UrduPoint:
2025-07-23@20:09:48 GMT

8 ممالک کا عید الاضحٰی 6 جون کو منانے کا اعلان

اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT

8 ممالک کا عید الاضحٰی 6 جون کو منانے کا اعلان

ابوظہبی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 مئی2025ء) 8 ممالک میں 6 جو کو عید الاضحٰی منانے کا اعلان۔ تفصیلات کے مطابق سعودی عرب سمیت 7 اسلامی ممالک اور ایک غیر مسلم ملک میں ذی الحج کا چاند نظر آ گیا۔ سب سے پہلے انڈونیشیا میں ذی الحج کا چاند نظر آیا، جبکہ عمان خلیجی ممالک میں پہلا ملک ہے جہاں ذی الحج 1446 ہجری کا چاند نظر آیا، جس کے بعد سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور آسٹریلیا میں بھی ذی الحج کا چاند نظر آ گیا۔

یوں متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، قطر، کویت، بحرین، انڈونیشیا، آسٹریلیا اور عمان میں یکم ذی الحج 1446 ہجری 28 مئی کو ہو گی جبکہ عید الاضحٰی 6 جون کو منائی جائے گی۔ جبکہ ذی الحج کے چاند کی تصویر بھی جاری کر دی گئی۔ بتایا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے فلکیاتی ماہرین کی جانب سے سائنسی آلات کی مدد سے ذی الحج کے چاند کی تصویر حاصل کی گئی۔

(جاری ہے)

دوسری جانب پاکستان میں بھی مرکزی رویت ہلال کمیٹی نے ذی الحج کے چاند کی رویت سے متعلق اعلان کر دیا ہے۔ چئیرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے مطابق رویت ہلال کمیٹی کو ملک کے کسی علاقے سے ذی الحج کے چاند کی کوئی مصدقہ شہادت موصول نہ ہوئی، لہذا ملک میں یکم ذی الحج 29 مئی بروز جمعرات جبکہ عید الاضحٰی 7 جون بروز ہفتہ کو ہو گی۔ ملائیشیا، برونائی دارالسلام کے علاوہ جاپان میں بھی عید قربان کی تاریخ کا اعلان کر دیا گیا۔

جاپان میں دنیا میں سب سے پہلے عید الاضحٰی 1446 ہجری کی تاریخ کا اعلان کیا گیا۔ جاپان کی رویت ہلال کمیٹی کے اعلامیہ کے مطابق جاپان میں آج چاند نظر نہیں آیا، لہذا جاپان میں یکم ذی الحج 29 مئی بروز جمعرات جبکہ عید الاضحٰی 7 جون بروز ہفتہ کو ہو گی۔ ملائیشیا اور برونائی دارالسلام میں اعلان کیا گیا ہے کہ ذی الحج کا چاند نظر نہیں آیا، لہذا ان ممالک میں عید الاضحٰی 7 جون بروز ہفتہ کو ہو گی۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ذی الحج کا چاند نظر ذی الحج کے چاند کی رویت ہلال کمیٹی عید الاضح ی جاپان میں کا اعلان کو ہو گی

پڑھیں:

موسمیاتی تبدیلی سے متاثر ممالک ذمہ دار ریاستوں سے ہرجانے کے حقدار ہیں، عالمی عدالت انصاف کا اہم فیصلہ

اقوام متحدہ کی سب سے بڑی عدالت، انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس  (آئی سی جے) نے کہا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی ایک فوری اور وجودی خطرہ ہے اور جو ممالک اس سے متاثر ہو رہے ہیں وہ قانونی طور پر ہرجانے کے مستحق ہو سکتے ہیں۔

بدھ کے روز جاری اپنے مشاورتی رائے میں عدالت نے کہا کہ وہ ممالک جو ماحولیاتی آلودگی میں ملوث ہیں اور کرہ ارض کو ماحولیاتی تباہی سے بچانے کے لیے مؤثر اقدامات نہیں کرتے، بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب ہو سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: لاہور ہائیکورٹ کا اسموگ کیس میں تحریری حکم نامہ جاری، درختوں کے تحفظ اور ماحولیاتی بہتری پر زور

