اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر پی ٹی آئی کا احتجاج، گولیاں چلیں گی تو ہم بھی اسلحہ لائیں گے، علی امین گنڈاپور WhatsAppFacebookTwitter 0 27 May, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے اراکین قومی اسمبلی اور کارکنان منگل کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر عدلیہ سے اظہارِ یکجہتی کے لیے جمع ہوئے۔ علیمہ خان اور وزیر اعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور بھی ہائی کورٹ کے باہر پہنچے۔ احتجاج کے پیش نظر اسلام آباد ہائی کورٹ کے اطراف میں سکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کیے گئے۔
خیبرپختونخوا کے وزیر اعلی علی امین گنڈاپور نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہمارے خلاف گولیاں چلانے کا پروگرام ہے تو ہم بھی اگلی بار اسلحہ لے کر آئیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ رانا ثنا اللہ تو گھر میں بیٹھے ہوتے ہیں، جبکہ ہم پر ذمہ داری ہوتی ہے۔علی امین گنڈاپور نے رانا ثنا اللہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے خلاف فوج، پولیس اور فورسز نہ لائی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ تم جگہ بتا، تم اپنے فیملی اور ورکر لے آ، پھر ہم بتائیں گے کہ بہادر کون ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلحہ کس کے پاس زیادہ ہے پھر ہم بتائیں گے۔
علی امین گنڈاپور نے دعوی کیا کہ اگر اب ہم آئیں گے تو ہمارے پاس بھی اسلحہ بہت ہے، لیکن ہمارا اسلحہ ملکی دفاع کے لیے استعمال ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ میرے اپنے پیسوں سے خریدی ہوئی بہت سی گولیاں موجود ہیں اور گولی پھر نہیں دیکھتی کہ وہ کہاں جا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ نقصان نہیں چاہتے لیکن انہیں اس طرف جانے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پھر بھی پاکستان کے لیے مذاکرات پر تیار ہیں۔
مزید بات کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ جب ہم نے فیصلہ کیا کہ کس طریقے سے آنا ہے، تو وہ پہلے سے نہیں بتا سکتے۔وزیراعلی پنجاب مریم نواز سے متعلق ایک سوال کے جواب میں علی امین گنڈاپور نے شدید تنقید کی اور کہا کہ ان کا کام کاروبار کرنا اور پیسے لوٹنا ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ لکھ کر دیتا ہوں کہ ان کا بھارت میں بھی کاروبار ہے۔علی امین گنڈاپور نے الزام لگایا کہ مودی کے ساتھ ان کی پارٹنرشپ کی تصویریں لگی ہوئی ہیں اور کہا کہ ہر کرپٹ ملک اور حکمران کے دوست نواز شریف کے دوست ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مریم نواز اپنی بیٹی کی شادی میں مودی کو دعوت دیتی ہے۔ گنڈاپور نے کہا کہ کیا وہ پاکستان کی بات کرے گی؟ وہ تو مودی کی سائیڈ ہی لے گی۔ انہوں نے کہا کہ جب میں بات کرتا ہوں تو عورت کارڈ کھیل دیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مریم نواز ایک صوبے کی وزیراعلی ہیں اور اس صوبے کے لوگ شہید ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ مودی نے اندر گھس کر لوگوں کو شہید کیا۔علی امین گنڈاپور نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ ہمارے صوبے میں ٹارگٹ حاصل ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے احتجاج سے کسی کو نہیں روکا، جے یو آئی نے 15 جلسے کیے ہیں۔ریڈ زون کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ وہاں ایس او پیز ہوتے ہیں، جہاں پر مظاہرین پر شیلنگ ہوئی۔انہوں نے واضح کیا کہ یہ شیلنگ ان کے حکم پر نہیں بلکہ ریڈ زون کے ایس او پیز کے تحت ہوئی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرفیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی ملٹری ڈپلومیسی نے پاکستان کو تنہائی سے نکالا، وار ویٹرنز کا خراج تحسین فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی ملٹری ڈپلومیسی نے پاکستان کو تنہائی سے نکالا، وار ویٹرنز کا خراج تحسین فیلڈ مارشل عاصم منیر کا ایران کا سرکاری دورہ، خطے کی سیکیورٹی اور دفاعی تعاون پر اہم بات چیت عدالت نے انتخابی نشان کافیصلہ کیا، پی ٹی آئی نے خود سمجھ لیا وہ سیاسی جماعت نہیں رہی، ججز سپریم کورٹ نوشکی، انسداد پولیو ٹیم پر حملہ، فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار شہید، دوسرا زخمی،صدر اور وزیراعظم کی مذمت مودی کی حالیہ تقریر نفرت انگیز، پرتشدد اور عالمی اصولوں کی خلاف ورزی، عالمی برادری نوٹس لے،پاکستان ججز ٹرانسفر و سینیارٹی کیس میں جوڈیشل کمیشن کے اجلاسوں کے منٹس طلب TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور نے ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی انہوں نے کہا کہ کورٹ کے باہر ہائی کورٹ کے پی ٹی آئی کیا کہ کے لیے

