پاکستان میں اضافی درآمدی ٹیرف صنعتی ترقی میں بڑی رکاوٹ ہے، ورلڈ بینک
اشاعت کی تاریخ: 28th, May 2025 GMT
عالمی بینک نے پاکستان میں اضافی درآمدی ٹیرف کو صنعتی ترقی اور برآمدات کےلیے بڑی رکاوٹ قرار دے دیا۔
ورلڈ بینک نے درآمدی ٹیرف کے مختلف سلیبز میں کمی، ریگولیٹری اور ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹیز ختم کرنے کی تجویز دی ہے۔
جاری رپورٹ میں کہا کہ گزشتہ دہائی میں ریگولیٹری اور اضافی کسٹمز ڈیوٹیز سمیت درآمدی ٹیرف میں 117 فیصد تک اضافہ ہوا، جس سے مارکیٹ میں مسابقت کم ہوئی، غیر مؤثر صنعتی حکمت عملی کو فروغ ملا، سرمایہ کاری پیداواری شعبوں کے بجائے بااثر گروہوں میں منتقل ہوئی، ملکی برآمدات بھی متاثر ہوئیں۔
عالمی بینک کی رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ 1990 کی دہائی میں پاکستان کی برآمدات جی ڈی پی کا 15 فیصد تھیں، جو 2024 میں کم ہوکر 10 فیصد رہ گئیں، جو خطے میں کم ترین سطح ہے۔
ورلڈ بینک نے برآمدات اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھانے کے لیے زرمبادلہ کا آزاد نظام، سستی توانائی، آسان فنانسنگ، قومی ریگولیٹری ڈلیوری آفس، سرمایہ کاری ایکٹ کا نفاذ اور دیوالیہ پن کے قوانین میں بہتری کی سفارش کی
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: درا مدی ٹیرف برا مدات
پڑھیں:
مکئی کی برآمدات کیلئے عالمی منڈیوں سے رابطے میں ہیں: رانا تنویر
وفاقی وزیرِ فوڈ سیکیورٹی رانا تنویر حسین—فائل فوٹووفاقی وزیرِ فوڈ سیکیورٹی رانا تنویر حسین کا کہنا ہے کہ پاکستان مکئی کی برآمدات کے لیے عالمی منڈیوں سے رابطے میں ہے، مکئی کی برآمدات بڑھانے کے لیے متعدد اقدامات کیے جا چکے ہیں۔
مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ پاک بھارت مذاکرات میں مسئلہ کشمیر سرفہرست ہوگا۔
اسلام آباد سے جاری بیان میں وفاقی وزیرِ فوڈ سیکیورٹی رانا تنویرحسین نے کہا ہے کہ خوراک کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے، حکومت زرعی معیشت کے فروغ کے لیے پالیسی اصلاحات پر کام کر رہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ معیاری بیج، جدید مشینری اور سستی کھاد کی فراہمی یقینی بنائی جا رہی ہے، کسانوں کے مسائل کے حل کے لیے حکومتی عزم برقرار ہے، زرعی برآمدات بڑھا کر کسانوں کی آمدن میں اضافہ کیا جائے گا۔
وفاقی وزیرِ فوڈ سیکیورٹی رانا تنویرحسین نے یہ بھی کہا کہ کسان اتحاد سے مشاورت کا سلسلہ باقاعدگی سے جاری رکھا جائے گا، حکومت کا مقصد پائیدار خوراک کا نظام اور کسانوں کی خوش حالی ہے۔