کوالٹی کنٹرول بورڈ گلگت بلتستان کا 40 واں اجلاس ڈرگ کنٹرول ایڈمنسٹریشن گلگت کے دفتر میں منعقد ہوا۔ ڈسٹرکٹ ڈرگ انسپکٹرز کی سرگرمیوں اور گلگت بلتستان میں سپلائی کی جانے والی ادویات کے معیار کی مجموعی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ کوالٹی کنٹرول بورڈ گلگت بلتستان کا 40 واں اجلاس ڈرگ کنٹرول ایڈمنسٹریشن گلگت کے دفتر میں منعقد ہوا۔ ڈسٹرکٹ ڈرگ انسپکٹرز کی سرگرمیوں اور گلگت بلتستان میں سپلائی کی جانے والی ادویات کے معیار کی مجموعی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس کی صدارت سیکرٹری ہیلتھ گلگت بلتستان نے کی جس میں ڈرگ کنٹرول ایڈمنسٹریشن کے حکام، ڈاکٹرز کمیونٹی اور KIU گلگت کے ممبران نے شرکت کی۔ ضلعی ڈرگ انسپکٹرز کی جانب سے شروع کیے گئے کل 22 کیسز بورڈ کے سامنے پیش کیے گئے۔  مختلف فارماسیوٹیکل کمپنیوں کے نمائندے اور مالکان اپنے مقدمات کے دفاع کے لیے موجود تھے۔ مختلف فارماسیوٹیکل کمپنیوں سے متعلق 10 مقدمات ڈرگ کورٹ جی بی میں غیر معیاری ادویات کی تیاری پر چلائے گئے۔معیاد ختم ہونے والی اشیاء کی فروخت، نااہل شخص کی موجودگی اور ڈرگ ایکٹ 1976ء کی غفلت پر ڈرگ سیل لائسنس کو فوری طور پر منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ 5 فارماسیوٹیکل فرموں کو 30 لاکھ روپے مالیت کا سٹاک تبدیل کرنے کا جرمانہ دیا گیا جس سے محکمہ صحت جی بی کے مستفید ہونے والے حکومتی اخراجات میں بچت ہو گی۔02 کیسز میں ملزمان کو حتمی شوکاز نوٹس جاری کرنے کی ہدایت کی گئی۔ 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: گلگت بلتستان ڈرگ کنٹرول

پڑھیں:

گلگت بلتستان کے سینیئر قانون دان غلام محمد ایڈووکیٹ کا خصوصی انٹرویو

اسلام ٹائمز کے ساتھ اپنے خصوصی انٹرویو میں ماہر قانون غلام محمد ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ لینڈ ریفارمز ایکٹ بذات خود ٹھیک ہے، کیونکہ پہلی مرتبہ زمینوں کے مسئلے کو حل کرنے کی سنجیدہ کوشش ہوئی ہے، تاہم اس میں کئی خامیاں ہیں، جس سے عوام براہ راست متاثر ہونگے۔ متعلقہ فائیلیںغلام محمد ایڈووکیٹ گلگت بلتستان کے سینیئر قانون دان ہیں، تعلق ضلع استور سے ہے۔ گلگت بلتستان کے اہم عوامی اور قانونی مسائل پر وہ ہمیشہ فرنٹ لائن پر رہتے ہیں۔ حال ہی میں گلگت بلتستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ زمینوں کی اصلاحات کا قانون اسمبلی سے منظور ہوا۔ جس کے بارے میں صوبائی حکومت کا دعویٰ ہے کہ ایکٹ کے ذریعے حکومت نے عوام کا چالیس سالہ دیرینہ مسئلہ حل کر دیا۔ تاہم اپوزیشن اور کچھ دیگر حلقوں کا موقف ہے کہ اس ایکٹ نے زمینوں کے مسئلے کو مزید گھمبیر بنا دیا ہے، کیونکہ گلگت بلتستان میں ہزاروں کنال اراضی حکومت کے نام پر الاٹ ہے، لیکن عوام اس الاٹمنٹ کو نہیں مانتے۔ اس مسئلے کو ایکٹ کے ذریعے حل ہونا چاہیئے تھا۔ اسی معاملے پر اسلام ٹائمز نے ماہر قانون غلام محمد ایڈووکیٹ عرف جی ایم ایڈووکیٹ سے تفصیلی انٹرویو کا اہتمام کیا ہے، جو پیش خدمت ہے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial

متعلقہ مضامین

  • روندو کو دو حلقوں میں تقسم کیا جائے، وزیر امتیاز
  • اسمبلی قبل از وقت تحلیل کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں، امجد حسین ایڈووکیٹ
  • لینڈ ریفارمز ایکٹ نے ایک مذہبی جماعت کی سیاست کو دفن کر دیا، پیپلزپارٹی
  • قائدِ اعظم گیمز میں اسپورٹس بورڈ نے کروڑوں روپے بچا لیے
  • اقراء یونیورسٹی اسلام آباد نے گلگت بلتستان کے طلباء کیلئے کوٹہ مختص کر دیا
  • گلگت بلتستان میں اساتذہ کی تعلیمی اور پیشہ ورانہ اسناد کی تصدیق کا حکم
  • گلگت بلتستان کے سینیئر قانون دان غلام محمد ایڈووکیٹ کا خصوصی انٹرویو
  • آر ڈی اے میں 1ارب 94 کروڑ کا میگا کرپشن اسکینڈل؛ درجنوں کمپنیوں، افراد کی فہرست سامنے آگئی
  • آج کے پی، پنجاب، کشمیر، گلگت بلتستان میں بارش کا امکان