یہ پہلا موقع ہے کہ آئی سی جے نے ماحولیاتی بحران پر باقاعدہ مؤقف اختیار کیا ہے۔ عدالت سے 2 اہم سوالات پر رائے مانگی گئی تھی کہ بین الاقوامی قانون کے تحت ممالک کی ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کی ذمہ داریاں کیا ہیں اور ان ممالک کے لیے کیا قانونی نتائج ہوں گے جو ماحولیاتی نظام کو نقصان پہنچاتے ہیں؟

عدالت کے صدر یوچی ایواساوا نے کہا کہ ایک صاف، صحت مند اور پائیدار ماحول کا انسانی حق دیگر انسانی حقوق کے لیے بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔

حالیہ دنوں امریکا اور پاکستان سمیت دنیا کے متعدد علاقوں میں موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے آنے والے سیلاب اور بارشوں سے سینکڑوں ہلاکتیں ہوئی ہیں

انہوں نے مزید کہا کہ اگر کوئی ریاست ماحولیاتی نظام کے تحفظ کے لیے مناسب اقدامات نہیں کرتی تو یہ بین الاقوامی طور پر ایک غیر قانونی عمل قرار دیا جا سکتا ہے۔

عدالتی رائے میں کہا گیا کہ تمام ممالک کو چاہیے کہ وہ گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو کم کرنے کے لیے ایک دوسرے سے تعاون کریں۔ اس کے علاوہ جو ریاستیں ماحولیاتی تبدیلی کے سبب نقصان اٹھا رہی ہیں، انہیں مخصوص حالات میں معاوضہ ملنے کا حق حاصل ہے۔

یہ بھی پڑھیے: موسمیاتی تبدیلی کوئی مفروضہ نہیں، انسانیت کے لیے خطرناک حقیقت ہے، احسن اقبال

واضح رہے کہ حالیہ دنوں امریکا اور پاکستان سمیت دنیا کے متعدد علاقے شدید سیلاب اور تباہ کن بارشوں کی زد میں رہے جس سے سینکڑوں ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

یاد رہے کہ اس معاملے کا آغاز 2019 میں فجی کے چند قانون کے طلبا نے کیا تھا جن کی مہم کو بحر الکاہل کی ایک چھوٹی مگر متاثرہ ریاست، وانواتو، نے اپنایا اور 2021 میں آئی سی جے سے باضابطہ درخواست کی کہ وہ ماحولیاتی ذمہ داریوں پر مشاورتی رائے دے۔ دسمبر میں 2 ہفتے تک جاری رہنے والی سماعتوں میں 100 سے زائد ممالک اور عالمی تنظیموں نے شرکت کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آلودگی سیلاب عالمی عدالت انصاف ماحولیات موسمیاتی تبدیلی

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان ترجیحی معاہدہ طے
  • موسمیاتی تبدیلی سے متاثر ممالک ذمہ دار ریاستوں سے ہرجانے کے حقدار ہیں، عالمی عدالت انصاف کا اہم فیصلہ
  • غزہ سے یوکرین تک تنازعات کے پرامن حل میں سفارتکاری کو موقع دیں، گوتیرش
  • دنیائے کرکٹ سے بڑی خبر۔۔بھارت اے سی سی اجلاس میں آنے کوتیار، ایشیا کپ شیڈول کا اعلان متوقع
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان ترجیحی معاہدہ، دستخط بھی ہوگئے
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان ترجیحی معاہدہ
  • پاکستانیوں کے لیے ایک اور ملک میں ویزا فری انٹری کی سہولت  
  • جشن آزادی کو شایان شان طریقے سے منانے کیلئے تیاریاں جاری
  • دنیا کا طاقتور ترین پاسپورٹ، تین ایشیائی ممالک بازی لے گے 
  • شام کی دہلیز سے عرب ممالک کو تقسیم کرنے کا خطرناک اسرائیلی منصوبہ