چین کی لچک اور حفاظت کو مزید بہتر بنایا جائے گا۔

Post Views: 4

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ڈیجیٹل انٹیلی جنٹ سپلائی چین کی جائے گا کو فروغ کے لئے

پڑھیں:

ہواوے کا ہارمونی او ایس ترقی پذیر ممالک کو “ڈیجیٹل اعتماد” فراہم کرتا ہے ، چینی میڈیا

ہواوے کا ہارمونی او ایس ترقی پذیر ممالک کو “ڈیجیٹل اعتماد” فراہم کرتا ہے ، چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 27 May, 2025 سب نیوز

بیجنگ :اگر موبائل اور کمپیوٹر کے آپریٹنگ سسٹمز کو ڈیجیٹل دنیا کی “بنیاد” سمجھا جائے، تو گزشتہ کئی سالوں سے یہ بنیادیں زیادہ تر امریکی کمپنیوں کے ہاتھوں تعمیر ہوئی ہیں: موبائل کے لیے اینڈرائیڈ، کمپیوٹرز کے لیے ونڈوز، اور ایپل کا آئی او ایس۔ لیکن ان نظاموں کے پیچھے چھپے خطرات ایک تلوار کی مانند ہیں جو کسی بھی لمحے گر سکتی ہے، اور کسی بھی حفاظتی شعور رکھنے والے فرد کی نیند حرام کر دیتی ہے۔ یہ کوئی مبالغہ آرائی نہیں ہے۔ اجارہ داری کے تحت معلوماتی سلامتی کے بحران کے آثار بار بار سامنے آ چکے ہیں:

گزشتہ سال جولائی میں مائیکروسافٹ کے بلیو اسکرین واقعے نے عالمی آئی ٹی نظام کو شدید نقصان پہنچایا، جس کے نتیجے میں متعدد ممالک اور خطوں کے ایوی ایشن سسٹم، بینکنگ سسٹم اور سپر مارکیٹ سسٹم متاثر ہوئے اور یہاں تک کہ”مفلوج” ہو گئے۔ تصور کریں کہ اگر یہ مختصر بحران کسی انسانی ساختہ سائبر جنگ کی مشق ہوتی؟ اگر کسی دن آپ کا یا آپ کی حکومت کا بینک اکاؤنٹ یکدم صفر ہو جائے؟ ایسا سوچ کر ہی خوف آتا ہے۔ جب آپ کے پاس انتخاب کا موقع ہی نہ ہو، تو کسی حق یا آزادی کی بات کرنا بے معنی ہے۔ لیکن اب دنیا کے پاس ایک نیا انتخاب موجود ہے: چین کی ہواوے کمپنی کا ہارمونی او ایس۔ 24 مئی 2025 کو شینزین میں اوپن سورس ہارمونی ڈویلپر کانفرنس منعقد ہوئی،

جس میں اوپن سورس ہارمونی سسٹم کی ترقی کی تازہ ترین پیش رفت پر روشنی ڈالی گئی۔ گزشتہ خزاں جب ہواوے نے نیا ہارمونی سسٹم ہارمونی او ایس جاری کیا تو بہت سے چینیوں کی آنکھیں مسرت کے باعث بھیگی ہوئی تھیں۔ اس بظاہر عام سے آپریٹنگ سسٹم کے لانچ کے پیچھے کتنی محنت اور تکلیفیں چھپی ہیں، اور اس نے چین اور دنیا کو کیا دیا ہے؟ 2012 میں، چین کی ہواوے کمپنی نے اپنا آپریٹنگ سسٹم تیار کرنا شروع کیا۔ اس وقت اینڈرائیڈ، ونڈوز اور آئی او ایس عالمی منڈی پر اپنی اجارہ داری قائم کیے ہوئے تھے، اور کسی نئے نظام کے لیے مارکٹ میں داخلے کی کوشش کرنا انتہائی مشکل تھا۔ 2019 میں، امریکہ نے اچانک ہواوے پر اینڈرائیڈ کی بنیادی سروسز پر پابندی لگا دی۔ ایک رات کے اندر ہواوے کے بیرون ملک فروخت ہونے والے فونز گوگل میپس، جی میل جیسے عام سافٹ ویئرز استعمال کرنے کے قابل نہ رہے، جس سے کمپنی کو شدید دھچکا لگا۔ اس واقعے نے چینیوں کو یہ سمجھا دیا کہ دوسروں کی چیز چاہے کتنی ہی اچھی کیوں نہ ہو، اگر اس کی چابی آپ کے پاس نہیں ہے، تو کسی بھی وقت آپ کو باہر کا راستہ دکھا دیا جائے گا۔ اسی وجہ سے ہواوے نے ہارمونی سسٹم کی ترقی کو تیز کر دیا۔ اس مقصد کے لیے ہواوے نے کئی بلین ڈالرز تحقیق و ترقی پر خرچ کیے، ہزاروں سائنسدانوں اور انجینئرز کی ٹیم نے دن رات محنت کی، اور تب جا کر ہارمونی کا ظہور ممکن ہوا۔

