گورنر گلگت بلتستان نے کہا کہ خصوصی افراد معاشرے کا ایک اہم اور قابلِ احترام حصہ ہیں اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے حکومت ہر ممکن اقدام اٹھائے گی اور کہا کہ وہ ذاتی طور پر تمام متعلقہ اداروں سے رابطہ کریں گے تاکہ خصوصی افراد کے لیے مختص کوٹے پر فوری اور موثر عملدرآمد یقینی بنایا جا سکے۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر گلگت بلتستان سید مہدی شاہ سے امجد ندیم فانڈیشن گلگت بلتستان کے چیئرمین اور سابق فوکل پرسن برائے خصوصی افراد برائے وزیر اعلی گلگت بلتستان، امجد ندیم کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی۔ وفد میں گلگت، دیامر اور بلتستان سے تعلق رکھنے والے خصوصی افراد شامل تھے جنہوں نے گورنر گلگت بلتستان سے گلگت بلتستان میں معذور افراد کو درپیش مسائل، سرکاری اداروں میں کوٹے پر عملدرآمد میں رکاوٹوں، اور سہولیات کی کمی جیسے اہم معاملات پر گفتگو کی۔ملاقات کے دوران وفد نے اس امر پر شدید تشویش کا اظہار کیا کہ صوبے کے بیشتر سرکاری اور غیر سرکاری ادارے خصوصی افراد کے لیے مختص کوٹے پر عمل نہیں کر رہے، جس کی وجہ سے معذور افراد کے لیے روزگار کے مواقع انتہائی محدود ہو گئے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ خصوصی افراد کو فنی تربیت، کھیلوں، اور تفریحی سرگرمیوں کے ذریعے معاشرے میں فعال کردار ادا کرنے کے قابل بنایا جائے۔ گورنر گلگت بلتستان سید مہدی شاہ نے وفد کے مسائل کو سنا اور ان کے مسائل کو جائز اور قابلِ توجہ قرار دیا۔

گورنر گلگت بلتستان نے کہا کہ خصوصی افراد معاشرے کا ایک اہم اور قابلِ احترام حصہ ہیں اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے حکومت ہر ممکن اقدام اٹھائے گی اور کہا کہ وہ ذاتی طور پر تمام متعلقہ اداروں سے رابطہ کریں گے تاکہ خصوصی افراد کے لیے مختص کوٹے پر فوری اور موثر عملدرآمد یقینی بنایا جا سکے۔ گورنر گلگت بلتستان نے یقین دلایا کہ حکومت گلگت بلتستان محکمہ سیاحت کے ذریعے سے خصوصی افراد کے لیے سالانہ بنیادوں پر کھیلوں اور ثقافتی سرگرمیوں پر مشتمل ایک فیسٹیول کا انعقاد کرے گی۔ اس فیسٹیول کو سرکاری سالانہ کلینڈر کا حصہ بنایا جائے گا تاکہ ہر سال باقاعدگی سے یہ ایونٹ منعقد ہو۔ اس موقع پر گورنر گلگت بلتستان نے مزید کہا کہ وزیر اعلی گلگت بلتستان خصوصی افراد کی فلاح کے لیے زمین فراہم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں تاکہ ہنر سکھانے کے مراکز، رہائشی ہاسٹل اور دیگر ضروری سہولیات کے لیے ایک عمارت تعمیر کی جاسکے۔ خصوصی افراد کے وفد نے گورنر گلگت بلتستان کا شکریہ ادا کیا اور ان کے مثبت رویے کو سراہا۔ 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: گورنر گلگت بلتستان نے خصوصی افراد کے لیے کہ خصوصی افراد مختص کوٹے پر اور ان کہا کہ

پڑھیں:

