کراچی کے علاقے کھوکھرا پار میں 16 سالہ نوجوان لڑکی کی تشدد زدہ لاش ملنے کے معاملے میں لڑکی کے ساتھ زیادتی کے شواہد ملے ہیں۔

پولیس کے مطابق مقتولہ لڑکی کے والد محمد احمد کی مدعیت میں قتل کا مقدمہ درج کیا گیا ہے، جس میں ابتدائی طور پر نامعلوم ملزمان کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ میں لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے شواہد ملے ہیں، تاہم حتمی تصدیق کےلیے تفصیلی رپورٹ کا انتظار ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیے: ملیر سے 16 سالہ لڑکی کی پھندا لگی لاش برآمد، زیادتی کا شبہ

مقتولہ کے والد نے اپنے محلے داروں پر شک کا اظہار کیا ہے۔ اس سلسلے میں پولیس نے تین مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ گرفتار شدگان تینوں محلے دار ہیں، ان میں دو بھائی بھی شامل ہیں جن کے گھر سے مقتولہ بچی کی ایک چپل برآمد ہوئی ہے، جبکہ تیسرا ملزم بھی بچی کا محلے دار ہے۔

پولیس ترجمان کے مطابق حراست میں لیے گئے تمام افراد سے پوچھ گچھ جاری ہے اور مزید تفصیلات کا انکشاف ہونا باقی ہے۔ یہ واقعہ علاقے میں خوف و ہراس کا باعث بنا ہوا ہے اور مقامی رہائشیوں نے سخت سیکیورٹی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

پولیس کے اعلیٰ افسران نے یقین دلایا ہے کہ ملزمان کو کیفرکردار تک پہنچانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔ اس سلسلے میں مزید تفتیش جاری ہے اور واقعے کی مکمل تفصیلات جلد ہی عوام کے سامنے لائی جائیں گی۔

Tagsپاکستان.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان

پڑھیں:

کراچی: بچوں سے زیادتی کے ملزم کو عدالت میں متاثرہ بچیوں کے تھپڑ پڑ گئے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت نے بچوں سے زیادتی کے الزام میں گرفتار ملزم شبیر تنولی کے جسمانی ریمانڈ میں تین روز کی توسیع کردی۔ پولیس نے ملزم کو سات مقدمات میں نامزد کرنے کے بعد عدالت میں پیش کیا۔

سماعت کے دوران ایک ڈرامائی منظر اس وقت دیکھنے میں آیا جب متاثرہ بچیوں نے احاطہ عدالت میں ملزم کو تھپڑ مارے، جس کے باعث ماحول کشیدہ ہوگیا۔ عدالت نے پولیس کی استدعا پر ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر پیشرفت رپورٹ طلب کرلی۔

پولیس کے مطابق ملزم کو اہلِ علاقہ کی شکایت پر گرفتار کیا گیا تھا۔ تحقیقات میں سامنے آیا کہ وہ 2016 سے بچوں اور بچیوں کو زیادتی کا نشانہ بنا رہا تھا اور ان کی ویڈیوز بھی تیار کرتا رہا۔ ملزم کے خلاف تھانہ ڈیفنس میں مقدمات درج ہیں۔

دوسری جانب صحافیوں نے جب عدالت کے باہر ملزم سے سوال کیا کہ وہ ان ویڈیوز کا کیا کرتا تھا تو اس نے انکشاف کیا کہ وہ بعد میں انہیں خود ہی دیکھتا تھا۔ اس اعتراف کے بعد متاثرہ بچوں کے والدین اور اہل علاقہ نے ملزم کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی پولیس نشانے پر، رواں سال میں اب تک افسر سمیت 14 جوان شہید
  • کراچی: بچوں سے زیادتی کے ملزم کو عدالت میں متاثرہ بچیوں کے تھپڑ پڑ گئے
  • لاہور: پولیس سب انسپکٹر کے گھر سے کام کرنے والی لڑکی کی لاش برآمد
  • جعلی فٹبال ٹیم جاپان پہنچا دینے کا معاملہ، ڈی پورٹ ہونے والے 22 ’کھلاڑی‘ گرفتار
  • کراچی: سی ویو کے قریب کار سے خاتون اور مرد کی ملنے والی لاشوں کا پوسٹ مارٹم مکمل
  • کراچی میں خاتون کو بھائی اور شوہر نے غیرت کے نام پر  قتل کردیا
  • کراچی، 11 سالہ بچی کے قتل کیس میں پیشرفت، تحقیقات میں اہم انکشافات
  • کراچی: مختلف مقامات سے نوعمر لڑکی سمیت دو افراد کی لاشیں برآمد
  • کراچی میں پولیس کو نشانہ بنانیوالے دہشتگردوں کے سلیپر سیل کی موجودگی کا انکشاف
  • کراچی میں پولیس کو نشانہ بنانے والے دہشت گردوں کے سلیپر سیل کی موجودگی کا انکشاف