لیویز بلوچستان کے 62 اہلکار رشوت لینے کے الزام میں معطل
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
ڈائریکٹر جنرل بلوچستان لیویز فورس عبدالغفار مگسی نے بدعنوانی اور چیک پوسٹوں پر رشوت خوری میں ملوث اہلکاروں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپناتے ہوئے 18 اضلاع کے 62 اہلکاروں کو معطل کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: ڈیوٹی سے غیر حاضری پر 15 لیویز اہلکار برطرف، اب تک کتنے اہلکاروں کو گھر بھیجا جا چکا؟
معطل کیے گئے اہلکاروں میں رسالدار، نائب رسالدار، دفعدار، حوالدار، سپاہی اور ڈرائیور شامل ہیں جن کا تعلق قلعہ عبداللہ، پشین، چمن، کچھی، خضدار، موسیٰ خیل، بارکھان، شیرانی، لورالائی، ژوب، سبی، واشک، چاغی، جھل مگسی، مستونگ، سوراب، پنجگور اور نوشکی سے ہے۔
ڈی جی لیویز نے واضح کیا ہے کہ بدعنوانی اور غفلت کے مرتکب اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور ایسے عناصر کی فورس میں کوئی جگہ نہیں۔
معطل شدہ اہلکاروں کے خلاف انکوائری کے لیے ڈاکٹر میر واعظ خان، ڈائریکٹر (ایڈمن/فنانس) کو انکوائری آفیسر مقرر کیا گیا ہے جو 15 دن کے اندر اپنی رپورٹ پیش کریں گے۔
مزید پڑھیے: خضدار میں لیویز چیک پوسٹ پر نامعلوم افراد کا حملہ، 4 اہلکار شہید
ڈی جی لیویز نے تمام اہلکاروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں ایمانداری، دیانتداری اور فرض شناسی سے ادا کریں بصورت دیگر انہیں سخت تادیبی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلوچستان لیویز ڈائریکٹر جنرل بلوچستان لیویز فورس عبدالغفار مگسی لیویز اہلکار معطل.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلوچستان لیویز ڈائریکٹر جنرل بلوچستان لیویز فورس عبدالغفار مگسی لیویز اہلکار معطل
پڑھیں:
لاہور؛ پولیس کے خدمت مرکز میں رشوت لیکر لائسنس بنانے کا انکشاف
لاہور:لاہور میں پولیس کے لبرٹی خدمت مرکز میں رشوت لے کر لائسنس بنانے کے انکشاف پر ٹریفک پولیس کے تین وارڈنز سمیت 8 افراد پر مشتمل ریکٹ گرفتار کر لیا گیا۔
گرفتار وارڈنز اور ٹاؤٹ مافیا کے خلاف سینیئر ٹریفک وارڈن کی مدعیت میں 5 دفعات کے تحت گلبرگ میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔
پولیس کے مطابق لبرٹی خدمت مرکز ٹریفک سیکٹر میں رشوت ستانی کی معلومات پر کارروائی کی، مخبر خاص کو 10 ہزار روپے دیکر لائسنس بنوانے کے لیے بھیجا گیا۔ ٹریفک سینٹر پر موجود ٹاؤٹ رقم لیکر وارڈنز کے پاس گئے اور وارڈنز کی جانب سے کام ہو جانے کی گارنٹی پر مزید 15 ہزار کا تقاضا کیا گیا۔
پولیس کے مطابق موقع پر ریڈ کرکے 5 ٹاؤٹ گرفتار کر لیے گئے جبکہ ٹاوٹس کی نشاندہی پر تین ٹریفک وارڈنز کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔ وارڈن مبین، فاروق اور عمران کی جیب سے رقم بھی برآمد کر لی گئی۔
ٹریفک آفیسرز ٹاؤٹ مافیا کے ساتھ مل کر شریف شہریوں سے رقم ہتھیا رہے تھے، ملزمان کے خلاف محکمانہ کارروائی کا آغاز کر دیا گیا۔