قومی انسداد پولیو مہم کے دوران 2 کروڑ 23 لاکھ بچوں کو پولیو کے حفاظتی قطرے پلائے جائیں گے ،عظمیٰ کاردار
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
سیالکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 مئی2025ء) وزیر اعلیٰ پنجاب کی فوکل پرسن برائے پولیو عظمیٰ کاردار نے کہا ہے کہ قومی انسداد پولیو مہم کے دوران 2 کروڑ 23 لاکھ بچوں کو پولیو کے حفاظتی قطرے پلائے جائیں گے جس میں ضلع سیالکوٹ کے تقریبا 8 لاکھ بچے شامل ہیں، بچوں کا مستقبل محفوظ بنانے کے لیے ہر بچے کو پولیو ویکسین پلانا انتہائی ضروری ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی سی آفس سیالکوٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے بتایا کہ سیالکوٹ میں جاری انسداد پولیو مہم کا تفصیلی جائزہ لیا جا رہا ہے،پولیو مہم میں اب تک 90 فیصد ہدف حاصل کیا جا چکا ہے۔ عظمیٰ کاردار نے مزید بتایا کہ سیالکوٹ کی 148 یونین کونسلز میں پولیو مہم جاری ہے اور اب تک 4 لاکھ بچوں کو ان کے گھروں میں جا کر ویکسین دی جا چکی ہے۔(جاری ہے)
اجلاس کے دوران پولیو چیئرپرسن کو انسداد پولیو مہم کی تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی۔ اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر فنانس مظفر مختار، ایس پی انوسٹی گیشن عثمان سیفی، ڈی ایچ او ڈاکٹر وسیم مرزا بھی موجود تھے۔ عظمیٰ کاردار نے والدین سے بھرپور تعاون کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے مربوط حکمت عملی اختیار کی جا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس سال کی تیسری پولیو مہم 30 مئی تک جاری رہے گی۔انہوں نے پولیو ٹیموں کی محنت اور والدین کے تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ سب کی مشترکہ کاوشوں سے پولیو کے خلاف مہم میں کامیابی حاصل ہو رہی ہے۔ بچوں کا مستقبل محفوظ بنانے کے لیے ہر بچے کو پولیو ویکسین پلانا انتہائی ضروری ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انسداد پولیو مہم کو پولیو پولیو کے انہوں نے
پڑھیں:
پاکستان میں انسداد ملیریا کے حوالے سے جی 6 پی ڈی منصوبے کے نتائج جاری
ڈائریکٹوریٹ آف ملیریا کنٹرول پاکستان نے ملک کے پہلے جی 6 پی ڈی پائلٹ منصوبے کے نتائج جاری کر دیے ہیں۔
ترجمان وزارت صحت کے مطابق انسداد ملیریا پروگرام کے حوالے سے اجلاس منعقد کیا گیا جس میں ڈایریکٹوریٹ ملیریا اور عالمی ادارے ترقی برائے ادویات کے تعاون سے پاکستان کے 9 متاثرہ اضلاع میں جی 6 پی ڈی پائلٹ منصوبے کے نتائج پر روشنی ڈالی گئی۔
اجلاس میں ڈبلیو ایچ او یونیسیف، گلوبل فنڈ، میڈیسنز فار ملیریا وینچر سمیت قومی و بین الاقوامی اداروں کے نمائندے شریک ہوئے۔
قومی ادارہ تدارک برائے ملیریا کے ڈایریکٹر ڈاکٹر مختار نے منصوبے پر بریفننگ دی جس میں واضح کیا گیا کہ بنیادی صحت کے نظام میں جی 6 پی ڈی ٹیسٹنگ کو مؤثر طریقے سے ضم کیا جا سکتا ہے۔
ڈاکٹر مختار بھرتھ کا کہنا تھا کہ 2022 کے سیلاب میں 28 لاکھ سے زائد ملیریا کیسز رپورٹ ہونے کے بعد اس ایجنڈے کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے۔ ہم اس پائلٹ منصوبے کے نتائج کو اپنی قومی حکمت عملی سے ہم آہنگ کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر مختار بھرتھ کا مزید کہنا تھا کہ قبل ازیں پاکستان میں ملیریا کے مریض پریما کوئن دوا کے چودہ دن کے استعمال کے بعد مکمل صحت یاب ہوتے تھے۔ ملیریا کے مریض یہ دوا دو تین دن کھانے کے بعد چھوڑ دیتے ہیں جس سے مریض صحت یاب نہیں ہوتے۔
مریضوں کی دوائی کا مکمل کورس نہ لینے کا یہ رویہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں چیلنج بناہوا ہے۔ ٹیفنو کوئین دوا کے استعمال کے بعد ملیریا کے خاتمے کی کوششوں میں بڑی پیش رفت ہو گی۔
ڈایریکٹر نے مزید بتایا کہ پاکستان جلد ان ممالک کی صف میں کھڑا ہو گا جو اس دوا کی مکمل تحقیق کے بعد ااس دوا کا استعمال شروع کر رھے ہیں۔
ڈاکٹر مختار بھرتھ نے بتایا کہ پاکستان اگلے سال 2026 میں انٹر نیشنل کانفرنس برائے خاتمہ ملیریا کروانے جارھا ھے۔ اس کانفرنس میں دنیا بھر کے سائنسدانوں ماہرین مندوبین کو مدعو کیا جایے گا۔