محکمہ ریلوے کے ملازمین تنخواہوں سے محروم
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
عادیہ ناز: محکمہ ریلوے کے ملازمین کی تنخواہیں پھر تاخیر کا شکار، ریلوے کے درجہ چہارم کے ملازمین کو رواں ماہ کی تنخواہ تاحال ادا نہیں کی گئی۔
ذرائع کے مطابق ملازمین کو ہر ماہ کی 15 تاریخ تک تنخواہ دی جانی تھی۔انتظامیہ کی جانب سے عدم توجہی کے باعث تنخواہ اب تک ادا نہیں کی جا سکی۔
تنخواہوں میں تاخیر سے ملازمین شدید پریشانی کا شکار ہیں، خاص طور پر وہ افراد جو روزمرہ کے اخراجات کے لیے انحصار کرتے ہیں۔
سیاحوں کے لیے خوشخبری
صدر ریلوے پریم یونین فیاض شہزاد کا کہنا تھا کہ ملازمین پورا مہینہ محنت کرتے ہیں،تنخواہ لیٹ کردی جاتی ہے،ریلوے افسران اپنی تنخواہیں بروقت وصول کر لیتے ہیں۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
مجھے اختیارات سے محروم رکھاگیا ہے، عمر عبداللہ کا اعتراف
ذرائع کے مطابق عمر عبداللہ نے سرینگر کے علاقے قمرواری میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت نے کہا تھا کہ انتخابات کے بعد ریاست کا درجہ بحال کیاجائے گا، لیکن اب کہا جا رہا ہے کہ صحیح وقت کا انتظار کریں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے بی جے پی کی بھارتی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ میں کیا گیا اپنا وعدہ پورا کرتے ہوئے علاقے کی ریاستی حیثیت بحال کرے۔ انہوں نے کہا کہ مبہم یقین دہانیاں اب قابل قبول نہیں ہیں، ہمیں ریاستی حیثیت کی بحالی کے لیے ایک واضح روڈ میپ چاہیے۔ ذرائع کے مطابق عمر عبداللہ نے سرینگر کے علاقے قمرواری میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت نے کہا تھا کہ انتخابات کے بعد ریاست کا درجہ بحال کیاجائے گا، لیکن اب کہا جا رہا ہے کہ صحیح وقت کا انتظار کریں۔ انہوں نے سوال کیا کہ بھارتی حکومت ریاستی درجہ بحال کرنے سے آخر ڈر کیوں رہی ہے۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ بطور وزیراعلیٰ مجھے ریاست کی بحالی کے لیے طے شدہ وقت سے آگاہ کیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ یہاں ملازمین کو برطرف کیا جا رہا ہے، لوگوں کو گھروں سے بے دخل کیا جا رہا ہے اور ہم لوگوں کو اس صورتحال سے نکالنا چاہتے ہیں۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد علاقے کا سیاحت کا شعبہ متاثر ہوا ہے۔ ہاﺅس بوٹس خالی پڑے ہیں، ٹیکسی ڈرائیور پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی کو یقینی بنانے کی ذمہ داری میرے پاس نہیں، خامیوں، کوتاہیوں کو دور کرنا میرے بس میں نہیں کیونکہ مجھے اس حوالے سے اختیارات سے محروم رکھا گیا ہے۔