پڑھیں:

90 روزہ تحریک کا آغاز ہوچکا، آر یا پار کریں گے، بات فیصلہ سازوں سے ہوگی، علی امین گنڈاپور

لاہور(نیوز ڈیسک)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ 90 روزہ تحریک کا آغاز ہوچکا، آر یا پار کریں گے، عمران خان خود پر ہونے والے ظلم کے باوجود پاکستان کی خاطر مذاکرات کیلئے تیار ہیں، بات فیصلہ سازوں سے ہوگی، فیصلہ ساز اپنے سے کسی کو بٹھا لیں تو ہمیں اعتراض نہیں ہے۔

عمران خان نے بڑا واضح کہا ہے کہ وہ اپنے اور اپنی اہلیہ پر ہونے والے ظلم کے باوجود پاکستان کی خاطر مذاکرات کے لیے تیار ہیں، آئیں بیٹھیں اپنی غلطیوں کو مانیں اور سدھاریں، یہ ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہاکہ عمران خان کے خلاف کیسز میں جان نہیں ہے، اس لیے نہیں چلائے جارہے، عمران خان کے ووٹرز، سپورٹرز اور کارکنوں کو سلام پیش کرتا ہوں کیوں کہ آج تک دنیا کی تاریخ میں کسی سیاسی جماعت پر اتنا ظلم نہیں ہوا جتنا تحریک انصاف پر ہوا مگر لوگ ڈٹ کر کھڑے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پورے پاکستان میں ہر گلی، کوچے، قصبے اور شہر سے لوگوں کو اکٹھا کریں گے اور پھر فیصلہ کریں گے کہ ہم نے مقامی سطح پر احتجاج کرنا ہے یا ایک جگہ جمع ہونا ہے۔

علی امین گنڈاپور نے کہاکہ ریاستی ادارے اپنے آئینی کام کو چھوڑ کر ایک اور کام پر لگ گئے ہیں جو ان کا کام نہیں ہے، آج پختونخوا اور بلوچستان کے حالات کے ذمہ دار وہ لوگ ہیں جن کا کام سرحدوں کو کلیئر کرنا ہے مگر وہ سرحدیں کو چھوڑ کر تحریک انصاف کے پیچھے لگے ہوئے ہیں، ہماری گزارش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، آپ اس ملک کو کہاں لے جانا چاہتے ہیں۔

علی امین گنڈاپور نے کہاکہ آپ نے بار بار مارشل لا لگائے اور باربار لگائے، ان مارشل لاؤ سے پاکستان کی جمہوریت کو عالمی سطح پر جتنا نقصان ہوا اتنا کسی چیز سے نہیں ہوا، مارشل لگانے والے کہاں گئے؟ آج وہ پاکستان میں نہیں ہیں، بھگت عام پاکستانی رہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ملک میں ایک مافیا کا اسٹرکچر بن چکا ہے، وہ ریاستی ادارے جن کا کام سیاست کرنا نہیں ہے، وہ حکومتیں بنانے، چلانے اور گرانے میں اپنا سارا کردار ادا کررہے ہیں اور پھر جب ان سے پوچھا جائے تو بڑے مزے سے جواب دیتے ہیں کہ ہم تو غیر سیاسی ہیں ، ہمارا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

