اسلام آباد (نیوز ڈیسک)قومی ائیرلائن کی خریداری کے لیے اظہاردلچسپی جمع کرانےکی آخری تاریخ 19جون تک بڑھادی گئی۔

نجکاری کمیشن کے اعلامیے کے مطابق پی آئی کی خریداری کے لیے آخری تاریخ سرکاری طور پر 15 دن کے لیے بڑھائی گئی ہے، اظہار دلچسپی کی تاریخ جو پہلے 3 جون تھی اب اسے عید کی وجہ سے 19 جون کردیا گیا ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ نجکاری کی دیگر تمام شرائط جوں کی توں رہیں گی۔

سیمنٹ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

ریاست مزید نوکریاں نہیں دے سکتی،حکومت کا سرکاری اداروں کی نجکاری کا عندیہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 

اسلام آباد (نمائندہ جسارت) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ کے اجلاس میں حکومت نے واضح کیا ہے کہ ریاست اب مزید سرکاری ملازمتیں فراہم کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے اور سرکاری ادارے براہِ راست چلانے کی پالیسی ناکام ہو چکی ہے۔ابرار احمد کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقدہ ہوا جس میں سیکرٹری کابینہ ڈویژن نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ’رائٹ سائزنگ‘ پالیسی کے تحت بیوروکریسی کے اختیارات محدود کیے جا رہے ہیں، جب کہ کئی حکومتی کمپنیاں جو کاروبار کر رہی ہیں، وہ منافع بخش ثابت نہیں ہو رہیں۔سیکرٹری کے مطابق ان کمپنیوں کو یا تو بند کیا جائے گا یا نجکاری کے ذریعے چلایا جائے گا، اس دوران غیر ضروری سرکاری ملازمین کو سرپلس پول میں رکھا جائے گا اور
مختلف وزارتوں میں ان کا انضمام کیا جائے گا۔حکومت کا کہنا تھا کہ وہ اب نجی شعبے کے ذریعے روزگار کے مواقع پیدا کرنے پر توجہ دے رہی ہے کیونکہ ریاست اداروں کو براہِ راست نہیں چلا سکتی اور ایسی ہی کوششوں سے پہلے ملک نقصان اٹھا چکا ہے۔ اجلاس میں پیش کیے گئے سول سرونٹس ترمیمی بل 2024ء پر بھی غور ہوا، جس کے تحت سرکاری ملازمین کے لیے اپنے اثاثے ظاہر کرنا لازمی قرار دیا جائے گا۔سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے بتایا کہ اٹھارویں آئینی ترمیم کے بعد کئی کام صوبوں کو منتقل ہو چکے ہیں اور وفاقی حکومت بعض اداروں کو ختم یا ضم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ اجلاس میں پیپلز پارٹی کے رکن آغا رفیع اللہ نے بل کی منظوری پر احتجاج کیا اور کہا کہ قانون سازی میں جلد بازی مناسب نہیں تاہم کمیٹی نے بل کو کثرتِ رائے سے منظور کر لیا۔ نیشنل اسکول آف پبلک پالیسی ترمیمی بل2025ء بھی اجلاس میں منظور کیا گیا، جس کے تحت بورڈ آف گورنرز کی تعیناتی کا اختیار اب وزیراعظم کو حاصل ہوگا۔مزید برآں آسان کاروبار بل2025ء بھی اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا۔ بورڈ آف انویسٹمنٹ حکام نے بتایا کہ اس بل کے تحت ایک پاکستان بزنس پورٹل اور ای-رجسٹری قائم کی جائے گی، تاکہ کاروبار کی این او سی اور رجسٹریشن کا سارا عمل ایک چھت تلے مکمل ہو۔حکام کے مطابق اس وقت ملک میں800 سے زاید ریگولیٹری ادارے اور 27 سے28 وزارتیں مختلف بزنس کو دیکھ رہی ہیں، جنہیں مربوط بنانے کی ضرورت ہے، بل کی منظوری کے بعد کاروباری ماحول میں بہتری اور سرمایہ کاری میں اضافہ متوقع ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ہمیں غیر سنجیدہ مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں، سید عباس عراقچی
  • پی ٹی آئی کا قافلہ اسلام آباد سے لاہور کیلئے رواں دواں، احتجاج کرنے نہیں جارہے، علی امین گنڈاپور
  • ہمارا قافلہ پنجاب اسمبلی سے نکالے گئے نمائندوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ہے، علی امین گنڈاپور
  • کے پی حکومت کا قافلہ پنجاب اسمبلی سے نکالے گئے نمائندوں سے اظہارِ یکجہتی کیلئے ہے، علی امین گنڈاپور
  • چیف جسٹس کی زیرِ صدارت قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کا اجلاس، بنیادی حقوق کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہ کرنے کا عزم
  • پنجاب: آٹھویں کے بورڈ امتحانات دوبارہ سے شروع کرنے کا فیصلہ
  • پاکستان پوسٹ کی جلد نجکاری کا فیصلہ کیوں کیا گیا؟
  • احتجاج کے 31 مقدمات: بشریٰ بی بی کی ضمانت میں توسیع
  • ریاست مزید نوکریاں نہیں دے سکتی،حکومت کا سرکاری اداروں کی نجکاری کا عندیہ
  • پاکستانی نوجوانوں کیلیے خوشخبری: میٹا کا اردو میں اے آئی سسٹمز تیار کرنے میں اظہار دلچسپی