عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کا قائدین کی رہائی کیلئے تحریک چلانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 28th, May 2025 GMT
اجلاس میں کہا گیا کہ قائدین کی رہائی اور لینڈ ریفارم ایکٹ کے حوالے سے احتجاجی تحریک کی حکمت عملی پر تمام اسٹیک ہولڈرز سے وسیع پیمانے پر مشاورت جاری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کا ہنگامی اجلاس گلگت میں منعقد ہوا، اجلاس میں عوامی ایکشن کمیٹی کے گرفتار نوجوانوں عرفان آزاد اور منظر مایا کے مزید سات دن کے ریمانڈ پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا گیا کہ حکومت مظالم سے باز آئے اور نوجوانوں کو انتقام کا نشانہ بنانے اور انتشار کی طرف دھکیلنے سے باز رہے، جے آئی ٹی کے بعد مزید ریمانڈ کا مقصد نوجوان کارکنوں کو ذہنی و جسمانی ازیت دینا ہے، حکمران یاد رکھیں کہ انکو ایک ایک ظلم کا حساب دینا پڑے گا، عوامی ایکشن کمیٹی اپنے قائدین اور ایک ایک کارکن کی رہائی تک چین سے نہیں بیٹھے گی۔ اجلاس میں کہا گیا کہ قائدین کی رہائی اور لینڈ ریفارم ایکٹ کے حوالے سے احتجاجی تحریک کی حکمت عملی پر تمام اسٹیک ہولڈرز سے وسیع پیمانے پر مشاورت جاری ہے۔ پوری قوم نے متفقہ طور پر لینڈ ریفارمز بل کو عوامی حقوق کے منافی قرار دیتے ہوئے یکسر مسترد کیا ہے، پوری قوم عوامی ایکشن کمیٹی کی کال کے انتظار میں ہے، اب پوری قوم یک زبان ہو کر نکلے گی اور حکمرانوں کے عوام دشمن اقدامات اور عوامی قیادت پر کئے گئے ایک ایک ظلم کا حساب لے گی۔ اجلاس میں رابطہ مہم کو مزید تیز کرنے اور تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت تیز کرنے اور ملاقاتوں کیلئے حکمت عملی ترتیب دی گئی اور تمام اضلاع کی قیادت اور عوام کو تیار رہنے کی ہدایت کی گئی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: عوامی ایکشن کمیٹی اجلاس میں کی رہائی
پڑھیں:
دیامر میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری، نظامِ زندگی مفلوج
گلگت بلتستان کا ضلع دیامر شدید سیلاب کی لپیٹ میں آگیا ہے، جہاں مختلف علاقوں میں سیلابی ریلوں نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی ہے۔ چلاس کے علاقوں تھور، نیاٹ اور تھک سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ تھور میں سیلاب کے باعث ایک مسجد شہید ہو گئی، رابطہ پل بہہ گیا اور پانی واپڈا کالونی میں داخل ہو چکا ہے۔
ترجمان حکومت گلگت بلتستان فیض اللّہ فراق کے مطابق تھک میں صورتحال مزید سنگین ہے جہاں سیلابی ریلوں نے کم و بیش 50 مکانات بہا دیے، متعدد علاقے جھل تھل کا منظر پیش کر رہے ہیں۔ اسی علاقے میں ایک خاتون سمیت 5 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں جن میں ایک مقامی باشندہ شامل ہے جبکہ باقی 4 کا تعلق دیگر صوبوں سے بتایا گیا ہے۔ مزید 4 افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ 15 سے زائد افراد تاحال لاپتا ہیں۔ سیلابی ریلے میں تقریباً 15 گاڑیاں بھی بہہ گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان، شاہراہ تھک بابوسر پر سیلابی ریلے کی تباہ کاریاں، 3 سیاح جاں بحق، 15 سے زائد لاپتا
شاہراہ بابوسر پر ایک گرلز اسکول، 2 ہوٹل، ایک پن چکی، گندم ڈپو، پولیس چوکی اور ٹورسٹ پولیس شلٹر مکمل طور پر تباہ ہوچکے ہیں۔ سیلاب سے شاہراہ سے متصل 50 سے زائد مکانات ملیا میٹ ہوچکے ہیں، 8 کلومیٹر سڑک شدید متاثر ہے اور کم از کم 15 مقامات پر روڈ بلاک ہوچکی ہے۔ تھک بابوسر میں 4 اہم رابطہ پل بھی مکمل طور پر تباہ ہوگئے ہیں۔
???? دنیور، گلگت بلتستان_
سیلاب نے خطرناک صورت اختیار کر لی ہے
دنیور میں سیلاب گھروں میں داخل ہو گیا!