انہوں نے کہاکہ خدا کی قسم اس ملک میں سب سے زیادہ سیاست ادارے کررہے ہیں، اور اس کا نقصان کیا ہورہا ہے؟ میں خود ایک فوجی کا بیٹا اور ایک فوجی کا بھائی ہوں، مگر ہماری فوج بدنام ہورہی ہے، چند غلط فیصلوں اور چند لوگوں کی وجہ سے فوج بدنام ہورہی ہے، بارڈر پر کھڑا یا مسائل زدہ علاقوں میں میری اور میرے بچوں کی حفاظت کے لیے لڑنے والے فوجی کو غلط فیصلوں کی وجہ سے وہ عزت اور مقام نہیں ملا جو ملنا چاہیے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہاکہ ہم نے اپنے ادارے خود ٹھیک کرنے ہیں، آئین مل کر بیٹھیں اپنی غلطی کو مانیں اور آگے بڑھیں، عمران خان نے بڑا واضح کہا ہے کہ وہ اپنے اور اپنی اہلیہ پر ہونے والے ظلم کے باوجود پاکستان کی خاطر مذاکرات کے لیے تیار ہیں، آئیں بیٹھیں اپنی غلطیوں کو مانیں اور سدھاریں، ہم پر 76 ہزار ارب سے زیادہ قرضہ چڑھ چکا ہے، ہم کس طرف جارہے ہیں، ہمارا ملک کس طرف جارہا ہے، یہ فیصلے کون کرے گا؟ یہ ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہاکہ میں تمام سیاسی جماعتوں سے کہہ رہا ہوں کہ آپ کندھوں پر سوار ہوکر آئے ہوئے ہیں، آپ عوام میں جاکر دیکھیں، عوام آپ کو مسترد کرچکے ہیں، آپ پاکستان میں جو کلچر پیدا کررہے ہیں، ہم وہ کلچر نہیں چاہتے، اس کلچر سے کل آپ بھی نقصان اٹھائیں گے، میں ان پارٹیوں کے تھوڑے بہت ووٹرز اور سپورٹرز سے بھی کہتا ہوں کہ انہوں نے بھاگ جانا ہے، آپ نے یہاں رہنا ہے۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ جب تحریک انصاف کے کارکن یا حامی کے گھر چھاپہ مارا جاتا ہے، چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا جاتا ہے، اس کا گھر توڑا جاتا ہے، اسے تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے تو کیا بحیثیت انسان اور مسلمان اسے ٹھیک سمجھتے ہیں؟ اگر آپ اس پر خاموش ہیں تو اگر کل آپ کے خلاف ایسا ہوگا تو کوئی آپ کے لیے بھی آواز نہیں اٹھائے گا، اس بات کو سمجھنا ضروری ہے، عزتیں سب کی سانجھی ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ قانون سب کے لیے برابر ہونا چاہیے، آئین کی پاسداری سب پر فرض ہے، ہم نے تو برداشت کرلیا اور کر بھی رہے ہیں لیکن شاید یہ برداشت نہ کرسکیں۔

علی امین نے کہا کہ ہماری گزارش ہے کہ جو اس نظام سے مستفید ہونے والے ہیں اور جو اس نظام کو ہائی جیک کرکے چلا رہے ہیں، وہ باضابطہ طریقے سے بیٹھے ہیں، اور یہ بات کرنا کہ میں جواب دہ نہیں ہوں،بالکل غلط ہے، کوئی یہ نہیں کہہ سکتا کہ میں جواب دہ نہیں ہوں، آپ جوابدہ ہو، آپ کو جوابدہ ہونا پڑے گا۔

انہوں نے نام لیے بغیر اداروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی ڈوبتی ہوئی معیشت اور دہشت گردی کے حالات کا سارا کا سارا بوجھ آپ کو اٹھانا پڑے گا، عمران خان کے دور میں دہشتگردی کیوں نہیں تھی؟ ریکارڈ اٹھا کر دیکھ لیں، کتنے خودکش دھماکے ہوئے، کتے دھماکے ہوئے؟ کتنے لوگ شہید ہوئے؟ کتنے ڈرون حملے ہوئے۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ پی ڈی ایم ون کی حکومت آئی وہی حالات بن گئے اور پی ڈی ایم 2 آئی تو اس سے بدتر حالات ہورہے ہیں، یہ آپ کی ذمہ داری ہے اور آپ کی وجہ سے ہورہا ہے، آپ کو قبول کرنا ہوگا، ہم مقابلہ کریں گے، مقابلہ کررہے ہیں لیکن آپ اپنے فرائض سے روگردانی نہیں کرسکتے، آپ آئیں بیٹھیں دلائل سے ثابت کردیں کہ میں نے اس ملک کے خلاف سازش کی ہے تو مجھے چوک پر لٹکادیں

