بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا دن، نعیم پنجوتھہ اور علی محمد کو پولیس ناکے پر روک لیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
بانی پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل سے ملاقات کے لیے آنے والے وکیل نعیم حیدر پنجوتھہ اور علی محمد خان کو داہگل پولیس ناکے پر روک لیا گیا۔
پولیس نے اڈیالہ جیل کے دونوں اطراف ناکے لگا دیے، داہگل اور گھور کھپور کے مقام سڑک پر ٹرک کھڑے کر دیے گئے۔
اڈیالہ روڈ پر ایک گاڑی کے گزرنے کا راستہ چھوڑا گیا ہے جبکہ پولیس کی اضافی نفری بھی اڈیالہ جیل کے اطراف میں تعینات کی گئی ہے۔
’’اڈیالہ جیل تک جانا ہمارا حق ہے، پنجاب پولیس روک رہی ہے‘‘پی ٹی آئی کے رہنما علی محمد خان نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اڈیالہ جیل میں ملاقات کروانا نہ کرانا جیل انتظامیہ کا اختیار ہے، پنجاب پولیس کیسے کسی کو روڈ پر روک سکتی ہے۔
علی محمد خان کا کہنا تھا کہ ہمارے 6 وکلاء کے نام دیے گئے ہیں، میرا نام بھی شامل ہے، اڈیالہ جیل تک جانا ہمارا حق ہے، پنجاب پولیس روک رہی ہے، پنجاب پولیس گلوبٹ بنی ہوئی ہے، پارلیمنٹیرین کو کیسے روک سکتی ہے۔
عدالتی احکامات کے باوجود ہر بار روکا جا رہا ہے: نعیم پنجوتھہاس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وکیل نعیم پنجوتھہ نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات کے مطابق ہم نے فہرست دی ہے، عدالتی احکامات کے باوجود ہر بار روکا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پنجاب پولیس اڈیالہ جیل
پڑھیں:
بانی اور بشریٰ بی بی کیلئے 2 روم کولر اڈیالہ جیل کے باہر پہنچا دیے گئے
بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور انکی اہلیہ بشریٰ بی بی کے لیے 2 روم کولر اڈیالہ جیل کے باہر پہنچا دیے گئے۔
جبکہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے لیے پھل اور کپڑے بھی لائے گئے۔
راولپنڈی میں اڈیالہ جیل انتظامیہ نے پھل اور کپڑے ان تک پہنچانے کی اجازت دے دی۔ لیکن لائے گئے دونوں روم کولر جیل کے باہر ہی رکھوا دیے گئے۔
بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے میڈیا کے سامنے ہی بیرسٹر گوہر سے جواب مانگ لیا۔
بانیٔ پاکستان تحریکِ انصاف عمران خان کی بہن، علیمہ خان نے بھائی کی رہائی کے لیے بات چیت کی دعوت دی ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران علیمہ خان نے کہا کہ آپ کس قسم کے لوگ ہیں، فرعونیت نہ کہیں تو اور کیا کہیں، آپ کو بات کرنی ہیں تو ہم عورتیں بیٹھ جاتی ہیں آپ کے ساتھ، لیکن سامنے آ کر بات کریں، آپ ایم این ایز اور پارلیمنٹرینز کو نہ دھمکائیں، یہ چیزیں نہ کریں۔