آسیان چین اور جی سی سی سربراہ اجلاس سے سہ فریقی تعاون کا ایک نیا باب کھل گیا، چینی وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 28th, May 2025 GMT
چین، آسیان اور جی سی سی ممالک کے درمیان دوستانہ تعاون کی ایک طویل تاریخ ہے، لی چھیانگ
کوالالمپور :چینی وزیر اعظم لی چھیانگ نے ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم اور ویتنام کے وزیر اعظم فام منہ چن کے ساتھ آسیان -چین جی سی سی سہ فریقی اقتصادی فورم کی افتتاحی تقریب میں شرکت اور خطاب کیا ۔بدھ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق لی چھیانگ نے کہا کہ آسیان چین جی سی سی سربراہ اجلاس کامیابی کے ساتھ منعقد ہوا جس سے سہ فریقی تعاون کا ایک نیا باب کھل گیا۔ سمٹ میں “مواقع پیدا کرنا اور خوشحالی کا اشتراک” کے موضوع پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ، جو انتہائی معنی خیز رہا۔ بڑھتے ہوئے جغرافیائی سیاسی تنازعات اور محاذ آرائیوں کے پیش نظرباہمی اعتماد اور یکجہتی کو بڑھا کر، ہم طویل مدتی اسٹریٹجک مواقع پیدا کرنے اور طویل مدتی مستحکم ترقی حاصل کرنے کے قابل ہوں گے.
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سہ فریقی تعاون اور جی سی سی مواقع پیدا ا سیان
پڑھیں:
غزہ کیلیے امریکی منصوبے کی حمایت میں مسلم ممالک کا اجلاس کل ہوگا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251102-01-8
استنبول (اے پی پی) ترکیہ کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان نے اعلان کیا ہے کہ ترکیہ غزہ کیلیے امریکی امن منصوبے کی حمایت میں پیر کو استنبول میں عرب اور مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کی میزبانی کرے گا۔ العربیہ اردو کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ انقرہ کو پٹی میں جنگ بندی کے جاری رہنے کے حوالے سے خدشات لاحق ہیں۔ ہاکان فیدان نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ہم پیر کو استنبول میں ایک اجلاس منعقد کریں گے۔ یہ اجلاس ان ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ہوگا جنہوں نے ٹرمپ سے گزشتہ ستمبر میں نیویارک میں ملاقات کی تھی تاکہ پیشرفت کا جائزہ لیا جا سکے اور اس بات پر تبادلہ خیال کیا جا سکے کہ اگلے مرحلے میں ہم مل کر کیا حاصل کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کیلیے خصوصی ٹاسک فورس اور اسٹیبلائزیشن فورس کی تشکیل کے حوالے سے بات چیت جاری ہے۔ فی الحال جن موضوعات پر بات ہو رہی ہے وہ یہ ہیں کہ دوسرے مرحلے میں کس طریقے سے داخل ہونا ہے۔ یہ مرحلہ استحکام کی قوت ہے۔ترک وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ آئندہ اجلاس میں ترکیہ کے علاوہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر،اردن، مصر، پاکستان اور انڈونیشیا کے وزرائے خارجہ کی شرکت متوقع ہے۔