دنیا میں 7 نہیں 6 براعظم ہیں، برطانوی ماہر ارضیات کی تحقیق
اشاعت کی تاریخ: 28th, May 2025 GMT
تمام نصابی کتب کی رو سے دنیا سات براعظم،ایشیا، افریقہ، جنوبی امریکا، شمالی امریکا، یورپ، آسٹریلیا اور انٹارکٹکا پر مشتمل ہے مگر ڈربی یونیورسٹی برطانیہ کے ماہر ارضیات ڈاکٹر جارڈن فیتھین نے بذریعہ تحیق دریافت کیا ہے کہ بحر اوقیانوس کی گہرائی میں واقع یورپ اور شمالی امریکا کی ارضیاتی (ٹیکٹونک)پلیٹیں اب بھی جڑی ہوئی ہیں، گو وہ رفتہ رفتہ جدا ہو رہیں۔
لہذا ڈاکٹر جارڈن کے نزدیک تکنیکی طور پر ان دونوں کو درحقیقت ایک ہی براعظم کہنا چاہیے۔یاد رہے سائنس دانوں کے مطابق 25 کروڑ سال پہلے دنیا کے سبھی موجودہ براعظم ایک عظیم الشان براعظم ’’پانگیا‘‘(Pangaea)کی صورت باہم جڑے تھے۔پھر وہ بتدریج الگ ہونے لگے۔
چھ کروڑ سال پہلے یورپ اور شمالی امریکہ کی علحیدگی کا عمل شروع ہوا جو اب بھی جاری ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
شمالی کوریا نے جزیرہ نما کوریا کے غیر جوہری بننے کے تصور کو ’خیالی پلاؤ‘ قرار دے دیا
شمالی کوریا نے ہفتے کے روز جزیرہ نما کوریا کے غیر جوہری ہونے کے تصور کو ’محض ایک خواب‘ قرار دیتے ہوئے سخت مؤقف اپنایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ٹرمپ کے دورہ جنوبی کوریا سے چند گھنٹے قبل شمالی کوریا کا کروز میزائل تجربہ
امریکی میڈیا کے مطابق یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب جنوبی کوریا کے صدر لی جے میونگ اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان اس موضوع پر بات چیت متوقع ہے۔
سیول کے صدارتی دفتر کے مطابق دونوں رہنما ہفتہ کو جنوب مشرقی شہر گیونگ جو میں ایشیا پیسیفک اکنامک کوآپریشن (ایپک) سمٹ کے موقع پر اپنی پہلی ملاقات میں جزیرہ نما کوریا کی غیر جوہری حیثیت سمیت متعدد امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔
شمالی کوریا کے نائب وزیر خارجہ پاک میونگ ہو نے جنوبی کوریا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سیول ہر موقع پر غیر جوہری پروگرام کا معاملہ اٹھاتا ہے، مگر اسے سمجھنا چاہیے کہ یہ محض ایک خیالی بات ہے جو کبھی حقیقت کا روپ نہیں لے سکتی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ شمالی کوریا صبر و استقامت سے یہ ثابت کرے گا کہ چاہے جتنی بار بھی غیر جوہری ہونے کی بات کی جائے، یہ صرف ایک ناممکن خواب ہی رہے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایٹمی صلاحیت جزیرہ نما کوریا خیالی پلاؤ شمالی کوریا