ورکرز کنونشن سے خطاب میں صدر پی ٹی آئی سندھ نے کہا کہ کراچی بانیانِ پاکستان کا شہر ہے اور ہم یہ ملک چوروں اور لٹیروں کے حوالے نہیں کرنا چاہتے، پورا سندھ تبدیلی کے لیے تیار ہے اور عید کے بعد عمران خان کی کال پر ایک بڑی تحریک کا آغاز کیا جائے گا، قوم متفقہ حکمتِ عملی پر متحد ہے اور سڑکوں پر نکلنے کے لیے تیار ہے۔ اسلام ٹائمز۔ راجپوت سوسائٹی، سہراب گوٹھ ٹاؤن میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی رہائی کے لیے "عمران ٹائیگرز" کراچی کے رہنما نوید صدیقی کی جانب سے ورکرز کنونشن کا انعقاد کیا گیا۔ کنونشن میں پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ، جنرل سیکریٹری ڈاکٹر مسرور سیال، پی ٹی آئی رہنما فہیم خان، ارسلان خالد، رکنِ سندھ اسمبلی چوہدری اویس، ساجد میر، سربلند خان، آفتاب جہانگیر، رانا وسیم اکرم، امجد جاہ، نذیر اللہ محسود، صیم خان، نازش فاطمہ، عائشہ رشید، حسنہ ندیم بٹ سمیت بڑی تعداد میں کارکنان اور خواتین نے شرکت کی۔ ورکرز کنونشن کے بعد چیئرمین عمران خان کی رہائی کے مطالبے کے تحت پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ کی قیادت میں ایک بائیک ریلی بھی نکالی گئی، جو راجپوت سوسائٹی سے الاصف اسکوائر تک جاری رہی۔ ریلی میں کارکنان نے جوش و خروش سے شرکت کی اور عمران خان کی فوری رہائی کو مطالبہ کیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے کہا کہ 91 فیصد پاکستانی عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں، پوری قوم ان کی رہائی کی خواہش مند ہے، ان عوام کا کوئی سیاسی مفاد نہیں بلکہ وہ صرف علامہ اقبال کے خواب کی تکمیل اور قائداعظم کے دیئے ہوئے پاکستان کو بچانے کے لیے عمران خان کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کراچی بانیانِ پاکستان کا شہر ہے اور ہم یہ ملک چوروں اور لٹیروں کے حوالے نہیں کرنا چاہتے، پورا سندھ تبدیلی کے لیے تیار ہے اور عید کے بعد عمران خان کی کال پر ایک بڑی تحریک کا آغاز کیا جائے گا، قوم متفقہ حکمتِ عملی پر متحد ہے اور سڑکوں پر نکلنے کے لیے تیار ہے۔ حلیم عادل شیخ نے عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کے ساتھ جیل میں روا رکھے جانے والے سلوک کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قوم کے عظیم رہنما کو جھکانے کے لیے اس کی بیوی پر ظلم کیا جا رہا ہے، جو انتہائی افسوسناک ہے، یہ قوم کے جذبات سے کھیلنے کے مترادف ہے، جو نفرتوں کو جنم دے رہا ہے، ہمیں نفرت نہیں، اتحاد کی ضرورت ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پی ٹی آئی سندھ کے لیے تیار ہے حلیم عادل شیخ عمران خان کی کے ساتھ ہے اور کہا کہ

پڑھیں:

