خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت کو عوام سے براہ راست ٹکرا ئو مہنگا پڑے گا: بلاول بھٹو زرداری
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پشاور میں احتجاج کرنے والے جیالوں پر تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اب صوبہ بچا ئوتحریک کا دائرہ کار خیبرپختونخوا کی گلی گلی اور کوچے کوچے تک پھیلے گا اور پی ٹی آئی کی غنڈہ سرکار اسے روک نہیں سکے گی۔ بلاول بھٹو نے پاکستان پیپلز پارٹی خیبرپختونخوا کے صدر محمد علی شاہ باچا سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور پیپلز پارٹی کی ریلی میں شریک کارکنان پر تشدد سے متعلق دریافت کیا اور ریلی کے انعقاد پر شاباش دی۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے پرامن احتجاج سے گھبرا کر خیبرپختونخوا حکومت نے آنسو گیس کی شیلنگ کی، خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت کو عوام سے براہ راست ٹکرا ئوکی حکمت عملی مہنگی پڑے گی۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے کرپشن، لاقانونیت اور بے روزگاری سے تنگ آئے عوام پر تشدد قابل مذمت ہے، اب صوبہ بچائو تحریک کا دائرہ کار خیبرپختونخوا کے گلی گلی اور کوچے کوچے تک پھیلایا جائے گا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی
پڑھیں:
پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کی وجہ سے آزاد کشمیر کے الیکشن میں ہماری جیت کو شکست میں بدلا گیا، بلاول
اسلام آباد:چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کی وجہ سے آزاد کشمیر کے گزشتہ الیکشن میں ہماری جیت کو راتوں رات شکست میں بدل دیا گیا مگر آج ہم یہاں حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہیں۔
پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفت گو کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ آج آزاد کشمیر کا پارلیمانی اجلاس تھا، پی پی اور کشمیر کی تاریخ سامنے ہے، پی پی کی بنیاد کشمیر کاز کی وجہ سے رکھی گئی۔
انہوں ںے کہا کہ ہم نے ہر جگہ کشمیر کا مقدمہ رکھا ہے، پی پی نے پچھلے الیکشن میں بھرپور حصہ لیا، بانی پی ٹی آئی کی حکومت تھی جس میں اسٹیبلشمنٹ کا رول سب کے سامنے تھا ان حالات میں بھی پی پی کے امیدواروں نے سخت حالات کا مقابلہ کیا مگر آزاد کشمیر کے گزشتہ الیکشن میں راتوں رات ہماری جیت کو شکست میں بدل دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ غیر سیاسی سوچ اور سازش کے نتیجے میں کشمیر میں سیاسی خلا پیدا کیا گیا جس سے عوام کو نقصان پہنچا مگر پیپلز پارٹی پھر بھی پیچھے نہیں ہٹی اور اسمبلی میں پارٹی کی نمائندگی کرتے رہے اور آج پیپلز پارٹی آزاد کشمیر میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں آچکی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کوشش کریں گے کشمیر کے عوام کی امنگوں پر پورا اتریں، پیپلز پارٹی ایک جمہوریت پر یقین رکھنی والی جماعت ہے، اس اسمبلی کا جو وقت بچا ہے وہ پیپلز پارٹی کے لئے امتحان ہوگا، پیپلز پارٹی کے وزیراعظم سے لے کر ہر کارکن تک کوشش ہوگی کہ عوام کے مطالبات کا تحفظ کیا جاسکے، میں آپ کو مایوس نہیں کروں گا، میں آپ کی نمائندگی آزاد کشمیر سمیت ہر جگہ پر کروں گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم آزاد کشمیر کے نام کا اعلان اسلام آباد سے نہیں کشمیر سے ہوگا۔