عالمی بینک کا پاکستان کو 40ارب ڈالرز کی فراہمی کا اعلان، عمل درآمد فریم ورک پر کام شروع
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
عالمی بینک کا پاکستان کو 40ارب ڈالرز کی فراہمی کا اعلان، عمل درآمد فریم ورک پر کام شروع WhatsAppFacebookTwitter 0 29 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)وزارت اقتصادی امور نے عالمی بینک کے کنٹری پارٹنر شپ فریم ورک پر جامع عملدرآمد کے لیے کام شروع کردیا۔
تفصیلات کے مطابق عالمی بینک نے پاکستان کے لیے ایک دہائی طویل کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کے تحت 40 ارب ڈالر فراہمی کا اعلان کیا تھا۔ حکام اقتصادی امور ڈویژن کے مطابق عالمی بینک نے پہلی بار 5 کے بجائے 10 سال کا فریم ورک تیار کیا۔دستاویز کے مطابق عالمی بینک 2026 سے 2035 تک 40 ارب ڈالر فراہم کرے گا، 40 ارب ڈالر میں سے نصف رقم قرض جبکہ باقی نجی سرمایہ کاری ہوگی۔ وزارت اقتصادی امور نے جامع عمل درآمد فریم ورک پر کام شروع کر دیا۔
پہلے مرحلے میں عالمی بینک پاکستان کو 20 ارب ڈالر کا قرض فراہم کرے گا، رقم تعلیم، صحت، ماحولیاتی تبدیلی،صاف توانائی اور بہتر ایئرکوالٹی کے لیے ہوگی، کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک حکومتی ترجیحات اور اڑان پاکستان پلان کے مطابق ہے۔دوسری جانب نجی سرمایہ کاری میں اضافے اور شمولیتی ترقی کے منصوبے بھی پلان میں شامل ہے، انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے تحت مزید 20 ارب ڈالر کی نجی سرمایہ کاری بھی ہوگی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرملک کے وسطی اورجنوبی علاقوں میں معمول سے 20فیصد زائد بارش ہوگی، محکمہ موسمیات ملک کے وسطی اورجنوبی علاقوں میں معمول سے 20فیصد زائد بارش ہوگی، محکمہ موسمیات پیپلزپارٹی کارکنان پر شیلنگ، وزیراعلی خیبرپختونخوا کیخلاف اندراج مقدمہ کی درخواست جمع ججز کے تبادلوں میں ہر چیز ایگزیکٹو کے ہاتھ میں نہیں تھی، جسٹس محمد علی مظہر دربارِ عالیہ موہڑہ شریف مری میں سالانہ بڑا عرس مبارک 13، 14، 15 جون 2025 کو ہو گا راولا کوٹ میں پولیس کا آپریشن، 4دہشتگرد ہلاک، 2 اہلکار شہید وفاقی بجٹ پیش کیے جانے کی تاریخ میں دوسری بار تبدیلی کا امکانCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: عالمی بینک کام شروع کے مطابق ارب ڈالر کے لیے
پڑھیں:
کرپٹو کی تاحال کوئی قانونی حیثیت نہیں، اسٹیٹ بینک کی پابندی اس پر برقرار ہے، سیکریٹری خزانہ
اسلام آباد:سیکریٹری خزانہ نے کہا ہے کہ کرپٹو کی اب بھی کوئی قانونی حیثیت نہیں اسٹیٹ بینک اور ایس ای سی پی کی جانب سے اس پر پابندی برقرار ہے، جب حکومت کوئی فیصلہ کرے گی تب ہی ریگولیٹری فریم ورک بنے گا۔
سیکریٹری خزانہ کے اس بیان پر کمیٹی نے کرپٹو کونسل کے چیئرمین اور ارکان کو طلب کرکے بریفنگ لینے کا فیصلہ کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق نفیسہ شاہ کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس منعقد ہوا۔
سیکریٹری خزانہ نے کہا کہ اسٹیٹ بینک اور ایس ای سی پی کی جانب سے کرپٹو کرنسی پر پابندی برقرار ہے، جب حکومت کوئی فیصلہ کرے گی تب ہی ریگولیٹری فریم ورک بنے گا، قانونی حیثیت یہ ہے کہ کرپٹو کرنسی پر ابھی بھی پابندی ہے، ابھی تک کرپٹو پاکستان میں لیگل ٹینڈر نہیں ہے، جب حکومت کوئی فیصلہ کرے گی تب ہی ریگولیٹری فریم ورک بنے گا۔
رکن کمیٹی مرزا اختیار بیگ نے سیکریٹری خزانہ سے استفسار کیا کہ آپ کہہ رہے کرپٹو پر پابندی ہے لیکن لوگ سرمایہ کاری کر رہے ہیں؟ آپ نے کرپٹو کی پروجیکشن ایسی کی ہے کہ لوگ اس طرف آرہے ہیں، اگر کل کرپٹو قبول نہیں کی جاتی تو لوگوں کا پیسہ تو ڈوب جائے گا، ایسا کوئی بیان جاری کریں کہ کرپٹو ابھی لیگل فریم ورک سے گزر رہی ہے۔
رکن کمیٹی محمد مبین نے کہا کہ ایک طرف آپ کہہ رہے ہیں کرپٹو کرنسی قانونی نہیں اور پھر بجلی بھی مختص کردی، کرپٹو کونسل کے سی ای او بلال بن ثاقب بہت اہم لوگوں سے ملاقات کررہے ہیں۔
یہ پڑھیں : پاکستان کا پہلے سرکاری اسٹریٹجک بٹ کوائن ریزرو کا اعلان
رکن کمیٹی شہرام ترکئی نے کہا کہ کرپٹو کے ذریعے کچھ عرصے بعد ڈالر ملک سے باہر چلے جائیں گے، کچھ عرصے بعد حکومت سر پکڑ کر بیٹھ جائے گی کہ یہ کیا ہو گیا۔
سیکرٹری خزانہ نے کہا کہ پاکستان کرپٹو کونسل کے ابھی تک قوانین نہیں بنے، کرپٹو کونسل وزیراعظم کے ایگزیکٹو آرڈر پر قائم کی گئی ہے، کونسل صرف ریگولیٹری فریم ورک کے طریقہ کار کے تعین کیلئے بنائی، کرپٹو کے حوالے سے کوئی بھی ادارہ پارلیمنٹ کی منظوری سے قائم ہوگا۔
سیکریٹری خزانہ کے اس بیان پر کمیٹی نے کرپٹو کونسل کے چیئرمین اور ارکان کو طلب کرکے بریفنگ لینے کا فیصلہ کرلیا۔