ٹی ٹی پی رہنما کا غیر مسلموں سے مدد مانگنے پر فتویٰ قران و سنت کے منافی قرار
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے رہنما مفتی نور ولی محسود کی جانب سے غیر مسلموں سے پاکستان کے خلاف مدد مانگنے کے فتوے پر قومی رحمت اللعالمین و خاتم النبیین اتھارٹی کے چیئرمین خورشید احمد ندیم نے سخت ردعمل دیتے ہوئے اسے قران و سنت اور اسلامی تعلیمات کے سراسر منافی قرار دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹی ٹی پی اور بی ایل اے کے دہشتگرد افغانستان میں محفوظ پناہ گاہیں استعمال کرتے ہیں، پاکستان
خورشید ندیم کا کہنا تھا کہ ایسی بات وہی شخص کر سکتا ہے جسے قرآن، حدیث اور اسلام کی بنیادی تعلیمات کا شعور ہی نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا آئین اسلامی ہے اور اس میں اسلام کے خلاف کسی بھی قسم کی ترمیم ممکن نہیں۔
چیئرمین رحمت للعالمین اتھارٹی نے کہا کہ جب ملک میں 97 فیصد مسلمان آباد ہیں، اسلامی آئین نافذ ہے اور اسلامی دفعات رائج ہیں تو ایسے میں کسی فرد یا گروہ کا غیر مسلموں سے پاکستان کے خلاف مدد مانگنا نہ صرف خلاف اسلام ہے بلکہ قران کی صریح تعلیمات سے انحراف کا مظہر بھی ہے۔
مزید پڑھیے: بھارتی انتہاپسندوں کا بلوچستان میں مداخلت کا بڑا ثبوت سامنے آگیا
خورشید ندیم نے ایسی باتوں کو گمراہ کن اور دین کے نام پر شدت پسندی پھیلانے کی کوشش قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسے بیانیے کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ٹی ٹی پی چیئرمین قومی رحمت اللعالمین و خاتم النبیین اتھارٹی خورشید ندیم قومی رحمت اللعالمین و خاتم النبیین اتھارٹی.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
بیرون ممالک کا ایجنڈا ہمارے خلاف کام کررہا ہے، مولانا فضل الرحمان
پنجاب کے شہر ملتان میں تحفظ مدارس دینیہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ جے یو آئی (ف) کا کہنا تھا کہ نائن الیون کے واقعات کے بعد دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا، بیرونی ایجنڈا ہے کہ مذہب سے لاتعلق ہوجاؤ اور روشن خیالی کی طرف آجاؤ، آئین میں لکھا ہے اسلام پاکستان کا مملکتی مذہب ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ آئین میں لکھا ہے اسلام پاکستان کا مملکتی مذہب ہوگا۔ پنجاب کے شہر ملتان میں تحفظ مدارس دینیہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ دینی مدارس کے خلاف منفی پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، ایجنڈا کے ذریعے نوجوان نسل کو مشتعل کرنا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ بیرونی ایجنٹس پریشان ہیں نوجوان نسل کو مشتعل ہونے سے کیسے بچایا۔؟ ہم نے نوجوان نسل کو بچا لیا اسی لیے بیرونی ایجنڈا ہمارے خلاف کام کررہا ہے۔
سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ نائن الیون کے واقعات کے بعد دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا، بیرونی ایجنڈا ہے کہ مذہب سے لاتعلق ہوجاؤ اور روشن خیالی کی طرف آجاؤ، آئین میں لکھا ہے اسلام پاکستان کا مملکتی مذہب ہوگا۔ مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا ہے کہ حکمرانوں نے ہمیں فرقوں میں لڑانے کی کوشش کی، افغانستان کو تباہ و برباد کردیا، کہتے ہیں کہ امن کیلئے آئے ہیں، عراق، شام، فلسطین کو تباہ کردیا اور تب بھی یہی کہتے ہیں کہتے ہیں کہ ہم امن کیلئے آئے ہیں۔