ہارمونی نے چین کو اپنی حقیقی خودمختار “ڈیجیٹل بنیاد” فراہم کی ہے۔ طویل مدتی نقطہ نظر سے، ہارمونی پوری چینی سافٹ ویئر انڈسٹری کو ابھارنے کا باعث بنے گا، اور چینی کمپنیوں کے لیے غیر ملکی نظاموں کے لیے “مزدوری” کرنے کے دن ختم ہو جائیں گے۔ امریکہ کی طویل عرصے سے چلنے والی آپریٹنگ سسٹمز کی اجارہ داری میں، ترقی پذیر ممالک کو ان نظاموں پر انحصار کرنے کے لیے بھاری پیٹنٹ فیس ادا کرنی پڑتی ہے یا پھر انہیں ٹیکنالوجی کا پابند بنایا جاتا ہے۔ ہارمونی ایک اوپن سورس سسٹم ہونے کی وجہ سے مفت میں استعمال کیا جا سکتا ہے، جو ترقی پذیر ممالک کو ٹیکنالوجی کے اخراجات میں بچت کرنے میں مدد دیتا ہے۔ مزید برآں، وہ ہارمونی کی بنیاد پر اپنی ضروریات کے مطابق شعبہ جاتی حل (جیسے زرعی انٹرنیٹ آف تھنگز، اسمارٹ شہر) تیار کر سکتے ہیں، جس سے ان کی ڈیجیٹل تبدیلی کی رفتار تیز ہو گی۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہارمونی سسٹم نے ترقی پذیر ممالک کو سیاسی خطرات سے بچنے اور اپنی ڈیجیٹل خودمختاری کو مضبوط بنانے کا اعتماد دیا ہے۔

یہ نظام ان ممالک کو ایک “متبادل آپشن” فراہم کرتا ہے، جس سے بین الاقوامی تنازعات میں “کسی ایک طرف” کھڑے ہونے کی مجبوری کم ہو جاتی ہے۔ ہارمونی نے عالمی سطح پر کثیر قطبی ٹیکنالوجی کے ماحول کو وسعت دی ہے، نظامی خطرات کو کم کیا ہے، عالمی نیٹ ورک کی لچک کو بڑھایا ہے، اور گوگل، مائیکروسافٹ اور ایپل جیسی کمپنیوں کو اپنی رازداری کی پالیسیوں کو بہتر بنانے پر مجبور کیا ہے، جس سے بالواسطہ طور پر صارفین کے ڈیٹا کے تحفظ کے معیار میں اضافہ ہوا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ ہارمونی محض ایک آپریٹنگ سسٹم کا متبادل نہیں ہے، بلکہ یہ عالمی ڈیجیٹل حکمرانی کو کثیر قطبی بنانے کی ایک اہم قوت ہے۔ اس کی کامیابی اس کے ماحولیاتی نظام کی تعمیر اور بین الاقوامی تعاون کی گہرائی پر منحصر ہے۔ مستقبل میں ہارمونی کو شاید لا تعداد چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے، لیکن اس نے پہلا اور سب سے مشکل قدم اٹھا لیا ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین  ملائیشیا کے حوالے سے  قریبی اعلی ٰ سطح تبادلوں کو برقرار رکھنے کا خواہاں ہے، چینی وزیراعظم چین  ملائیشیا کے حوالے سے  قریبی اعلی ٰ سطح تبادلوں کو برقرار رکھنے کا خواہاں ہے، چینی وزیراعظم چین میں 2025 کے لیے ثقافتی طاقتور ملک کی تعمیر پر فورم کا افتتاح چینی صدر کا فودان یونیورسٹی کی 120ویں سالگرہ پر مبارکباد کا خط ،سماجی علوم ،ہنرمندی اور سائنس و ٹیکنالوجی پر زور دیا سول ملٹری تنخواہوں پر ابھی فیصلہ نہیں ہوا، تنخواہ دار طبقے کے ٹیکس میں کمی کے اقدامات کررہے ہیں، وزیر خزانہ موڈیز کی جانب سے چین کی خودمختار کریڈٹ ریٹنگ کو برقرار رکھنا چین کی معیشت کے روشن مستقبل کی مثبت عکاسی ہے،چین کی وزارت... چینی وزیر اعظم کی انڈونیشیا کے صدر سے ملاقات، کثیرالجہتی امور پر بات چیت TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • وفاقی حکومت کا کیش لیس کاروبار کے فروغ کیلئے پابندیوں کا فیصلہ
  • نیپرا نے کے الیکٹرک کے 7 سال کے اوسط بجلی سپلائی ٹیرف پر فیصلہ جاری کر دیا
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایٹمی توانائی کی بحالی اور ترقی کے لیے صدارتی حکم نامہ جاری کردیا
  • مسلسل نئی کامیابیوں کے حصول کے لئے یانگ پائنیئرز کے نصب العین کو فروغ دیا جائے، چینی صدر
  • جدید دور میں ڈیجیٹل مارکیٹنگ نہ صرف کاروباری ترقی کا ذریعہ ہے بلکہ قومی ترقی کا ستون بھی ہے، مریم نواز
  • ہواوے کا ہارمونی او ایس ترقی پذیر ممالک کو “ڈیجیٹل اعتماد” فراہم کرتا ہے ، چینی میڈیا
  • وزیراعظم نے بلال بن ثاقب کو معاون خصوصی مقرر کر دیا
  • چین کی ای کامرس کی مستحکم ترقی کا رجحان برقرار
  • بلال بن ثاقب وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے بلاک چین اور کرپٹو مقرر