چین کے ساتھ ہمارا دفاعی تعاون بڑا پرانا ہے، مسعود خالد
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
اسلام آباد:
دفاعی تجزیہ کار (ر) میجر جنرل طارق رشید خان کا کہنا ہے کہ فوجیں واپس ہونے کا مطلب ہی یہی ہے کہ دونوں پارٹیوں نے احساس کر لیا ہے کہ بات چیت ہونی چاہیے اور ٹینشن ڈیفیوز ہو رہی ہے، بٹ ایک کیپیبلیٹی ہوتی ہے دوسری انٹینشن ہوتی ہے تو انٹینشنز اوورنائٹ چینج ہو جاتی ہیں کہ فوجیں واپس چلی جائیں۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ انڈیا کی جو اس وقت پریڈیکٹمنٹ ہے وہ یہ ہے کہ بیان ہی دے سکتے ہیں، اب اگر بیان بھی نہ دیں تو کیا دیں؟ کچھ تو فیس سیونگ کرنی ہے نہ۔
دفاعی تجزیہ کار (ر)ایئروائس مارشل اعجاز محمود نے کہا کہ جنگ کا جو نتیجہ ہے اب اس کے اوپر ہمیشہ یہ فوگ تو رہتی ہے، جیتنے والے کی اپنی سچائی ہوتی ہے جس کو وہ سبسٹینشی ایٹ کرتے ہیں، آجکل کے زمانے میں خاص طور پہ وڈیو ہر ویپن کے ساتھ، ہر پلیٹ فارم کے ساتھ بہترین ڈیجیٹل ریکارڈنگ ہوتی ہے، وہ دکھائی جا سکتی ہے لیکن ہارنے والا اتنی آسانی سے مانتا نہیں ہے، کیونکہ اس نے بھی تو فیس سیونگ کرنی ہے۔
ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ یہ آپ کی بات ٹھیک ہے کہ فوجیوں کے دل بڑے ہوتے ہیں اور وہ ہار کو مانتے ہیں، پروفیشنل فورسز جو ہیں آرمیز ہوں ایئرفورسز ہوں ان میں یہ ٹریڈیشنز ہیں لیکن وہاں کا بیانیہ فوج تونہیں بنا رہی وہ تو ان کی پولیٹیکل لیڈر شپ بنا رہی ہے۔
سابق سفیر مسعود خالد نے کہا کہ چین کے ساتھ ہمارا دفاعی تعاون بڑا پرانا ہے، میں ری کال کروں گا یہاں پر کہ 65 کی وار ہوئی تھی انڈیا اور پاکستان کی تو اس وقت ہماری جو انوینٹری تھی وہ موسٹلی امریکن تھی، امریکا نے ہماری امداد روک دی، اس وقت جو یہاں قیادت تھی لیڈر شپ تھی انھوں نے چین سے رجوع کیا اور چین نے ہمیں ایمرجنسی سپلائز دیں، اس کے بعد سے ہی یہ سلسلہ چل رہا ہے۔
پھر میں ایک اور چیز بتانا چاہوں گا کہ لیٹ سکسٹیز میں چین نے ہمیں خاصا بڑا کریڈٹ دیا تھا تین سو ارب ڈالر کا۔ یہ قرضہ ہمارے کچھ اکنامک پراجیکٹس کیلیے اورڈیفنس ایکوپمنٹ کیلیے دیا گیا تھا اور اس وقت چین بڑا غریب تھا تو چین کے ساتھ ہمارا دفاعی تعاون پرانا چل رہا ہے، اس میں پچھلی چند دہایوں میں کہہ سکتے ہیں آپ کہ تعلق بہت مضبوط ہوا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نے کہا کہ ہوتی ہے کے ساتھ
پڑھیں:
پلیئنگ الیون میں ہوں یا نہ ہوں کوشش ہوتی ہے اچھا پرفارم کروں، سلمان مرزا
پاکستان ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے نوجوان فاسٹ بولر سلمان مرزا کا کہنا ہے کہ پلیئنگ الیون میں ہوں یا نہ ہوں کوشش ہوتی ہے کہ اچھا پرفارم کروں اور پھر میچ وننگ کارکردگی ہو تو مزہ دوبالا ہوجاتا ہے۔
لاہور میں جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلے گئے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں میچ وننگ کارکردگی دکھانے والے سلمان مرزا نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ہمیشہ کوشش رہتی ہے کہ جب بھی موقع ملے اور کوچز کی طرف سے جو پلان ملے اس کے مطابق کارکردگی دکھائیں۔
سلمان مرزا کا کہنا تھا کہ آج کی پرفارمنس میں اپنی والدہ کے نام کرتا ہوں جن کی دعاؤں کی بدولت میں اس مقام تک پہنچا ہوں۔
فاسٹ بولر نے کہا کہ آپ کسی بھی جگہ کھیل رہے ہوں، جگہ کا دباؤ نہیں ہوتا، گراؤنڈ میں اترتے ہیں تو اندازہ ہوجاتا ہے کہ کیسی بولنگ کرنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے لاہور قلندرز کی طرف سے ہوم گراؤنڈ پر کھیلنے کا وسیع تجربہ ہے، لہٰذا ہوم کنڈیشن اور ہوم کراؤڈ کا بہت فائدہ ہوا، ہوم کراوڈ سے حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔
قومی فاسٹ بولر کا مزید کہنا تھا کہ ہاں کیچ ڈراپ ہو اور پھر چوکا یا چھکا بھی پڑجائے تو اس سے تھوڑا بہت دباؤ آنا لازمی ہے لیکن اس کے باوجود سنبھلنا بہت ضروری ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلے گئے دوسرے ٹی20 انٹرنیشنل میں پاکستان نے جنوبی افریقہ کو 9 وکٹ سے شکست دی ہے۔
جنوبی افریقا نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے پاکستان کو جیت کیلئے 111رنز کا ہدف دیا، جو اس نے ایک وکٹ کے نقصان پر حاصل کرلیا۔
پاکستان کے فہیم اشرف نے 23 رنز کے عوض 4، سلمان مرزا نے 14رنز کے عوض 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ نسیم شاہ نے 2 اور ابرار احمد نے ایک وکٹ حاصل کی۔