جماعت اسلامی کا احتجاجی مارچ ‘ ریڈ لائن منصوبہ فوری مکمل و حتمی تاریخ دینے کا مطالبہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251102-01-21
کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ حکومت کی نا اہلی ، ریڈ لائن بی آر ٹی کی مسلسل تاخیر کے باعث لاکھوں شہریوں ، طلبہ و طالبات ، دکانداروں و تاجروں کی مشکلات و پریشانیوں کے خلاف جماعت اسلامی پبلک ایڈ کمیٹی کی ریڈ لائن عوامی ایکشن کمیٹی کے تحت ہفتہ کو امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کی زیر قیادت مین یونیورسٹی روڈ پر بیت المکرم مسجد سے حسن اسکوائر تک احتجاجی مارچ کیا گیا اور سندھ حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ ریڈ لائن منصوبہ فی الفور مکمل اور حتمی تاریخ کا اعلان کیا جائے ۔ روزانہ سفر کرنے والے لاکھوں افراد کے لیے متبادل راستے بنائے جائیں ، تاجروں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے اور منصوبے کی تعمیر میں غیر معمولی تاخیر کے دوران جاں بحق و زخمیوں سمیت تمام متاثرین کو ہر جانہ ادا کیا جائے ، مارچ سے امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان ، نائب امیر کراچی و اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈووکیٹ ، امیر ضلع شرقی نعیم اختر ، ایکشن کمیٹی کے کنونیئر نجیب ایوبی و دیگر نے بھی خطاب کیا ۔مارچ کے شرکا نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جس پر کراچی دشمنی بند کرو، ریڈ لائن فوری مکمل کرو،اہل کراچی کو ان کا حق دو ، سمیت دیگر نعرے درج تھے ۔ منعم ظفر خان نے حسن اسکوائر پر مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی بد ترین نااہلی اور کرپشن کا امتزاج ہے۔پیپلز پارٹی کو اس سے کوئی غرض نہیں کہ تاجروں کا روزگار تباہ ہو یا عام شہری اور طلبہ و طالبات شدید مشکلات و اذیت کا سامنا کریں ۔ کراچی وہ واحد شہر ہے جہاں منصوبے کی تکمیل کی کوئی حتمی تاریخ نہیں دی جاتی۔ منصوبے سے متاثرہ افراد کے لیے بھی کوئی انتظام نہیں کیا جاتا ۔ یونیورسٹی روڈ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اور شہریوں کے لیے کوئی متبادل راستہ نہیں ، جن لوگوں کا کاروبار تباہ ہورہا ہے انہیں معاوضہ نہیں دیا جارہا بلکہ ٹھیکے والوں کے نام پر جعلی لسٹ بنائی جارہی ہے۔ ریڈ لائن منصوبے کی مسلسل تاخیر سے لاکھوں شہری متاثر ہورہے ہیں۔ گلشن اقبال کاروباری مرکز ہے، یہاں تعلیمی ادارے اور جامعات ہیں، ایشین ڈیولپمنٹ بینک نے اربوں روپے کے فنڈز دیے اور 2019 میں منصوبے پر کام شروع کیا گیا لیکن منصوبہ مکمل ہونے کا نام نہیں لے رہا اور ہر بار نئی تاریخ دی جاتی ہے۔ جماعت اسلامی نے ریڈ لائن بی آر ٹی مکمل کرو مہم کا آغاز کردیا ہے جو تعمیر مکمل ہونے تک جاری رہے گی ، آج کا احتجاج علامتی ہے اگر مسائل حل نہ ہوئے تو اس سے بڑا احتجاج کریں گے۔ جدوجہد اور مزاحمت کو آگے بڑھائیں گے اور شہر کراچی کا مقدمہ لڑتے رہیں گے۔ کراچی کو قابض پیپلز پارٹی کی فسطائیت سے نجات دلانے کے لیے عوام جماعت اسلامی کا دست و بازو بنیں۔ سیف الدین ایڈووکیٹ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی 17 سالہ حکومت کراچی کے عوام کے لیے مسلسل مصیبت اور اذیت بنی ہوئی ہے ، پورے کراچی کو کھنڈر بنادیا ہے اور پوری یونیورسٹی روڈ کھدی پڑی ہے ، سندھ حکومت اربوں کھربوں روپے کا فنڈز لینے کے باوجود کام کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت کو صرف اور صرف کمیشن کی فکر ہے۔ ریڈ لائن منصوبے سے متاثرہ کسی بھی فرد کو معاوضہ ادا نہیں کیا گیا۔ٹھیکے والوں کی جعلی لسٹیں بنائی جا رہی ہیں لیکن اصل حق دار کو معاوضہ نہیں دیا جارہا۔نعیم اختر نے کہا کہ بی آر ٹی منصوبہ کرپشن اور نااہلی کا شاہکار ہے۔ منصوبہ صرف 6 فیصد لوگوں کی ضروریات پوری کرے گا۔ پنجاب کے منصوبے مقررہ وقت پر مکمل کردیے جاتے ہیں لیکن بی آر ٹی منصوبہ 3 سال سے مکمل ہونے کا نام نہیں لے رہا۔ پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت بے حس ہوچکی ہے اسے عوام کی پریشانی سے کوئی سروکار نہیں ہے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کی زیر قیادت مین یونیورسٹی روڈ پر ریڈ لائن بی آرٹی کی مسلسل تاخیر کے خلاف احتجاجی مارچ کیا جارہا ہے

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • مقبوضہ کشمیر، زعفران کی پیداوار میں 90 فیصد کمی، کاشتکار پریشان
  • عمران خان کی ہٹ دھرمی، اسٹیبلشمنٹ کا عدم اعتماد، پی ٹی آئی کا راستہ بند
  • عمران خان کو مشترکہ لائحہ عمل کے تحت رہا کروائیں گے، سہیل آفریدی
  • پاک افغان تعلقات عمران خان دور میں اچھے تھے، ذبیح اللہ مجاہد
  • جماعت اسلامی کا احتجاجی مارچ ‘ ریڈ لائن منصوبہ فوری مکمل و حتمی تاریخ دینے کا مطالبہ
  • افغان وفدنے دہشت گردوںکی حوالگی کی پیشکش نہیں کی‘پاکستان
  • افغانستان سے کشیدگی نہیں،دراندازی بند کی جائے، دفتر خارجہ
  • ہماری کوشش ہے عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان رابطے کا کردار ادا کیا جائے، محمود مولوی
  • ہماری کوشش ہے کہ عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ایک مؤثر رابطے کا کردار ادا کیا جائے، محمود مولوی کا شاہ محمود قریشی سے ملاقات کے بعد بیان
  • صوبوں کی نئی تقسیم کا فارمولا اور ممکنہ نام سامنے آ گئے