قومی مفاد سب سے مقدم، ملکی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، بنگلہ دیشی فوج کا عزم
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
ڈھاکا(انٹرنیشنل ڈیسک)بنگلہ دیشی فوج نے کہا ہے کہ قومی مفاد سب سے مقدم ہے، ملکی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائےگا۔
ڈائریکٹوریٹ آف ملٹری آپریشنز کے ڈائریکٹر بریگیڈیئر جنرل محمد ناظم الدولہ نے پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ فوج ملکی خودمختاری کے تحفظ کے لیے ثابت قدم ہے۔
انہوں نے کہاکہ راہداری سے متعلق معاملات انتہائی حساس ہیں، میانمار کے ساتھ سرحدی صورت حال اس وقت پہلے سے کہیں زیادہ حساس ہے۔
’کوکی چن نیشنل فرنٹ‘ کے لیے 30 ہزار یونیفارم تیار کیے جانے کی رپورٹس پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کوکی کمیونٹی کی آبادی 12 ہزار کے قریب ہے، تو پھر 30 ہزار یونیفارم کیوں تیار کیے جارہے ہیں، فوج اس معاملے کو انتہائی سنجیدگی سے دیکھ رہی ہے اور مکمل تحقیقات بھی کررہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ سرحد پار سے ہندوستان کی جانب سے لوگوں کو زبردستی بنگلہ دیش میں دھکیلنے جیسے اقدامات قابل قبول نہیں۔
انہوں نے کہاکہ اس وقت بارڈر گارڈ بنگلہ دیش صورت حال کو مؤثر طریقے سے سنبھال رہا ہے۔ تاہم ضرورت پڑنے پر یا حکومت کی طرف سے ہدایت کی صورت میں فوج مداخلت کے لیے تیار ہے۔
قبل ازیں بریفنگ میں ڈائریکٹوریٹ آف ملٹری آپریشنز کے کرنل محمد شفیق الاسلام نے گزشتہ 40 دنوں میں فوج کی حالیہ کارروائیوں کا جائزہ پیش کیا۔
انہوں نے زور دے کر کہاکہ ہجوم کی جانب سے تشدد کے واقعات اور سماجی تحفظ کے لیے خطرہ بننے والے افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
کرنل شفیق نے کہاکہ امن و امان کی مجموعی صورتحال مستحکم رہی ہے یا کچھ علاقوں میں ماضی کے مقابلے میں بہتری آئی ہے، تاہم امن و امان برقرار رکھنا صرف فوج کی ذمہ داری نہیں۔
انہوں نے کہاکہ اس کے لیے ایک مربوط کوشش کی ضرورت ہے جس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں اور تمام متعلقہ اداروں کو شامل کیا جائے تاکہ مسلسل بہتری کو یقینی بنایا جا سکے۔
مزید پڑھیں:سعودی حکومت کی ملک میں شراب کی اجازت کی رپورٹس کی تردید
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: انہوں نے کہاکہ کے لیے
پڑھیں:
ریاست کے خلاف کوئی جہاد نہیں ہو سکتا، پیغام پاکستان اقلیتوں کے تحفظ کا ضامن ہے ،عطاء تارڑ
اسلام آباد: وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نےکہا ہےکہ پیغام پاکستان” ملک کی نظریاتی سرحدوں کے دفاع کا نام ہے اور اس نے پورے ملک میں یہ واضح پیغام دیا ہے کہ ریاست پاکستان کے خلاف کسی بھی قسم کا جہاد ممکن نہیں۔
قومی پیغام امن کمیٹی کے پہلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اجلاس کے دوران کمیٹی کے تمام ارکان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پیغام پاکستان میں علما کرام کے متفقہ فتوے موجود ہیں جنہوں نے ریاست کے خلاف مسلح کارروائی کو غیر شرعی قرار دیا۔ عطاء اللہ تارڑ نے زور دیا کہ پیغام پاکستان نہ صرف دہشت گردی کے خلاف قومی بیانیہ ہے بلکہ اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کا بھی علمبردار ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان 27 ویں رمضان المبارک کی بابرکت شب کو وجود میں آیا، اور آج کے دور میں دو قومی نظریے کی اہمیت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ چکی ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ میں غیر مسلم کمیونٹی کا کردار تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔
عطاء اللہ تارڑ نے عزم ظاہر کیا کہ قومی پیغام امن کمیٹی کے پیغام کو ملک کے ہر کونے تک پہنچایا جائے گا تاکہ امن، برداشت اور ہم آہنگی کو فروغ دیا جا سکے۔ اُن کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب، رنگ یا نسل نہیں ہوتا اور ان کے سہولت کار بھی دہشت گردی کے مجرم ہیں۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 90 ہزار قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے، اور ریاست ملک کے دفاع اور سالمیت کے لیے کسی بھی حد تک جانے کے لیے تیار ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ ملک میں دہشت گردوں کے لیے کوئی جگہ نہیں اور دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے گا۔