نوشکی میں آئل ٹینکرحادثے کا ایک اور زخمی چل بسا، ہلاکتوں کی تعداد 34 ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
نوشکی میں 28 اپریل کو آئل ٹینکر میں آگ لگنے کے واقعے کے زخمیوں میں ایک اور زخمی چل بسا، اس افسوسناک واقعے میں جاں بحق افراد کی تعداد 34 ہوگئی۔
اس حادثے میں 80 افراد جھلس کر زخمی ہوئے تھے، کئی زخمی کوئٹہ اور کراچی کے اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
پولیس حکام کے مطابق نوشکی ٹرک اڈے میں تیل سے لدے ٹرک میں ویلڈنگ کا کام کیا جا رہا تھا کہ اس دوران ٹرک میں آگ لگ گئی
28 اپریل کو ٹرک اڈہ میں آئل ٹینکر کی وائرنگ ٹھیک کرتے ہوئے آگ لگ گئی تھی، جس نے دیکھتے ہی دیکھتے پورے ٹینکر کو اپنی لیپٹ میں لے لیا۔
ڈرائیور جلتے ٹینکر کو قریبی کھیت تک لے گیا۔ تاکہ کسی حادثے سے بچاجاسکے تاہم وہاں موجود شہریوں کی بڑی تعداد ٹینکر کی ٹینکی پھٹنے سے جھلس کر زخمی ہوگئی۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
9 مئی کے ماسٹر مائنڈ نے قوم کے بچوں کو انتشار میں لگایا اور اپنے بچوں کو ملک سے باہر رکھا: شرجیل میمن
اسکرین گریب بشکریہ جیو ٹی ویصوبۂ سندھ کے وزیرِ اطلاعات شرجیل میمن نے کہا ہے کہ 9 مئی کے ماسٹر مائنڈ نے قوم کے بچوں کو انتشار میں لگایا اور اپنے بچوں کو ملک سے باہر رکھا، 9 مئی واقعات کا ماسٹر مائنڈ اڈیالہ جیل میں ہے، 9 مئی کے واقعے میں ملوث افراد کو معاف نہیں کیا جانا چاہیے۔
شرجیل انعام میمن نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کسی سیاسی رہنما کو سزا ملے تو ہم اس پر خوش نہیں ہوتے، جن لوگوں نے 9 مئی کو املاک کو جلایا ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں افسوناک واقعے پر چیئرمین بلاول بھٹو نے مذمت کی، واقعے میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچانا چاہیے، قاتلوں کو سخت سزا دی جائے تاکہ آئندہ کوئی ایسی حرکت نہ کرے۔
شرجیل انعام کا کہنا تھا کہ بارشوں سے مالی و جانی نقصان ہوا ہے غم کے وقت میں ساتھ ہیں، سندھ حکومت بھی ان مسائل کا سامنا کر چکی ہے، کسی صوبے کو ہماری مدد درکار ہو ہم رضاکارانہ طور پر تعاون کریں گے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جو کاروبار کرنا چاہتے ہیں انہیں ون ونڈو آپشن کے ذریعے سہولت فراہم کر رہے ہیں۔
شرجیل میمن نے کہا کہ لیاری میں بلڈنگ حادثے کے بعد مختلف عمارتوں کو خالی کروایا گیا ہے، غیر قانونی تعمیرات کے خلاف سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی آپریشن کر رہی ہے، مخدوش عمارتوں میں رہائش پذیر افراد کو 6 ماہ کا کرایہ سندھ حکومت دے گی،61 انتہائی خطرناک عمارتوں میں سے 59 خالی کروائی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شاہراہ بھٹو کے دو فیز مکمل ہو چکے ہیں، ریڈ لائن کے مسائل کو حل کر کے کوریڈور کو دسمبر تک کھول دیں گے۔