بھٹائی نگر پولیس کی کارروائی، گھر میں ڈکیتی کی کوشش ناکام، ملزم گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)بھٹائی نگر پولیس کی کارروائی، گھر میں ڈکیتی کی کوشش ناکام، ایک ملزم گرفتار،بھٹائی نگر پولیس کی کامیاب کارروائی، دوران گشت گھوڑا گراﺅنڈ کے قریب ڈکیت گروہ سے مقابلہ،3 ارکان پر مشتمل ملزمان واردات کے ارادے سے گھوم رہے تھے، پولیس اور ملزمان کے امنے سامنے آنے پر دو طرفہ فائرنگ کا تبادلہ ہوا، پولیس مقابلے میں ایک ملزم بنام اسماعیل ولد شکور اوڈھ موقع پر اسلحہ سمیت گرفتار جبکہ دیگر ساتھی فرار ہوگئے، زیر حراست ملزم
زخمی پایا گیا جسے بروقت طبی امدادکےلیے اسپتال منتقل کردیا گیا،گرفتار ملزم کا تعلق بین الصوبائی ہا¶س رابر گروہ سے ہے جو سندھ اور پنجاب کے مختلف مقدمات میں اشتہاری و روپوش سمیت 15 سے زائد مقدمات میں چالان شدہ ہے، گرفتار ملزم کا کرمنل ریکارڈ دیگر اضلاع سے بھی حاصل کیا جارہا ہے۔علاوہ ازیںبھٹائی نگر پولیس مقابلے میں گرفتار ملزم اسماعیل ولد شکور اوڈھ نے طبی امداد حاصل کرنے کے بعد ہوشربا انکشافات کردیے ،ملزم نے اپنے بیان میں بتایا کہ وہ اپنے دیگر ساتھیوں کیساتھ بیشتر وارداتیں ہا¶س رابری کی کرتا رہا ہے جس دوران کئی بار دوران واردات خواتین کیساتھ جبری زنا بھی کیا ہے ،اب تک پولیس کو موصول شدہ ریکارڈ کے مطابق ملزم 11 مقدمات صوبہ پنجاب اور 03 صوبہ سندھ حیدرآباد میں چالان شدہ ظاہر ہوا جن میں 2 مقدمات میں اشتہاری جبکہ 03 میں روپوش تھا،19 مئی سال 2022 میں ملزم کا ایک اہم ساتھی مٹھو چٹیانہ حیدرآباد پولیس سے مقابلے میں مارا جاچکا ہے جبکہ ملزم موقع سے فرار ہوگیا تھا۔ صوبہ پنجاب ضلع فیصل آباد کی ایف آئی آر کے مطابق 2020-12-28 کو ملزم نے اپنے دیگر ساتھیوں کیساتھ ملکر محمد شاہد ولد عبدالغنی گوجرہ روڈ اسلام نگر میں واقع گھر میں دیوار کود گر زبردستی مرد،خواتین،بچوں کو یرغمال بناکر زیورات،موبائل فونز،کیش رقم ودیگر سامان لوٹا بعد ازاں فریادی کی بیوی بشراں بی بی کیساتھ جبری زنا کیا اور موقع سے فرار ہوگئے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نگر پولیس
پڑھیں:
ایرانی صدر کا بڑا بیان: اسرائیل کی جانب سے قتل کی ناکام کوشش
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل نے انہیں قتل کرنے کی کوشش کی تاہم وہ محفوظ رہے۔
امریکی تجزیہ کار ٹکر کارلسن کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ایرانی صدر نے کہا کہ ان پر حملے کی سازش جنگ کے دوران کی گئی، جب وہ ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ ان کے بقول، اسرائیلی جاسوسوں نے اس مقام کی معلومات حاصل کر کے بمباری کی کوشش کی، جو ناکام رہی۔
صدر پزشکیان نے واضح کیا کہ انہیں یقین ہے زندگی اور موت کا اختیار صرف خدا کے پاس ہے، اور اگر ملک کے دفاع کے لیے جان قربان کرنا پڑے تو وہ اس کے لیے ہر وقت تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت کا ہر فرد اسی جذبے سے سرشار ہے۔
ٹکر کارلسن کے اس سوال پر کہ انہیں کیسے معلوم ہوا کہ حملے کی سازش اسرائیل کی طرف سے تھی، ایرانی صدر نے کہا کہ انٹیلیجنس رپورٹس اور واقعات کے تناظر میں یہ بات واضح ہوئی۔
انٹرویو کے دوران جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا ایران نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر کسی حملے کی حمایت کی ہے، تو مسعود پزشکیان نے اس کی سختی سے تردید کی اور کہا کہ ایسا کوئی منصوبہ ایران کی جانب سے نہ بنایا گیا اور نہ ہی اس کی حمایت کی گئی، بلکہ یہ سب اسرائیل کا پھیلایا گیا پروپیگنڈا ہے۔