کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 جولائی ۔2025 )اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ مالی سال 2025 میں ٹریژری بلز (ٹی بلز) سے غیر ملکی سرمایہ کاری کا اخراج ڈیڑھ ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا، جب کہ جون میں سب سے زیادہ ماہانہ اخراج ریکارڈ کیا گیا.

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق ایس بی پی کے اعداد و شمار کے مطابق مالی سال کے دوران ملکی بانڈز سے غیر ملکی سرمایہ کاری کا اخراج، آمدنی سے 24 فیصد زیادہ رہا، ٹی بلز میں مجموعی غیر ملکی سرمایہ کاری ایک ارب 27 کروڑ 90 لاکھ ڈالر رہی جو گزشتہ سال کے مقابلے میں بہتر ہے تاہم پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی جغرافیائی کشیدگی نے سرمایہ کاروں کے لیے خطرات میں اضافہ کیا ہے جون میں غیر ملکی سرمایہ کاروں نے صرف 2 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کے ٹی بلز خریدے، جب کہ 11 کروڑ 30 لاکھ ڈالر نکال لیے گئے، مارکیٹ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ محتاط رویہ بھارت کی جانب سے مئی میں 4 روزہ جارحیت اور اس کے بعد بھارتی میڈیا اور سیاسی قیادت کی جانب سے مسلسل اشتعال انگیز بیانات کا نتیجہ ہے، جس سے مزید کشیدگی کے خدشات پیدا ہوئے ہیں.

اگرچہ مالی سال 2025 میں ترسیلات زر ریکارڈ 38 ارب 30 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی ہیں، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ کمزور برآمدی ترقی، کمزور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) اور مقامی بانڈز سے بڑھتی ہوئی غیر ملکی سرمایہ کاری کا انخلا پالیسی سازوں کے لیے خدشات پیدا کر سکتا ہے سرمایہ کاروں کی غیر یقینی میں اضافہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے حکومتی کاغذات پر منافع کی شرح میں کمی سے بھی ہوا ہے.

اسٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ کو 11 فیصد تک کم کر دیا جو جون 2024 میں 22 فیصد تھا، جس سے وہ بلند منافع ختم ہو گیا جس نے پہلے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ٹی بلز کی طرف راغب کیا تھا بینکاروں کا خیال ہے کہ مہنگائی میں مسلسل کمی کے باعث مزید شرح سود میں کمی بھی ممکن ہے، جس کی وجہ سے آئندہ مستقبل میں ٹی بلز پر منافع میں اضافے کے امکانات کم ہیں اسٹیٹ بینک کی شرح میں کمی اور پاک بھارت کشیدگی نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو متاثر کیا ہے.

ملک گیر اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ مالی سال 2025 میں سب سے زیادہ غیر ملکی سرمایہ کاری کا اخراج برطانیہ سے ہوا، جہاں سے 92 کروڑ 40 لاکھ ڈالر نکالے گئے جب کہ آمدنی 75 کروڑ ڈالر رہی، متحدہ عرب امارات سے دوسرا سب سے بڑا اخراج ریکارڈ کیا گیا، جو 25 کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہا، جب کہ وہاں سے آمدنی 27 کروڑ 70 لاکھ ڈالر تھی امریکا کے معاملے میں اخراج، آمدنی سے کہیں زیادہ رہا، امریکا سے سال بھر میں صرف 2 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی آمدنی ہوئی، جب کہ اخراج 18 کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہا.

ایکویٹی مارکیٹ جو سیاسی اور علاقائی حالات کے معاملے میں بہت حساس ہوتی ہے نے بھی مالی سال 2025 میں نمایاں غیر ملکی سرمایہ کاری کا اخراج دیکھا، اس عرصے میں ایکویٹی میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی آمد 46 کروڑ ڈالر رہی، جب کہ اخراج 81 کروڑ 50 لاکھ ڈالر رہا جو کہ تقریباً دوگنا ہے، بھارتی جارحیت نے مئی میں مارکیٹ کو خاصا متاثر کیا جس سے سرمایہ کاروں کا اعتماد مزید کمزور ہوا ہے. 

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے غیر ملکی سرمایہ کاری کا اخراج مالی سال 2025 میں سرمایہ کاروں اسٹیٹ بینک کی جانب سے لاکھ ڈالر ٹی بلز

پڑھیں:

ایک سال میں بینکوں کے ڈپازٹس 3685 ارب روپے بڑھے گئے

 اسٹیٹ بینک پاکستان نے گزشتہ ماہ  بینکوں کے ڈپازٹس کے حوالے سے رپورٹ جاری کردی۔اسٹیٹ بینک کے جاری کردہ اعدادو شمار کے مطابق بینکوں کے ڈپازٹس اگست میں 183 ارب بڑھ کر34463 ارب روپےہوگئے  جس کے بعد ایک سال میں بینکوں کے ڈپازٹس 3685 ارب روپے  تک بڑھ گئے ہیں۔اگست کے مہینے میں بینکوں کے ایڈوانسز  72 ارب روپےکم ہوکر12289 ارب روپے ہوگئے جب کہ بینکوں کے ایڈوانسز ایک سال میں 1350 ارب روپے سے بڑھ گئے۔اسٹیٹ بینک کے مطابق بینکوں کی سرمایہ کاری اگست میں 112 ارب روپےبڑھ کر36303 ارب روپےہوگئی، بینکوں کی سرمایہ کاری ایک سال میں17 فیصد اضافے سے5270 ارب روپے بڑھی۔مرکزی بینک کا بتانا ہےکہ اگست میں بینکوں کا ڈپازٹ انوسٹمنٹ تناسب 105.30 فیصد رہا اور اگست میں بینکوں کا ڈپازٹس ایڈوانس تناسب35.7 فیصد رہا۔

متعلقہ مضامین

  • ریکوڈک میں 7 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے سونے اور تانبے کے ذخائر موجود ہیں، ماہرین
  • ریکوڈک میں 7 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے سونے اور تانبے کے ذخائر موجود ہیں، معدنی ماہرین
  • ایک سال میں بینکوں کے ڈپازٹس 3685 ارب روپے بڑھے گئے
  • پولینڈ اور پاکستان میں تیل و گیس کے شعبے میں 100 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری میں اضافہ متوقع
  • ڈنمارک کا جنوبی جٹ لینڈ کے ریلوے میں سرمایہ کاری کا اعلان
  • گوگل کا برطانیہ میں 6.8 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان
  • اسٹیٹ بینک کے فیصلے پر صدر ایف پی سی سی آئی کا شدید ردعمل
  • صدر مملکت کی شنگھائی الیکٹرک کو پاکستان کے ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن نظام میں سرمایہ کاری کی دعوت
  • اسٹیٹ بینک کا شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ
  • نئی مانیٹری پالیسی جاری، شرح سود 11 فیصد کی سطح پر برقرار