منرلز ایکٹ پر عوام سے مشاورت کی جائے، گلگت بلتستان اسمبلی میں قرارداد منظور

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ گلگت بلتستان کا یہ ایوان حالیہ دنوں میں صوبے میں معدنی وسائل کی قانون سازی کے حوالے سے عوامی تحفظات اور ردعمل پر شدید تشویش کا اظہار کرتا ہے، عوامی حلقوں میں وفاقی حکومت کی طرف سے مبینہ طور پر ارسال کیے گئے معدنیات سے متعلق قانونی مسودے پر شدید تحفظات اور خدشات سامنے آ رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان اسمبلی نے ایک قرارداد کی متفقہ طور پر منظوری دی ہے جس میں گلگت بلتستان میں معدنی وسائل کے حوالے سے کوئی قانون سازی شروع کرنے سے قبل عوام سے مشاورت کرنے اور تمام متعلقہ سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ گلگت بلتستان کا یہ ایوان حالیہ دنوں میں صوبے میں معدنی وسائل کی قانون سازی کے حوالے سے عوامی تحفظات اور ردعمل پر شدید تشویش کا اظہار کرتا ہے، عوامی حلقوں میں وفاقی حکومت کی طرف سے مبینہ طور پر ارسال کیے گئے معدنیات سے متعلق قانونی مسودے پر شدید تحفظات اور خدشات سامنے آ رہے ہیں، یہ وقت آپس کے اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر قومی وحدت اور یکجہتی کا تقاضا کرتا ہے اور عوامی اعتماد اور باہمی مشاورت کے بغیر کوئی بھی قانونی مسودہ انتشار کو ہوا دے گا، لہذا یہ ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ گلگت بلتستان میں معدنی وسائل کے حوالے سے کوئی بھی قانون سازی کے عمل کو شروع کرنے سے قبل گلگت بلتستان کے عوام سے مشاورت کی جائے اور تمام متعلقہ سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے۔

اپوزیشن ممبران قائد حزب اختلاف کاظم میثم، سید سہیل عباس، جاوید علی منوا، وزیر وزیر سلیم کی یہ قرارداد سید سہیل عباس نے ایوان میں پیش کی۔ قرارداد کی حمایت کرتے ہوئے امجد حسین ایڈووکیٹ نے کہا کہ مسئلہ کے حل کیلئے سنجیدگی کی ضرورت ہے، معدنیات پر قانون سازی کیلئے تین فریقین ہیں، حکومت گلگت بلتستان، عوام اور لیز ہولڈرز، معدنیات پر قانون سازی سے قبل مشاورت ہونی چاہیے۔ اس پر کوئی اختلاف نہیں ہے، میں بحیثیت ریفارمز کمیٹی کے چیئرمین یقین دلاتا ہوں کہ معدنیات کا بل سب کو اعتماد میں لینے کے بعد ایوان میں پیش کیا جائے گا۔ جاوید علی منوا نے کہا کہ قرارداد کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ ہمیں امپورٹڈ قانونی سازی منظور نہیں۔ نواز خان ناجی نے کہا کہ معدنیات ایکٹ سے قبل اس ایوان کے ذریعے منرلز پالیسی بنائی جائے اور اس پالیسی میں حکومت پاکستان، حکومت گلگت بلتستان اور عوام کے حصے کا تعین کیا جائے، اگر اس طرح پالیسی بنتی ہے تو اس سے متصادم منرلز بل اسمبلی سے منظور نہیں ہو سکے گا۔

وزیر ایکسائز حاجی رحمت خالق نے کہا کہ وفاق سے معدنیات کا جو بل آیا ہے اس کا مسودہ اپوزیشن کے حوالے کیا جائے، اگر اس بل میں عوام کے مفاد سے متصادم کوئی شق ہے تو اس کی نشاندہی کر کے ایوان میں لائیں ہم اس بل کو منظور کرینگے، اس بل کو عوام میں فٹ بال نہ بنایا جائے، وزیر داخلہ شمس الحق لون نے کہا کہ حکومت میں سنجیدہ اور تعلیم یافتہ لوگ ہیں، ہم قومی امنگوں کے عین مطابق بل اسمبلی میں پیش کرینگے۔ تمام ممبران نے قرارداد کی حمایت کی جس پر سپیکر نذیر احمد ایڈووکیٹ نے قرارداد کی متفقہ منظوری کا اعلان کیا۔

متعلقہ مضامین

  • گلگت بلتستان کے سینیئر قانون دان غلام محمد ایڈووکیٹ کا خصوصی انٹرویو
  • آج کے پی، پنجاب، کشمیر، گلگت بلتستان میں بارش کا امکان
  • منرلز ایکٹ پر عوام سے مشاورت کی جائے، گلگت بلتستان اسمبلی میں قرارداد منظور
  • عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کا قائدین کی رہائی کیلئے تحریک چلانے کا اعلان
  • گلگت بلتستان میں موبائل فون سروس صبح سے بند
  • یوم تکبیر کے موقع پر معاون خصوصی وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان ایمان شاہ کا پیغام
  • پاکستان کو ایٹمی قوت بنانے کا سہرا شہید بھٹو اور ڈاکٹر قدیر کے سر جاتا ہے، گورنر گلگت بلتستان
  • گلگت بلتستان میں اساتذہ کی ہڑتال، حکومت نے چار رکنی کمیٹی بنا دی
  • وفاق نے معدنیات کا ایکٹ گلگت بلتستان کو بھجوا دیا ہے، صوبائی وزیر قانون