آن لائن سٹے بازی منشیات کی طرح ایک اور ناسور ہے، میرواعظ کشمیر
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
سرینگر میں مجلس نکاح کے خطبہ میں نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے میرواعظ نے زور دیا کہ ہمیں اپنی زندگیوں کی بنیاد اسلامی کردار، ضبط نفس اور سماجی ذمہ داری پر رکھنی چاہیئے خاص طور پر ان فتنوں کے پس منظر میں۔ اسلام ٹائمز۔ میرواعظ کشمیر مولوی عمر فاروق نے کشمیر میں آن لائن سٹے بازی کے بڑھتے رجحان پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے معاشرے میں تیزے سے پھیل رہے "آن لائن سٹے بازی" کے رجحان کو ایک نیا اور بڑا فتنہ قرار دیتے ہوئے اس کا موازنہ منشیات کے ساتھ کیا۔ میرواعظ عمر فاروق نے سرینگر میں ایک نجی تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا "اب ایک نیا فتنہ بڑی تیزی سے ہماری سوسائٹی کو اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے اور وہ ہے آن لائن جوا، یہ اتنا ہی تباہ کن ہے جتنا کہ منشیات اور اس کے خلاف ہم پہلے ہی نبرد آزما ہیں۔ تفریح کے نام پر ہزاروں لوگ اس میں مبتلا ہو رہے ہیں، ان کی زندگیاں اور خاندان برباد ہو رہے ہیں اور ہمارا اخلاقی و سماجی ڈھانچہ تباہی کی طرف جا رہا ہے، یہ معاملہ فوری توجہ کا متقاضی ہے"۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ اس پر سخت کارروائی کرے۔ میرواعظ کے مطابق ترقی صرف معاشی خوشحالی یا سڑکیں اور عمارتیں بنانے کا نام نہیں اگر قوم اخلاقی اور روحانی طور پر زوال کا شکار ہو تو ایسی ترقی بے معنی ہو جاتی ہے۔ لہٰذا ایک جامع منصوبے اور فوری اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ اس سنگین مسئلے کا موثر حل نکالا جا سکے۔
میرواعظ عمر فاروق کا مزید کہنا ہے کہ معاشرے کو بھی اس کا مقابلہ کرنے میں فعال کردار ادا کرنا ہوگا، سب کچھ حکومت پر نہیں چھوڑا جا سکتا۔ میرواعظ محمد عمر فاروق نے عدلیہ سے بھی اپیل کی کہ وہ اس سنگین مسئلے کا سنجیدہ نوٹس لے اور فوری طور پر اس وبا پر پابندی عائد کرے۔ انہوں اس ضمن میں علماء کرام سے بھی اپنا کردار ادا کرنے کی تلقین کرتے ہوئے ائمہ مساجد، خطباء اور واعظین سے اسلامی تعلیمات اور اخلاقی اقدار کی روشنی میں ان مسائل پر عوام میں بیداری پیدا کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے "ہر ممکن ذریعہ استعمال کر کے عوام تک پیغام" پہنچانے کی تلقین کی۔ سرینگر میں مجلس نکاح کے خطبہ میں نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے میرواعظ نے زور دیا کہ ہمیں اپنی زندگیوں کی بنیاد اسلامی کردار، ضبط نفس اور سماجی ذمہ داری پر رکھنی چاہیئے خاص طور پر ان فتنوں کے پس منظر میں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: عمر فاروق نے کرتے ہوئے
پڑھیں:
کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی کی درخواست پر جواب طلب
چیف جسٹس نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک بھی والدین ایسی ہی رسائی رکھتے ہیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ اس پر کیا کہیں گے؟ جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ انہوں نے پٹیشن میں فریق ہی غلط بنایا ہے، حکومت پاکستان کو فریق بنانا چاہیے تھا۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ نے کم عمر بچوں کے فیس بُک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کیلئے دائر درخواست پر پی ٹی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ چیف جسٹس عالیہ نیلم نے شہری اعظم بٹ کی درخواست پر سماعت کی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ بچے فیس بک اور ٹک ٹاک پر نامناسب مواد دیکھتے ہیں جس سے بچوں کی تعلیمی اور اخلاقی سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سوشل میڈیا پر سسٹم موجود ہے کہ بچوں کی رسائی کو محدود کر سکتے ہیں، والدین بچوں کے سوشل میڈیا تک رسائی کو چیک کر سکتے ہیں۔
چیف جسٹس نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک بھی والدین ایسی ہی رسائی رکھتے ہیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ اس پر کیا کہیں گے؟ جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ انہوں نے پٹیشن میں فریق ہی غلط بنایا ہے، حکومت پاکستان کو فریق بنانا چاہیے تھا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اگر انہوں نے پی ٹی اے کو درخواست دی ہے تو ان سے پتا کر کے عدالت کو آگاہ کریں، کمیشن کا مقصد یہی ہے کہ لوگوں کے معاملات کو حل کرنے کیلئے ان سے رابطہ کر سکیں۔ بعدازاں ہائیکورٹ نے کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کی درخواست پر پی ٹی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا اور سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی۔