انہوں نے مزید کہا کہ لیکن بغیر دلائل، بغیر ثبوت اور بغیر وجہ کے آپ نے 26 ویں ترمیم لاکر ملک کی عدلیہ کو بھی آپ نے محکوم کردیا ہے اور ہتھکڑیاں لگادی ہیں، تو قوم کہاں جائے؟ آپ نے قوم کے لیے کون سا راستہ چھوڑا ہے، اپنی ذات اور اپنی انا سے نکلیں، اور ایک قوم بن کر سوچیں۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ عمران خان نے پہلے بھی کہا ہے اور بار بار کہا ہے کہ آؤ بیٹھو مسئلے کو میرٹ اور دلائل پر حل کرو، جس کی غلطی ہے وہ اپنی غلطی مانے گا، جس کی غلطی ثابت ہو اسے سزا دیں ہم تیار ہیں لیکن سزا کی بات آئے گی تو سزا سب کو ہوگی، بات کے لیے بیٹھیں گے تو ہر غلطی والے کو سزا دی جائے گی۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ کل ہم نے 90 روزہ تحریک کا اعلان کردیا ہے کہ کیوں کہ عمران خان ہمیشہ تبدیلی کے حوالے سے 90کا کہا کرتے تھے، واضح پیغام ہے کہ 90 دن کل رات سے شروع ہوگئے ہیں اور ان 90 دنوں میں تحریک عروج پر لے جاکر آر یا پار کریں گے، یا تو ہم رہیں گے یا نہیں رہیں گے، پھر اس ملک میں سیاست کا فائدہ نہیں، ایسی سیاست سے بہتر ہے کہ ہم سیاست ہی نہ کریں اور اپنا کوئی اور راستہ اختیار کریں جس میں ہمارے بچے اور بچوں کے بچے غلام نہ ہوں۔

انہوں نے کہاکہ جس نے ہماری قوم کو غلام بنانا ہے وہ بھی سن لے اور جس نے اپنے بچوں کو آزاد رکھنا ہے تو وہ بھی سن لے کہ آپ کے پاس دو ہی راستے ہیں، اگر غلام بننا ہے تو یہ نظام چلنے دو، اور اگر آزاد ہونا ہے، بچوں کو آزادی اور خودمختاری ہے تو ہمارے ساتھ مل جاؤ اور حقیقی جمہوریت اور حقیقی آزادی کے لیے ہمارا ساتھ دو۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ عمران خان نے واضح بتایا ہوا ہے کہ فیصلہ سازوں کے ساتھ ہی مذاکرات ہوں گے، جس کے پاس اختیار ہی نہیں ہیں اس کے ساتھ کیا بات کریں گے، بات فیصلہ سازوں کے ساتھ ہوگی، فیصلہ ساز اپنے ساتھ کسی کو بٹھالے ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ہماری تحریک کی قیادت عمران خان کریں گے، 90 روز ہم نے اپنے آپ کو دیے ہیں، 5 اگست تک اپنی تحریک کو پیک پر لے جائیں گے، اس کے بعد فیصلہ کریں گے کہ کیا کرنا ہے، 90 دن کا ہدف اپنے لیے رکھا ہے جس میں فیصلہ کریں گے کہ سیاست کرنی بھی ہے یا نہیں اور اگر سیاست سے کام نہیں بنتا تو پھر جو لائحہ بنتا ہے اس سے آگاہ کردیا جائے گا۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں صیہونی فوج کے جارحانہ حملے جاری، 110 فلسطینی شہید
  • 90 روزہ تحریک کا آغاز ہوچکا، آر یا پار کریں گے، بات فیصلہ سازوں سے ہوگی، علی امین گنڈاپور
  • جنہیں بارڈرز پر ہونا چاہیے وہ سیاست کر رہے ہیں، علی امین گنڈاپور
  • فضل الرحمان کے پی میں حکومت تبدیلی کے بجائے اپنے اندر تبدیلی لے کر آئیں، علی امین گنڈاپور
  • جے یو آئی کا پی ٹی آئی سے اتحاد مشروط، علی امین گنڈاپور پر تحفظات برقرار: سینیٹر کامران مرتضیٰ
  • پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی قیادت کا قافلہ اسلام آباد سے لاہور پہنچ گیا
  • پی ٹی آئی کا قافلہ اسلام آباد سے لاہور کیلئے رواں دواں، احتجاج کرنے نہیں جارہے، علی امین گنڈاپور
  • ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے بیورلے سینٹر کے باہر ’کارکردگی‘ سے متعلق پوسٹ کیوں ڈیلیٹ کی؟
  • علی امین گنڈاپور کی کل عمران خان سے ملاقات کا امکان
  • فیض آباد احتجاج کیس میں علی امین کے وارنٹ اور اشتہاری کا اسٹیٹس برقرار