ترجمان مجلس وحدت مسلمین کراچی کے مطابق مرکزی عزاداری سیل شہرِ قائد میں مجالس، جلوس ہائے عزاء، اور دیگر عزاداری کے اجتماعات کے تحفظ، رُکاوٹوں کے ازالے اور ضابطۂ اخلاق پر عملدرآمد کے لیے ضلعی انتظامیہ، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور مقامی کمیٹیوں کے ساتھ قریبی رابطے میں رہے گا۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن نے محرم الحرام 2025ء کی آمد کے پیش نظر مرکزی عزاداری سیل کے قیام کا اعلان کر دیا۔ اس سیل کا بنیادی نصب العین تحفظِ عزاء، عزاخانہ و عزادار قرار دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق عزاداری سیل کے سرپرست علامہ شیخ محمد صادق جعفری ہوں گے جبکہ دیگر میں سید رضی حیدر رضوی، علامہ مبشر حسن، سید محمد میاں، سید زین رضا رضوی شامل ہیں۔

ترجمان مجلس وحدت مسلمین کراچی کے مطابق مرکزی عزاداری سیل شہرِ قائد میں مجالس، جلوس ہائے عزاء، اور دیگر عزاداری کے اجتماعات کے تحفظ، رُکاوٹوں کے ازالے اور ضابطۂ اخلاق پر عملدرآمد کے لیے ضلعی انتظامیہ، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور مقامی کمیٹیوں کے ساتھ قریبی رابطے میں رہے گا۔ مرکزی عزاداری سیل عزاداروں کو درپیش ممکنہ مسائل کے فوری حل کے لیے دن رات متحرک رہے گا تاکہ محرم الحرام میں عزاداری کا ماحول پرامن اور باوقار طریقے سے قائم رکھا جا سکے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مرکزی عزاداری سیل

پڑھیں:

پاکستان: تمباکو نوشی پر سالانہ خرچہ 2.5 ارب ڈالر، 164,000 جانیں

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 27 مئی 2025ء) عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں تمباکو نوشی کے باعث ہر سال 164,000 افراد ہلاک ہو جاتے ہیں اور صحت عامہ پر تمباکو کے تباہ کن اثرات سے ملکی معیشت کو 700 ارب روپے کا نقصان ہوتا ہے۔

31 مئی کو منائے جانے والے انسداد تمباکونوشی کے عالمی دن کی مناسبت سے 'ڈبلیو ایچ او' نے کہا ہے کہ اگر پاکستان میں تمباکو کی خریدوفروخت اور اس کے استعمال پر قابو پانے کے لیے مزید اقدامات نہ کیے گئے تو 2030 تک پائیدار ترقی کے حصول سے متعلق طبی اہداف تک پہنچنا ممکن نہیں رہے گا۔

Tweet URL

ادارے نے تمباکونوشی کی حوصلہ شکنی کے لیے اس پر ٹیکس کو بڑھانے اور صحت و ترقی سے متعلق ترجیحات کے لیے مختص کی جانے والی آمدنی میں اضافے کی سفارش کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ تمباکو سے پیدا ہونے والے طبی بحران سے نمٹنے کے لیے پاکستان کا ساتھ دیتا رہے گا۔

(جاری ہے)

تمباکو پر ٹیکس کے مثبت نتائج

'ڈبلیو ایچ او' کا کہنا ہے کہ تمباکو کی تمام مصںوعات صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ہیں اور خاص طور پر بچے یا نوعمر افراد ان سے بری طرح متاثر ہوتے ہیں۔

تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ تمباکو پر ٹیکس عائد کرنے سے حکومت کی آمدنی میں اضافہ ہوتا ہے جبکہ اس کے استعمال، اس سے متعلقہ بیماریوں اور طبی نظام پر دباؤ میں کمی آتی ہے۔

2023 میں پاکستان میں تمباکو مصنوعات پر ٹیکس میں اضافے کے بعد تمباکو نوشی میں 19.2 فیصد کمی آئی جبکہ 26.3 فیصد سگریٹ نوش افراد نے تمباکو کا استعمال کم کیا۔ یہی نہیں بلکہ سگریٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) میں 66 فیصد اضافہ ہوا جس سے حاصل ہونے والی آمدنی 24۔2023 کے مالی سال میں 237 ارب روپے تک پہنچ گئی جبکہ 23-2022 میں یہ 142 ارب روپے تھی۔

فروری 2023 کے بعد پاکستان میں سگریٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں اضافہ نہیں ہوا جبکہ ان پر ٹیکس کی شرح 'ڈبلیو ایچ او' کی سفارش سے برعکس خوردہ قیمت کے 75 فیصد سے کم ہے۔

'ڈبلیو ایچ او' کا تعاون اور عزم

پاکستان نے تمباکو کے استعمال پر قابو پانے سے متعلق عالمی ادارہ صحت کے فریم ورک کنونشن (ڈبلیو ایچ او۔ ایف سی ٹی سی) کی 2004 میں توثیق کی تھی جس کے بعد ادارہ ملکی وزارت قومی صحت کو انسداد تمباکونوشی کے لیے تکنیکی مدد فراہم کرتا ہے۔

علاوہ ازیں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو تمباکو پر ٹیکس عائد کرنے کی پالیسی بنانے اور اور اس پر عملدرآمد کروانے میں بھی مدد دی جاتی ہے۔

پاکستان میں 'ڈبلیو ایچ او' کے نمائندے ڈاکٹر ڈاپینگ لو نے کہا ہے کہ تمباکو سے بنی کوئی چیز محفوظ نہیں ہوتی۔ یہ صحت عامہ، معیشت، بچوں اور آنے والی نسلوں پر تباہ کن بوجھ ہے۔ تمباکو نوشی ترک نہ کرنے والے نصف لوگ اس عادت کے باعث موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ تمباکو نوشی کرنے والے لوگوں کے قریب رہنے والے دیگر افراد کی صحت بھی متاثر ہوتی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ 'ڈبلیو ایچ او' تمباکو کے استعمال میں کمی لانے اور زندگیوں کو تحفظ دینے کی کوشش میں پاکستان کی حکومت کے ساتھ کھڑا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • علامہ راجہ ناصر عباس نے وحدت یوتھ پاکستان کی 10 رکنی مجلس نظارت کا اعلان کردیا
  • کراچی میں ٹریلر کی موٹرسائیکل کو ٹکر، 2 خواتین جاں بحق
  • نصاب تعلیم کروڑوں طلباء و طالبات کے مستقبل کا فیصلہ ہے، علامہ مقصود ڈومکی
  • جان سینا ریسلنگ کیوں چھوڑ رہے ہیں؟
  • پاکستان: تمباکو نوشی پر سالانہ خرچہ 2.5 ارب ڈالر، 164,000 جانیں
  • کراچی میں ایک اور بچہ کھلے مین ہول میں گرکر جاں بحق
  • عزاداری کے تحفظ کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائیگا، علامہ شبیر میثمی
  • عیدالاضحیٰ کے چاند کی تلاش کیلیے رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس شروع
  • حج بیت اللہ الحرام کے دوران "سعودی قوانین" کی خلاف ورزی کرنیوالوں کیلئے ریاض کیجانب سے سزاؤں کا اعلان