ایم ڈبلیو ایم کراچی کا محرم الحرام 2025ء کے لئے مرکزی عزاداری سیل قائم
اشاعت کی تاریخ: 28th, May 2025 GMT
ترجمان مجلس وحدت مسلمین کراچی کے مطابق مرکزی عزاداری سیل شہرِ قائد میں مجالس، جلوس ہائے عزاء، اور دیگر عزاداری کے اجتماعات کے تحفظ، رُکاوٹوں کے ازالے اور ضابطۂ اخلاق پر عملدرآمد کے لیے ضلعی انتظامیہ، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور مقامی کمیٹیوں کے ساتھ قریبی رابطے میں رہے گا۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن نے محرم الحرام 2025ء کی آمد کے پیش نظر مرکزی عزاداری سیل کے قیام کا اعلان کر دیا۔ اس سیل کا بنیادی نصب العین تحفظِ عزاء، عزاخانہ و عزادار قرار دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق عزاداری سیل کے سرپرست علامہ شیخ محمد صادق جعفری ہوں گے جبکہ دیگر میں سید رضی حیدر رضوی، علامہ مبشر حسن، سید محمد میاں، سید زین رضا رضوی شامل ہیں۔
ترجمان مجلس وحدت مسلمین کراچی کے مطابق مرکزی عزاداری سیل شہرِ قائد میں مجالس، جلوس ہائے عزاء، اور دیگر عزاداری کے اجتماعات کے تحفظ، رُکاوٹوں کے ازالے اور ضابطۂ اخلاق پر عملدرآمد کے لیے ضلعی انتظامیہ، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور مقامی کمیٹیوں کے ساتھ قریبی رابطے میں رہے گا۔ مرکزی عزاداری سیل عزاداروں کو درپیش ممکنہ مسائل کے فوری حل کے لیے دن رات متحرک رہے گا تاکہ محرم الحرام میں عزاداری کا ماحول پرامن اور باوقار طریقے سے قائم رکھا جا سکے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مرکزی عزاداری سیل
پڑھیں:
عالمی ادارہ صحت نے چکن گونیا وائرس کی عالمی وبا کا خدشہ ظاہر کر دیا
جنیوا: عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ چکن گونیا وائرس کی ایک نئی اور ممکنہ طور پر عالمگیر وبا دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے، جس کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق، دنیا بھر میں 5.6 ارب افراد اس وائرس کے خطرے سے دوچار ہیں کیونکہ یہ وائرس 119 ممالک میں رپورٹ ہو چکا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کی ماہر ڈیانا روجاس الواریز کا کہنا تھا کہ "چکن گونیا کو عام طور پر زیادہ جانا پہچانا وائرس نہیں سمجھا جاتا، لیکن یہ بیماری بخار اور شدید جوڑوں کے درد کا باعث بنتی ہے جو اکثر مریض کو معذور بنا دیتی ہے، اور بعض کیسز میں یہ جان لیوا بھی ثابت ہو سکتی ہے۔"
انہوں نے یاد دلایا کہ 2004-2005 میں چکن گونیا کی ایک بڑی وبا بحر ہند کے جزائر سے شروع ہوئی تھی اور بعد میں یہ دنیا بھر میں پھیل گئی تھی، جس سے لاکھوں افراد متاثر ہوئے تھے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ 2025 کے آغاز سے اب تک ری یونین، مایوٹے اور ماریشس میں چکن گونیا کے بڑے پیمانے پر کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جو کہ پچھلی وبا جیسے خدشات کو جنم دے رہے ہیں۔
ڈبلیو ایچ او کی ٹیم اس وقت صورتحال کا تجزیہ کر رہی ہے تاکہ مؤثر حکمت عملی تیار کی جا سکے اور دنیا کو ایک اور ممکنہ مہلک وبا سے بچایا جا سکے۔