16 سالہ لڑکی کی لاش ملنے کا معاملہ؛ زیادتی کا نشانہ بناکر قتل کیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
کراچی کے علاقے کھوکھرا پار میں 16 سالہ نوجوان لڑکی کی تشدد زدہ لاش ملنے کے معاملے میں لڑکی کے ساتھ زیادتی کے شواہد ملے ہیں۔
پولیس کے مطابق مقتولہ لڑکی کے والد محمد احمد کی مدعیت میں قتل کا مقدمہ درج کیا گیا ہے، جس میں ابتدائی طور پر نامعلوم ملزمان کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ میں لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے شواہد ملے ہیں، تاہم حتمی تصدیق کےلیے تفصیلی رپورٹ کا انتظار ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیے: ملیر سے 16 سالہ لڑکی کی پھندا لگی لاش برآمد، زیادتی کا شبہ
مقتولہ کے والد نے اپنے محلے داروں پر شک کا اظہار کیا ہے۔ اس سلسلے میں پولیس نے تین مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ گرفتار شدگان تینوں محلے دار ہیں، ان میں دو بھائی بھی شامل ہیں جن کے گھر سے مقتولہ بچی کی ایک چپل برآمد ہوئی ہے، جبکہ تیسرا ملزم بھی بچی کا محلے دار ہے۔
پولیس ترجمان کے مطابق حراست میں لیے گئے تمام افراد سے پوچھ گچھ جاری ہے اور مزید تفصیلات کا انکشاف ہونا باقی ہے۔ یہ واقعہ علاقے میں خوف و ہراس کا باعث بنا ہوا ہے اور مقامی رہائشیوں نے سخت سیکیورٹی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
پولیس کے اعلیٰ افسران نے یقین دلایا ہے کہ ملزمان کو کیفرکردار تک پہنچانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔ اس سلسلے میں مزید تفتیش جاری ہے اور واقعے کی مکمل تفصیلات جلد ہی عوام کے سامنے لائی جائیں گی۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان
پڑھیں:
کراچی: بچوں سے زیادتی کے ملزم کو عدالت میں متاثرہ بچیوں کے تھپڑ پڑ گئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت نے بچوں سے زیادتی کے الزام میں گرفتار ملزم شبیر تنولی کے جسمانی ریمانڈ میں تین روز کی توسیع کردی۔ پولیس نے ملزم کو سات مقدمات میں نامزد کرنے کے بعد عدالت میں پیش کیا۔
سماعت کے دوران ایک ڈرامائی منظر اس وقت دیکھنے میں آیا جب متاثرہ بچیوں نے احاطہ عدالت میں ملزم کو تھپڑ مارے، جس کے باعث ماحول کشیدہ ہوگیا۔ عدالت نے پولیس کی استدعا پر ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر پیشرفت رپورٹ طلب کرلی۔
پولیس کے مطابق ملزم کو اہلِ علاقہ کی شکایت پر گرفتار کیا گیا تھا۔ تحقیقات میں سامنے آیا کہ وہ 2016 سے بچوں اور بچیوں کو زیادتی کا نشانہ بنا رہا تھا اور ان کی ویڈیوز بھی تیار کرتا رہا۔ ملزم کے خلاف تھانہ ڈیفنس میں مقدمات درج ہیں۔
دوسری جانب صحافیوں نے جب عدالت کے باہر ملزم سے سوال کیا کہ وہ ان ویڈیوز کا کیا کرتا تھا تو اس نے انکشاف کیا کہ وہ بعد میں انہیں خود ہی دیکھتا تھا۔ اس اعتراف کے بعد متاثرہ بچوں کے والدین اور اہل علاقہ نے ملزم کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