فلسطینی مزاحمتی فورس نے اعلان کیا ہے اسنے کہ آج گھات لگا کر انجام پانیوالے اپنے ایک مزاحمتی آپریشن میں غزہ کے جنوب میں واقع قابض اسرائیلی فوج کے متعدد "جاسوسوں" کو نشانہ بنایا ہے اسلام ٹائمز۔ غزہ کی پٹی کے خلاف قابض و سفاک اسرائیلی رژیم کے 600 روز سے زائد کے وسیع جنگی جرائم اور زمینی قبضے کے باوجود فلسطینی مزاحمتی فورسز کی جانب سے قابض صیہونی فوج کے خلاف مزاحمتی آپریشنز کا سلسلہ جاری ہے جبکہ اپنے ایک تازہ ترین مزاحمتی آپریشن میں فلسطینی مزاحمتی فورس عزالدین القسام بریگیڈز نے سفاک اسرائیلی رژیم کے متعدد جاسوسوں (مستعربین) کو نشانہ بنانے کا اعلان کیا ہے۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے بیان میں حماس کی عسکری شاخ نے ایک ویڈیو فوٹیج جاری کرتے ہوئے مزید بتایا کہ اس کے مجاہدین نے رفح کے مشرقی حصے میں مستعربین نامی اسرائیلی جاسوس یونٹ کے متعدد اہلکاروں کو نشانہ بنایا جبکہ نشانہ بننے والے اسرائیلی جاسوس، حماس کے ٹھکانوں کی تلاش میں تھے۔
-
اس بارے اسرائیلی چینل 12 نے بھی اعلان کیا ہے کہ یہ عسکریت پسند یاسر ابو شباب گروپ کے ساتھ وابستہ ہیں، جو غزہ کی پٹی کے جنوب میں سرگرم ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

فلسطینی قیدی سے اجتماعی زیادتی کی ویڈیو لیک کرنیوالی اسرائیلی فوج کی اعلیٰ وکیل مستعفی

اسرائیلی فوج کی اعلیٰ قانونی افسر میجر جنرل یفات تومر یروشلمی نے استعفیٰ دے دیا ہے۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ گزشتہ سال بدنام زمانہ سدے تیمن جیل میں فلسطینی قیدی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی ویڈیو انہی نے لیک کی تھی۔

What does 'selfdefense' mean for a genocidal Nazi Isreali?
Remember her? Major Gen. Ifaat Tomer IDF's lawyer, in the 'right of rape' protest. Isreal is now investigating her for 'leaking the video' of the Isrealis gang raping a detailed Palestinian hostage, calling her 'traitor pic.twitter.com/XUFHOWr3mz

— SaveGazaChildren (@Hafsa64486443) November 1, 2025

یہ ویڈیو 2024 میں منظر عام پر آئی تھی، جب متعدد فوجیوں کو ایک فلسطینی قیدی سے زیادتی کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ فوٹیج میں فوجیوں کو ایک آنکھوں پر پٹی بندھے قیدی کو گھسیٹتے اور ڈھالوں کے پیچھے لے جاتے دیکھا جا سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:اسرائیل نے 30 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے مزید شہادتیں

تومر یروشلمی نے اپنے استعفے میں کہا کہ انہیں دائیں بازو کی سیاسی قوتوں کے شدید دباؤ کا سامنا تھا جو مقدمے کو دبانا چاہتی تھیں۔ ان کے مطابق ویڈیو لیک کرنے کا مقصد فوجی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف جھوٹے پروپیگنڈے کا جواب دینا تھا۔

فردِ جرم کے مطابق قیدی کو 15 منٹ تک وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا، برقی جھٹکے دیے گئے اور گھسیٹا گیا۔ طبی رپورٹس میں بتایا گیا کہ قیدی کے پھیپھڑے اور آنتیں پھٹ گئیں، پسلیاں ٹوٹ گئیں اور سرجری کرنا پڑی۔

یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی فوج کی غزہ پر وحشیانہ بمباری، 100 سے زیادہ فلسطینی شہید

اس کیس میں گرفتار 9 فوجیوں میں سے زیادہ تر کو جلد رہا کر دیا گیا۔ بعد میں ’زیادتی‘ کا الزام ہٹا کر صرف ’تشدد‘ کا مقدمہ رکھا گیا، جسے اقوام متحدہ نے سزا میں نرمی قرار دیا۔

اسرائیل کے سخت گیر وزرا ایتامار بن گویر اور بیزلیل سموترچ نے ملوث فوجیوں کا دفاع کیا، انہیں ’ہیرو‘ کہا اور تومر یروشلمی پر فوج کی بدنامی کا الزام لگایا۔

سدے تیمن جیل پر پہلے بھی فلسطینی قیدیوں کے ساتھ بدسلوکی، برقی صدمات اور جنسی تشدد کے الزامات لگ چکے ہیں۔ تومر یروشلمی کا استعفیٰ اسرائیلی فوج میں بڑھتی سیاسی تقسیم اور انصاف کے دباؤ کا آئینہ دار ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل اسرائیلی جیل غزہ فلسطین فلسطینی قیدی قیدی زیادتی میجر جنرل یفات تومر

متعلقہ مضامین

  • قنبر علی خان: ڈاکوئوں کے خلاف آپریشن میں تیزی لانے کی ہدایت
  • اسرائیلی فوج نے فوجی پراسیکیوٹر کو ہٹا دیا
  • وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کا پی کے ایل آئی کے جگر کی پیوندکاری کے 1000 کامیاب آپریشن پر اظہار تشکر
  • فلسطینی قیدی پر تشدد کی ویڈیو افشا ہونے کے بعد اسرائیلی فوجی استغاثہ لاپتہ
  • اے ایس ایف کا کامیاب آپریشن، 1.5 کلو منشیات ضبط
  • غزہ و لبنان، جنگ تو جاری ہے
  • فلسطینی قیدی سے اجتماعی زیادتی کی ویڈیو لیک کرنیوالی اسرائیلی فوج کی اعلیٰ وکیل مستعفی
  • اسرائیلی حملے، 24 گھنٹے میں مزید 5 فلسطینی شہید
  • اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں
  • غزہ: اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں