سفاک اسرائیلی فوج کے جاسوسوں کیخلاف فلسطینی مزاحمت کا کامیاب آپریشن
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
فلسطینی مزاحمتی فورس نے اعلان کیا ہے اسنے کہ آج گھات لگا کر انجام پانیوالے اپنے ایک مزاحمتی آپریشن میں غزہ کے جنوب میں واقع قابض اسرائیلی فوج کے متعدد "جاسوسوں" کو نشانہ بنایا ہے اسلام ٹائمز۔ غزہ کی پٹی کے خلاف قابض و سفاک اسرائیلی رژیم کے 600 روز سے زائد کے وسیع جنگی جرائم اور زمینی قبضے کے باوجود فلسطینی مزاحمتی فورسز کی جانب سے قابض صیہونی فوج کے خلاف مزاحمتی آپریشنز کا سلسلہ جاری ہے جبکہ اپنے ایک تازہ ترین مزاحمتی آپریشن میں فلسطینی مزاحمتی فورس عزالدین القسام بریگیڈز نے سفاک اسرائیلی رژیم کے متعدد جاسوسوں (مستعربین) کو نشانہ بنانے کا اعلان کیا ہے۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے بیان میں حماس کی عسکری شاخ نے ایک ویڈیو فوٹیج جاری کرتے ہوئے مزید بتایا کہ اس کے مجاہدین نے رفح کے مشرقی حصے میں مستعربین نامی اسرائیلی جاسوس یونٹ کے متعدد اہلکاروں کو نشانہ بنایا جبکہ نشانہ بننے والے اسرائیلی جاسوس، حماس کے ٹھکانوں کی تلاش میں تھے۔
-
اس بارے اسرائیلی چینل 12 نے بھی اعلان کیا ہے کہ یہ عسکریت پسند یاسر ابو شباب گروپ کے ساتھ وابستہ ہیں، جو غزہ کی پٹی کے جنوب میں سرگرم ہے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
اسرائیل کا نیا اعلان: مغربی کنارے میں 22 نئی غیر قانونی بستیاں قائم ہوں گی
مقبوضہ بیت المقدس : اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے میں اپنی جارحانہ پالیسی کو جاری رکھتے ہوئے 22 نئی غیر قانونی یہودی بستیوں کے قیام کا اعلان کر دیا ہے۔
یہ اعلان اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز اور وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ نے کیا۔ وزیر دفاع نے کہا کہ یہ اقدام اسرائیل کی اسٹریٹجک حکمت عملی کا حصہ ہے جس کا مقصد مغربی کنارے میں اسرائیلی کنٹرول کو مزید مضبوط بنانا اور فلسطینی ریاست کے قیام کو روکنا ہے۔
وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ، جو خود بھی ایک غیر قانونی بستی میں رہائش پذیر ہیں، نے اسے "تاریخی فیصلہ" قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ عمل اسرائیل اور اردن کی سرحد پر یہودی موجودگی کو تقویت دے گا۔
اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی جماعت لیکود پارٹی نے بھی اس اقدام کو اہم قرار دیا اور کہا کہ یہ اسرائیلی سلامتی کے لیے ضروری ہے۔
یاد رہے کہ اسرائیل اب تک 100 سے زائد غیر قانونی یہودی بستیاں مغربی کنارے میں تعمیر کر چکا ہے، جہاں 5 لاکھ کے قریب یہودی آباد ہیں۔ ان بستیوں میں چھوٹے آؤٹ پوسٹس سے لے کر جدید سہولیات سے آراستہ آبادیاں شامل ہیں۔
ادھر 30 لاکھ سے زائد فلسطینی مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجی قبضے کے سائے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، جبکہ فلسطینی اتھارٹی کو صرف چند علاقوں میں محدود اختیارات حاصل ہیں۔
فلسطینی عوام مغربی کنارے، مشرقی یروشلم اور غزہ کو اپنی مستقبل کی آزاد ریاست کا حصہ سمجھتے ہیں، اور اسرائیلی اقدامات کو اس خواب کی راہ میں رکاوٹ تصور کرتے ہیں۔