پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان سے ان کی بہنوں کی ملاقات ہوئی ہے، جو قریباً 40 منٹ تک جاری رہی۔

یہ بھی پڑھیں عمران خان کو کس شرط پر رہا کیا جائےگا؟ علیمہ خان نے سوال پوچھ لیا

عمران خان سے ان کی بہنوں عظمیٰ خان اور نورین خان نے ملاقات کی۔ ملاقات اڈیالہ جیل کے کانفرنس روم میں ہوئی، اور اس دوران عمران خان کی صحت، زیر سماعت اپیلوں اور دیگر امور پر گفت و شنید کی گئی۔

ملاقات سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے میڈیا کے سامنے ہی بیرسٹر گوہر سے جواب طلب کرتے ہوئے کہاکہ آپ بتائیں کیا عمران خان 5 جون کو رہا ہورہے ہیں۔

اس پر چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے جواب دیتے ہوئے کہاکہ میرے کہنے کا مقصد یہ تھا کہ 5 جون کو ہمارا کیس لگ رہا ہے، جو بوگس ہے اور وہ اس بنیاد پر ختم جائےگا۔

اس موقع پر خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہاکہ میں پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ ہوں اور ہمیشہ ساتھ رہوں گا۔

یہ بھی پڑھیں ساری زندگی جیل میں رہ لوں گا جھکوں گا نہیں، عمران خان کی پارٹی کو بڑی تحریک کی تیاری کی ہدایت

دوسری جانب عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی سے ان کے فوکل پرسن رائے سلمان، وکیل عرفان خان نیازی اور خلیل اعوان نے ملاقات کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews بہنوں کی ملاقات بیرسٹر گوہر عظمیٰ خان عمران خان نورین خان وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بہنوں کی ملاقات بیرسٹر گوہر وی نیوز عمران خان کی بیرسٹر گوہر

پڑھیں:

  عمران خان کے بیٹوں کی بے حسی ہے کہ وہ والد سے ملاقات کیلئے  پاکستان نہیں آئے، ضیاءاللہ شاہ

اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور رکن پنجاب اسمبلی ضیاءاللہ شاہ نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے بیٹوں کی طویل غیرموجودگی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بے حسی کی انتہا ہے کہ ایک باپ جیل میں قید ہے اور بیٹے اس سے ملاقات تک کیلئے پاکستان نہیں آئے۔ اگر وہ اپنے والد سے مخلص ہیں تو انہیں پاکستان آ کر اپنے والد کیلئے دیے گئے احتجاج میں شریک ہونا چاہیے۔ ہم ان کا خیرمقدم کریں گے۔
ڈیلی ممتاز سے گفتگو کرتے ہوئے ضیاءاللہ شاہ نے کہا کہ پی ٹی آئی نے احتجاج کی کال دی ہے لیکن اس جماعت کی اپنی قیادت اور کارکنوں میں سنجیدگی کا فقدان ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے 26 ارکانِ پنجاب اسمبلی کے خلاف اسپیکر کی جانب سے بھیجا گیا ریفرنس بالکل درست اقدام ہے کیونکہ ان ارکان نے مسلسل ایوان کے نظم و ضبط کی خلاف ورزی کی اور ڈیڑھ سال کے دوران قانون سازی کے عمل میں روڑے اٹکائے۔
ن لیگی رہنما نے عمران خان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب وہ اقتدار میں تھے تو انہوں نے ملک کو بدترین بحرانوں میں دھکیل دیا۔ “سعودی شہزادے کی دی گئی گھڑی کا اسکینڈل پوری دنیا کے سامنے آیا، جو گھڑی تحفہ میں ملی تھی وہی بعد میں مارکیٹ میں فروخت ہوتی پائی گئی۔”
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان آج بھی سیاستدانوں سے بات چیت کے بجائے ٹکراؤ کی راہ پر گامزن ہیں، جبکہ نواز شریف نے ہمیشہ قومی مفاہمت اور سیاسی ہم آہنگی کی بات کی۔ “نواز شریف نے اپنے مخالفین کی نفرت کے باوجود ہاتھ بڑھایا لیکن عمران خان نے مسلسل انکار کی روش اپنائی۔”
ضیاءاللہ شاہ نے موجودہ قومی صورتِ حال پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آج ملک کو درپیش چیلنجز میں تمام سیاسی جماعتیں یکجہتی کا مظاہرہ کر رہی ہیں، سوائے پی ٹی آئی کے جو اب بھی اپنی ضد پر قائم ہے۔ انہوں نے پاک فوج کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ افواجِ پاکستان نے ملک کا دفاع ناقابلِ تسخیر بنایا اور دشمن بھارت کو بہادری سے منہ توڑ جواب دیا۔
غزہ کے حالات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے عالمی برادری کو بیدار ہونے کا مشورہ دیا اور مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ انہوں نے نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کی قربانیوں کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ “نواز شریف نے ناحق جیل کاٹی، تکلیفیں برداشت کیں لیکن ریاست سے بغاوت نہیں کی۔”
ضیاءاللہ شاہ نے پنجاب میں امن و امان کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جرائم کی روک تھام کیلئے ’کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ (CCD)‘ کا قیام ایک بڑا قدم ہے جو مؤثر انداز میں اپنی ذمہ داریاں نبھائے گا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پنجاب میں ’ڈالے کلچر‘ کا خاتمہ ہو چکا ہے اور عوام کو اب بہتر اور محفوظ ماحول فراہم کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پنجاب میں 17 سال بعد پہلی بار یوم عاشور پر موبائل سروس بند نہیں کی گئی، جس سے شہریوں کو ریلیف ملا اور یہ فیصلہ انتظامی اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • 90 دن میں عمران خان رہا نہ ہوئے تو یا تم نہیں یا ہم نہیں، وزیراعلیٰ گنڈا پور کا الٹی میٹم
  • اب منزل حاصل کریں گے یا سیاست چھوڑ دیں گے، پی ٹی آئی نے لاہور سے احتجاجی تحریک کا آغاز کردیا
  • علی امین گنڈاپور اور بیرسٹر گوہر کی قیادت میں پی ٹی آئی کا قافلہ لاہور پہنچ گیا
  • آرٹیکل 19 ہمارا بنیادی حق ہے یہ حق ہم سے چھین لیا گیا
  • کے پی حکومت کا قافلہ پنجاب اسمبلی سے نکالے گئے نمائندوں سے اظہارِ یکجہتی کیلئے ہے، علی امین گنڈاپور
  • گرفتاریاں ممکن نہیں ہیں، ایسا نہیں ہونے والا، بیرسٹر گوہر
  • عمران خان کی رہائی بچوں یا بہنوں سے نہیں ان کے اپنے طرز عمل پر منحصر ہے،عرفان صدیقی
  • صاحبزادے ملاقات کیلئے جلوس کی صورت میں نہیں جائیں گے، بیرسٹر علی ظفر
  •   عمران خان کے بیٹوں کی بے حسی ہے کہ وہ والد سے ملاقات کیلئے  پاکستان نہیں آئے، ضیاءاللہ شاہ
  • عمران خان کی رہائی بچوں یا بہنوں سے نہیں، انکے اپنے طرزِعمل پر منحصر ہے،عرفان صدیقی