3 لاکھ روپے فی کلو فروخت ہونے والے آم کی کراچی میں بھی پیداوار شروع
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
کراچی:
دنیا میں سب سے مہنگا آم میازاکی ہے جو تقریباً ڈھائی لاکھ روپے فی کلو میں فروخت ہوتے ہیں۔
اس آم کی قسم میازاکی ہے جن کی کراچی کے ضلع ملیر میں بھی پیداوار شروع ہوچکی ہے۔
سرخ اور جامنی رنگ اور غیر معمولی مٹھاس کے حامل میازاکی آم کی اس سے قبل جاپان سمیت دیگر ممالک میں پیداوار ہوتی تھی۔
بین الاقوامی منڈیوں میں، میازاکی آم کی قیمت $800 سے $900 فی کلو گرام ہے، جو پاکستان میں تقریباً 250,000 سے 300,000 روپے کے برابر ہے۔
میازاکی آم کو اس کے گہرے جامنی رنگ، بغیر ریشے کے گودے اور بھرپور، خوشبودار ذائقے سے پہچانا جاتا ہے۔ اس کی منفرد خصوصیات نے اسے عرفیت حاصل کی ہے جیسے "دھوپ کے انڈے" اور "ڈائنوسار کا انڈے"۔
ایک سال قبل ملیر کے علاقے میمن گوٹھ کے رہائشی کسان غلام ہاشم نورانی نے میازاکی آم کی پیداوار کی۔ انہوں نے اس کا جاپان سے پودا درآمد کیا اور اب دوسرا سال ہے کہ وہ اس سے پھل حاصل کررہے ہیں۔
غلام ہاشم کے مطابق انہوں نے اس پودے کی کراچی کی آب و ہوا میں دیکھ بھال کی تو پودا پروان چڑھنے لگا اور پھر اس سے پھل کی پیدوار بھی ہوئی۔
پاکستان میں پھلوں کی کاشت سے نہ صرف مقامی مارکیٹ میں ایک نئی قسم متعارف ہوئی بلکہ اس پریمیئم پھل کی ایکسپورٹ کے امکانات بھی بڑھ گئے ہیں۔
کراچی کے کسان نے بتایا کہ وہ میازاکی آم رواں سال تین لاکھ روپے فی کلو میں فروخت کریں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فی کلو
پڑھیں:
وزیراعظم 59 لاکھ ٹیکس گوشوارے جمع ہونے پر ایف بی آر کی پذیرائی
وزیراعظم شہباز شریف نے 59 لاکھ ریکارڈ ٹیکس گوشوارے جمع ہونے پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) حکام کی پذیرائی کی۔
شہباز شریف نے کہا کہ 9 لاکھ نئے ٹیکس فائلرز کا ٹیکس نیٹ میں آنا عوام کا حکومتکی پالیسیوں پر اعتماد کا مظہر ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں سال 2025ء کےلیے انکم ٹیکس ریٹرنز جمع کرانے والوں میں17 اعشاریہ 6 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اللّٰہ کے فضل و کرم سے ٹیکس نظام کی اصلاحات سے مثبت نتائج وصول ہو رہے ہیں، ایف بی آر میں میرٹ کی بالادستی کو اولین ترجیح دی۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ ایف بی آر میں پرفارمنس کلچر متعارف کرایا گیا ہے، ٹیکس گوشواروں کو آسان اور سہل بنایا گیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ بندرگاہوں پر خود کار کلیئرنس کے نظام سے کرپشن کے خاتمے اور پرفارمنس کی بہتری کو یقینی بنایا گیا۔
شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ پوائنٹ آف سیل کی تعداد میں اضافے سے سیلز ٹیکس کی چوری کو روکا گیا، ٹیکس آمدن میں 9 ارب کا اضافہ حکومت کی ایف بی آر اصلاحات کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کے نظام کی مزید اصلاحات کا سلسلہ تسلسل سے جاری ہے۔