گلگت شہر اور گردونواح میں سیلابی خطرہ
گلگت کے نواحی علاقوں دنیور اور ملحقہ دیہی گاؤں میں گزرنے والی ندیوں میں اچانک پانی کی سطح بلند ہو گئی ہے، اور کئی مقامات پر سیلاب کی… pic.twitter.com/Q1kVyrMm9i
— Gilgit Baltistan Tourism. (@GBTourism_) July 22, 2025
سیلاب سے نہ صرف رہائشی املاک متاثر ہوئی ہیں بلکہ ہزاروں فٹ عمارتی لکڑی بھی پانی میں بہہ گئی ہے، جبکہ 2 مساجد بھی شہید ہوچکی ہیں۔ تھک بابوسر میں مواصلاتی نظام مکمل طور پر درہم برہم ہو چکا ہے جس کے باعث کئی سیاحوں کا اپنے خاندانوں سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ لاپتا سیاحوں کی تلاش کا عمل جاری ہے، جبکہ اب تک 200 سے زائد سیاحوں کو ریسکیو کرکے چلاس پہنچایا گیا ہے، جہاں سے وہ اپنے اہلخانہ سے دوبارہ رابطے میں آچکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: دیامر: ’حقوق دو ڈیم بناؤ‘ تحریک کا آغاز، مظاہرین نے قرآن پاک پر حلف کیوں اٹھایا؟
متاثرہ علاقوں میں محکمہ صحت دیامر کی جانب سے میڈیکل کیمپ قائم کر دیا گیا ہے اور چلاس جلکھڈ روڈ کی بحالی کا کام بھی جاری ہے۔ تتا پانی اور لال پڑی سمیت دیگر مقامات پر قراقرم ہائی وے کو چھوٹی گاڑیوں کے لیے کھول دیا گیا ہے تاکہ امدادی سرگرمیوں کو ممکن بنایا جاسکے۔ تاہم بابوسر روڈ پر ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اور تمام تر ٹریفک معطل کردی گئی ہے۔
#سیلاب
ترجمان حکومت #گلگت_بلتستان فیض اللہ فراق کے مطابق ضلع دیامر چلاس شہر کے گردو نواح میں شدید بارشوں کے باعث ندی نالوں میں طغیانی اور واپڈا کالونی زیر آب گئی ہے، جہاں کئی افراد موجود ہیں۔
ترجمان کے مطابق چھوٹی گاڑیوں کے لیے شاہراہِ قراقرم کھول دی گئی، تاہم بابوسر کا راستہ… pic.twitter.com/MGD5SZxw2z
— Abdul Jabbar Nasir (عبدالجبارناصر) (@ajnasir) July 22, 2025
ڈپٹی کمشنر دیامر عطا الرحمٰان کاکڑ نے بتایا کہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے جو 24 گھنٹے کام کرے گا، اور عوام کو کسی بھی ایمرجنسی میں فوری مدد کے لیے فراہم کردہ نمبرز پر رابطے کی ہدایت کی گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news تھک بابو سر چلاس دیامر سیلاب گلگت بلتستان